جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

قابل تجدید توانائی میں اضافہ، توانائی کی کارکردگی کو فروغ دینا اور بایو ماس اور گرین ہائیڈروجن کا استعمال توانائی کی منتقلی  کی کلید ہے: آر کے سنگھ


2030 ء تک کاربن کے اخراج کو 45 فیصد تک کم کرنے کے منصوبے کے کامیاب نفاذ کے لئے ریاستی حکومتوں کا کردار اہم ہے: شری سنگھ

جناب آر کے سنگھ نے ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیفٹیننٹ گورنرز پر زور دیا کہ وہ توانائی  کی منتقلی کے لئے ریاستی سطح کی اسٹیئرنگ کمیٹیاں تشکیل دیں

کمیٹیاں چیف سیکرٹریز کی سربراہی میں کام کریں گی

Posted On: 25 MAY 2022 2:08PM by PIB Delhi

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیفٹیننٹ گورنرز سے کہا ہے کہ وہ توانائی کی منتقلی کے لئے ریاستی سطح کی اسٹیئرنگ کمیٹیاں تشکیل دیں۔ یہ اسٹیئرنگ کمیٹیاں متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کی صدارت میں کام کریں گی۔ بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے محکمے، ٹرانسپورٹ، صنعت، ہاؤسنگ اور شہری امور، زراعت، دیہی ترقی اور تعمیرات عامہ کے محکمے وغیرہ کے پرنسپل سیکرٹریز ، ان کمیٹیوں کے ارکان کے طور پر کام کریں گے۔ کمیٹی کےاختیارات کے تحت ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے توانائی کی منتقلی کے لئے سالانہ حکمت عملی پر کام کریں گے۔

وزیر موصوف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا سب سے زیادہ توانائی کے موثر انداز میں پائیدار ترقی کے ریاست کے مخصوص اہداف کو پورا کرنے میں اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی منتقلی ہی کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور بین الاقوامی فورموں پر کئے  گئے ہمارے وعدوں کو پورا کرنے کا واحد طریقہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ ریاستیں جیسے آندھرا پردیش، کیرالہ، مدھیہ پردیش اور اتراکھنڈ پہلے ہی ایسی کمیٹیاں تشکیل دے چکی ہیں۔

جناب سنگھ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو توانائی کی منتقلی کے لئے بیک وقت متعدد سطحوں پر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی مسلسل بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کا پہلا راستہ پاور جنریشن مکس میں قابل تجدید توانائی  میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا مرحلہ توانائی کی کارکردگی کو فروغ دینا ہے  اور تیسرا مرحلہ بایو ماس اور گرین ہائیڈروجن کے استعمال  کو بڑھانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم سب مل کر ان نکات پر کام کریں تو نہ صرف ہم اپنے اہداف حاصل کر سکیں گے بلکہ اس سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے، ترقی کی رفتار تیز ہو گی اور بالآخر ملک کے ہر شہری کو فائدہ پہنچے گا۔

وزیر موصوف نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ زراعت کے شعبے میں ڈیزل کے استعمال کو محدود کرکے سال 2024 ء تک زراعت میں ڈیزل کے استعمال کو صفر کرنے کی کوشش کریں۔ اس سلسلے میں پی ایم – کُسُم اسکیم کے تحت انفرادی زرعی فیڈرز کے لئے شمسی توانائی کو اپنانے کے لئے آر ڈی ایس ایس (ری ویمڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم) کے ذریعے مالی مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔

جناب سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ 2005 ء کی سطح کے مقابلے 2030 ء تک کاربن کے اخراج کی شدت میں 45 فیصد کمی کے کامیاب نفاذ میں ریاستی حکومتوں کا کردار اہم ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   ) 

U. No. 5736



(Release ID: 1828304) Visitor Counter : 82