بجلی کی وزارت

بجلی کی وزارت نے ملاوٹ کے مقصد سے وقت پر کوئلے کی درآمد کے لیے آزادانہ طور پر بجلی پیدا کرنے والوں (آئی پی پی) سمیت تمام جینکو یعنی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو ہدایات جاری کیں


کوئلے کی بندھوا کانوں میں زیادہ سے زیادہ پیداوار کرنے کی ہدایت دی گئی

Posted On: 18 MAY 2022 2:30PM by PIB Delhi

بجلی کی وزارت نے تمام جینکو  یعنی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ اگر 31.05.2022 تک جینکو کے ذریعے ملاوٹ (بلینڈنگ) کے لیے کوئلے کی درآمد کا حکم نہیں دیا جاتا ہے اور اگر ملاوٹ کے مقصد سے درآمد شدہ کوئلہ 15.06.2022 تک پاور پلانٹوں میں پہنچنا شروع نہیں ہوتا ہے، تو ایسی کوتاہی کرنے والی تمام جینکو کو 31.10.2022 تک کی بقیہ مدت میں 15 فیصد کی حد تک (پہلی سہ ماہی یعنی اپریل – جون 2022 میں ملاوٹ کے مقصد سے درآمد شدہ کوئلے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے) ملاوٹ کے مقصد  سے کوئلہ درآمد کرنا ہوگا۔  ہدایت میں آگے کہا گیا ہے کہ اپریل اور مئی 2022 کے مہینوں میں بہت زیادہ ملاوٹ نہیں ہوئی ہے، تو پاور پلانٹ (جنہوں نے ابھی تک درآمد شدہ کوئلے سے ملاوٹ شروع نہیں کی ہے) یہ یقینی بنائیں گے کہ وہ اکتوبر 2022 تک 15 فیصد کی شرح سے اور اس کے بعد نومبر 2022 سے مارچ 2023 تک 10 فیصد کی شرح سے کوئلے کی ملاوٹ کریں گے۔

بجلی کی وزارت نے ریاستی سکریٹریوں/پرنسپل سکریٹریوں اور تمام جینکو یعنی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو لکھے خط میں کہا ہے کہ بجلی کی مانگ کو پورا کرنے کی ضرورت کے مقابلے گھریلو ذرائع سے کوئلے کی سپلائی کے امکانات کم ہونے کے خدشہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے، تمام جینکو کو 01.06.2022 سے ممکنہ دستیابی کی بنیاد پر تناسب کے لحاظ سے گھریلو کوئلہ تقسیم کیا جائے گا اور بقیہ ضرورت کو ملاوٹ کے مقصد اور کوئلے کی بندھوا کانوں میں پیداوار کے لیے متعینہ ہدف کی خاطر درآمد شدہ کوئلے سے پورا کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اگر 15.06.2022 تک گھریلو کوئلے کے ساتھ ملاوٹ شروع نہیں کی جاتی ہے، تو چوک کرنے والے متعلقہ  تھرمل پاور پلانٹوں  کی گھریلو تقسیم میں  5 فیصد کی مزید کمی کی جائے گی۔ اس کے بعد، جولائی 2022 سے آگے کے مہینے کے لیے گھریلو کوئلے کی ترمیم شدہ تقسیم کی اطلاع  مذکورہ بالا طریقہ کار کی بنیاد پر دی جائے گی۔ تمام جینکو کو اکتوبر، 2022 تک بہتر آپریشن کے لیے اپنے پاور پلانٹوں میں مناسب ذخیرہ کو یقینی بنانے کی صلاح دی گئی ہے۔

وزارت نے ہدایت دی ہے کہ درآمد شدہ کوئلہ پر مبنی پلانٹ چلنے چاہئیں اور ریاست کو گزشتہ برسوں کی طرح ملاوٹ کے لیے کوئلہ درآمد کرنا چاہیے۔ بجلی کی وزارت نے بجلی قانون کی دفعہ  11 کے تحت ہدایت جاری کی تھی کہ درآمد شدہ کوئلے پر مبنی تمام پلانٹ چلنے لگے اور ان میں سے زیادہ تر چلنے لگے ہیں۔ حالانکہ، ریاستوں کے ذریعے ملاوٹ کے لیے کوئلے کی درآمد اطمینان بخش نہیں ہے۔ سال 19-2018 میں ملاوٹ کے لیے کل 21.4 ملین ٹن کوئلہ درآمد کیا گیا تھا۔ سال 20-2019 میں ملاوٹ کے لیے کل درآمد 23.8 ملین ٹن تھی، جب کہ سال 22-2021 میں یہ صرف 8.3 ملین ٹن تھی۔ کوئلے کی دستیابی میں تناؤ کی یہی وجہ ہے۔

بجلی کی وزارت (ایم او پی) نے 07.12.2021 کو کوئلے پر منحصر تمام گھریلو پاور پلانٹوں کو ریاست کے جینکو یعنی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں اور آزادانہ طور پر بجلی پیدا کرنے والوں (آئی پی پی) کے ذریعے درآمد شدہ کوئلے کے ساتھ 4 فیصد کی حد تک ملاوٹ کرکے اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے کوئلہ درآمد کرنے کی صلاح جاری کی تھی۔ بجلی کی وزارت نے 31.10.2022 تک کل ضرورت کے 10 فیصد کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ملاوٹ کے مقصد سے کوئلے کی درآمد کے لیے 28.04.2022 کو ترمیم شدہ صلاح جاری کی تھی۔ ہر ایک جینکو  اور آئی پی پی کے لیے 10 فیصد پر ملاوٹ کی ضرورت کو بھی نوٹیفائی کیا گیا تھا اور یہ صلاح دی گئی تھی کہ 30.06.2022 تک 50 فیصد مقدار، 31.08.2022 تک 40 فیصد مقدار اور 31.10.2022 تک 10 فیصد مقدار  کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے 31.05.2022 تک کوئلے کی درآمد (ملاوٹ کے لیے) کی مانگ کر دی جائے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 5498



(Release ID: 1826444) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Hindi , Marathi