نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے طلباء کو تعلیم کو پسماندہ افراد تک پہنچانے کی قومی کوششوں میں شامل ہونے کی تلقین کی


تعلیم، ترقی کو تحریک دینے کے لیے تبدیلی کا سب سے طاقتور ایجنٹ: جناب نائیڈو

بھارت دنیا میں صف اوّل کے ممالک میں سے ایک بننے کی دہلیز پر کھڑا ہے: نائب صدر

جناب نائیڈو نے کہا: این ای پی-2020 بھارت میں تعلیم میں انقلاب لانے کے لیے تیار ہے

نائب صدر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوشش کریں کہ بھارت اقوام عالم میں وشو گرو کا درجہ دوبارہ حاصل کر لے

نائب صدر نے تعلیمی نظام میں ’بھارتیتا‘ یا ’ہندوستانیت‘ کو فروغ دینے کی اپیل کی

نائب صدر جمہوریہ نے نلگریز میں لارنس اسکول کا دورہ کیا

Posted On: 18 MAY 2022 2:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  18/مئی 2022 ۔ نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے طلباء کو تعلیم کو معاشرے کے پسماندہ اور ضرورت مند طبقوں تک لے جا کر اسے مزید جامع بنانے کی قومی کوشش میں شامل ہونے کی تلقین کی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت ملک کے تعلیمی منظرنامے کو تبدیل کرنے اور اسے مزید منصفانہ، جامع اور قابل رسائی بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ جناب نائیڈو نے مزید کہا کہ ’’ہمیں اس حقیقت کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ جب تعلیم اور سماجی و اقتصادی ترقی کی بات آئے تو ہم معاشرے کے کسی بھی طبقے کو پیچھے رہنے دینے کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔‘‘ نائب صدر جمہوریہ نے اسکول کے دورے کے موقع پر تمل ناڈو کے نیلگیریز میں لوڈیل میں دی لارنس اسکول کے طلباء اور عملے سے خطاب کرتے ہوئے یہ مشاہدات پیش کئے۔

نائب صدر جمہوریہ نے تعلیم کو تبدیلی کا سب سے طاقتور ایجنٹ قرار دیا جو ملک کی ترقی کی رفتار کو تقویت دینے کے ساتھ سا تھ اس کے معیار کو بھی بہتر بنا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ مشاہدہ پیش کیا کہ بھارت آج دنیا میں صف اول کے ممالک میں سے ایک بننے کی دہلیز پر کھڑا ہے۔ اس خوشحا ل ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ کا حوالہ دیتے ہوئے جس پر بھارت فخر کرتا ہے، انہوں نے اس حقیقت کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت کی 65 فیصد سے زیادہ آبادی 35 سال سے کم عمر کی ہے، اس سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب نائیڈو نے کہا، ’’اپنی پوری صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے، ہمارے نوجوان ذہنوں کی قابلیت اور تخلیقی توانائیاں ہندوستان کو عالمی سطح پر مضبوط ترین ممالک کی صف میں شامل کرنے کا کام کریں گی۔‘‘

 

 

نائب صدر جمہوریہ نے ہر سطح پر تعلیم کے لئے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے بنیادی نقطہ نظر کی ستائش کی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ایک بار جب این ای پی کو پورے دیہی اور شہری بھارت میں اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں مکمل طور پر نافذ کردیا جائے، تو یہ ہمارے ملک میں تعلیم کو مزید قابل رسائی اور جامع بناتے ہوئے انقلاب لانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے نشان دہی کی کہ این ای پی ہمیں تعلیمی اداروں کو قومی ترقی میں براہ راست شامل کرنے کے لیے ایک واضح راستہ فراہم کرتی ہے۔ اس بات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے، نائب صدر نے مزید کہا کہ این ای پی کی ایک اہم جہت یہ ہے کہ یہ ہمارے تعلیمی اداروں کی تشکیل نو کرنا اور انھیں نالج اکانومی کے چیلنجوں کی طرف راغب کرنا چاہتی ہے۔ اس تناظر میں اسکولوں کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ وہ قوم کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور اس علمی انقلاب کا ایک اہم جزو بننا ان کا مقدر ہے۔

جناب نائیڈو نے حاضرین کو یاد دلایا کہ بھارت کبھی علم کا قدیم گہوارہ تھا اور علم کے عظیم مراکز جیسے نالندہ اور تکسشیلا کا مسکن تھا، جس نے اسے وشو گرو کا درجہ دلایا تھا۔ انہوں نے طلباء کو اس حقیقت کو ذہن میں رکھنے کی تلقین کی کہ اس عظیم روحانی اور ثقافتی ورثے کے وارث ہونے کے ناطے اس شاندار ورثے کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اجتماعی طور پر اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہئے کہ بھارت اقوام عالم میں وشو گرو کا مقام دوبارہ حاصل کرسکے ۔

قدیم بھارت میں اعلیٰ تعلیم کی عظیم روایت کو یاد کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ نوآبادیاتی حکمرانی نے نہ صرف ہماری معیشت کا استحصال کیا، بلکہ ہمارے تعلیمی نظام کو بھی تباہ کر دیا۔ انھوں نے کچھ لوگوں میں اب بھی موجود نوآبادیاتی ذہنیت کو پس پشت ڈالنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ہماری قدیم تعلیم کی روایت کو استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، جناب نائیڈو نے ہماری تعلیم کو ہندوستانی بنانے اور مغرب کی آنکھیں بند کرکے نقالی نہ کر نے پر زور دیا۔

زندگی کے ہر شعبے میں ’بھارتیتا‘ یا ’ہندوستانیت‘ کو فروغ دینے اور اس کی تشہیر کرنے کی ضرورت پر مزید زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارتی ثقافت اور روایات کے تحفظ کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔ جناب نائیڈو نے یہ بھی کہا کہ بھارتی ثقافت کسی ایک مذہب سے متعلق نہیں ہے، بلکہ یہ سب کی ہے۔

نائب صدر نے لارنس اسکول کے طلباء کی طرف سے اٹھائے گئے سماجی اقدامات کی ستائش کی جن میں قبائلی دیہاتوں میں ایک بستی کی تعمیر نو اور وایناڈ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مکانات اور ساتھ ہی ایک اسکول کی تعمیر نو کے کام میں گاؤں کے لوگوں کی مدد کرنا شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کا کام انھیں زیادہ بڑے، زیادہ اولو العزمانہ کمیونٹی اقدامات کا حصہ بننے کی ترغیب دے گا۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ اسکولوں کو طلبہ کی شخصیت کی ہمہ جہت ترقی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور کھیلوں کے لیے مطلوبہ ماحول اور سہولیات بھی فراہم کرنی چاہیے۔ انہوں نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ کھیلوں کی ایسی سرگرمی یا ورزش کی ایسی شکل اختیار کریں جو ان کے لیے دلکش ہو ۔انھوں نے صحت مند طرز زندگی اپنانے کی بھی تلقین کی۔ انہوں نے بھارتی کھیلوں کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے پر بھی زور دیا۔ نائب صدر جمہوریہ نے اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ طلباء نے جو علم حاصل کیا ہے اس میں دنیا کو بدلنے کی طاقت ہے اور ان پر زور دیا کہ وہ ایک نئے، متحرک بھارت کی تعمیر کے مشن کا حصہ بنیں۔

واضح رہے کہ لارنس اسکول، لوڈیل اوٹی، تمل ناڈو کے قریب ایک 164 سال پرانا بورڈنگ اسکول ہے۔ یہ اسکول سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) سے ملحق ہے اور ایک خود مختار ادارہ، بورڈ آف گورنرز کے زیر انتظام ہے، جس کی تقرر ی وزارت تعلیم، حکومت ہند کرتی ہے۔

تمل ناڈو حکومت کے جنگلات کے وزیر، تھیرو کے رام چندرن، ڈسٹرکٹ کلکٹر، جناب ایس پی امرت، لارنس اسکول کے بورڈ آف گورنرز کے اراکین، اساتذہ اور طلباء اس موقع پر موجود تھے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.5501



(Release ID: 1826469) Visitor Counter : 100