صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے 35ویں اسٹاپ ٹی بی پارٹنرشپ بورڈ کی میٹنگ کو خطاب کیا


ہندوستان نے کووڈ کے ساتھ ٹی بی کے ’زو-سمتی  ٹیسٹ، آرٹیفیشل انٹلی جنس اور ڈیجیٹل ٹول کے استعمال اور ٹی بی خدمات کو اے بی-ایچ ڈبلیو سی

میں غیر مرکوزیت کرنے جیسی نئی پہل شروع کرکے بحران کو ٹی بی خاتمے کی سرگرمیوں کے موقع میں بدل دیا:ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

’’اِس سال کے آخر میں ہم ’سی-ٹی بی‘نامی ایک نیا منظورشدہ ’میڈ اِن انڈیا ‘ٹی بی انفیکشن اسکن ٹیسٹ متعارف کریں گے‘‘

Posted On: 19 MAY 2022 6:10PM by PIB Delhi

 

 

نئی دہلی:19؍مئی2022:

صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے 35ویں اِسٹاپ ٹی بی پارٹنرشپ بورڈ کی میٹنگ کو خطاب کیا۔

 

 

ابتداء میں ڈاکٹر مانڈویہ نے کووڈ-19 اور ٹی بی کے سبب لوگوں کی جان جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور ٹی بی سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ مسلسل کام کرنے کے لئے تمام صحت کارکنان، دیکھ بھال کرنے والوں اور کمیونٹی کے ممبروں کا شکریہ ادا کیا۔

شدید دباؤ والے ممالک میں ٹی بی پروگراموں پر کووڈ -19وباء کے گہرے اثرات کو اُجاگر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے اِس بات پر روشنی ڈالی کہ’’ وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کی قیادت میں بحران کو ایک موقع میں تبدیل کرنے کےلئے ہندوستان میں کئی نئی پہل کی گئی ہیں۔جیسے کہ کووڈ کے ساتھ ٹی بی کا ’زو-سمتی ٹیسٹ، گھر گھر ٹی بی کا پتہ لگانے کی مہم، ضلعی سطحوں پر مرض کے علاج کا پیمانہ، آرٹیفیشل انٹلی جنس اور ڈیجیٹل آلات کا استعمال، عوامی تحریک(لوگوں کی تحریک)اور سب سے اہم وسیع طورپر ابتدائی شعبے کی دیکھ بھال کے حصے کے طورپر آیوشمان بھارت ہیلتھ اور دیکھ بھال کے مراکز جیسی ٹی بی خدمات کی غیر مرکوزیت ۔‘‘

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اجتماعیت کی ہندوستانی قدروں کی بنیاد پر اِ س سال ایک نئی پہل ’’ٹی بی متاثرہ لوگوں کو اپنائیں‘‘شروع کی جائے گی ، جس کے ذریعے کارپوریٹ، صنعتوں، تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور دیگر افرادسے کہا جائے گا کہ وہ آگے آکر ٹی بی سے متاثرہ لوگوں اور اُن کے اہل خانہ کو اپنائیں اور اُن کی دیکھ بھال کریں، ساتھ ہی انہیں سماجی مدد مہیا کریں۔ وزیر محترم نے کہا’’ہم ہندوستان میں منتخب نمائندوں، جیسے عزت مآب ممبران پارلیمنٹ، ریاستوں میں اسمبلیوں کے معزز ممبران، شہری مقامی اداروں کے ممبروں  اور زمینی سطح پر پنچایت نمائندوں کو ملک میں ٹی کے لئے بیداری بڑھانے اور اِس کے خاتمے کی وکالت کرنے میں سرگرم طورپر شامل کررہے ہیں۔

 

 

ٹی بی کی روک تھام والی سرگرمیوں کو مضبوط کرنے پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویہ نے اعلان کیا کہ’’ اِس سال کے آخر میں ہم ’سی-ٹی بی‘ نامی ایک نیا منظور شدہ ’’میڈ اِن انڈیا‘‘ٹی بی انفیکشن اسکن ٹیسٹ پیش کریں گے۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ لاگت کو متاثر کرنے والا اعلیٰ  شدید دباؤ والے دیگر ممالک کے لئے بھی انتہائی سود مند ثابت ہوگا۔

مرکزی وزیر صحت  نے وضاحت کی کہ 2022ء ایک اہم سال ہے، کیونکہ 2018ء کے یو این ایچ ایل ایم  میں کئے گئے متعدد عہد کے ہدف کا سال ہے۔اُنہوں نے اِس بات پر بھی زور دیا کہ 2023ء میں ٹی بی سے متعلق مجوزہ یو این ایچ ایل ایم کے لئے اِس بورڈ کی میٹنگ میں کھل کر بات چیت کی جانی چاہئے اور جرأت مندانہ عہد لیا جانا چاہئے۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے انڈونیشیا کے عزت مآب وزیر صحت جناب بُدی گُنادی سادیکِن  کو جی20 کی انڈونیشیا پریسڈینسی کے تحت ٹی بی کو اولیت دینے میں ایک چمپئن ہونے کے لئے مبارکباد دی۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان 2023ء میں جی20 کی صدارت کے تحت صحت کے دو ایشوز –ٹی بی اور سروائکل کینسر پر توجہ مرکوز کرے گا۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے ٹی بی کے خاتمے کے لئے ہندوستان کے عہد کو دہرایا اور سب سے ’’ٹی بی خاتمہ‘‘ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ہر سطح پر تعاون کی گزارش کی۔

 

 

بورڈکے وائس چیئرمین جناب اوبی فونا آسٹن، اسٹاپ ٹی بی پارٹنر شپ کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر محترمہہ لوسیکا دِتیو، دی گلوبل فنڈ تو فائٹ ایڈز ، ٹیوبر کلوسس اینڈ ملیریا کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناب پیٹر سینڈس، گلوبل ٹیوبرکلوسس(ٹی بی) پروگرام ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ٹریسا کاسیوا اور تنظیم کے دیگر اعلیٰ افسران و متعلقہ ترقیاتی شراکت داران نے اِس میٹنگ میں ورچوئلی طورپر شرکت کی۔

 

                                            ************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

 (U: 5545)



(Release ID: 1826731) Visitor Counter : 122