کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اپنی نوعیت کے پہلے اقدام کے تحت صحت اور خاندانی بہبود نیز کیمیکلز اور فرٹیلائزرز کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے عالمی سطح پر کھاد کے بحران کے دوران کھاد کے شعبے میں  تعاون بڑھانے کے لیے اردن کا دورہ کیا


وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت، کسانوں کو کھاد کی یقینی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔ ملک میں کھاد کی کوئی کمی نہیں ہے: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ

بھارت میں آنے والے فصل کے موسم سے پہلے موجودہ سال کے لیے 30 لاکھ میٹرک ٹن راک فاسفیٹ، 2.50 لاکھ میٹرک ٹن ڈی اے پی، ایک لاکھ میٹرک ٹن فاسفورک ایسڈ کی فراہمی کے لیے اردن کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے

‘‘2.75 لاکھ میٹرک ٹن کی سالانہ سپلائی کے لیے اردن کے ساتھ ایک طویل مدتی مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ یہ یکساں طور پر سالانہ 3.25 لاکھ میٹرک ٹن تک بڑھے گا’’

بھارت-اردن مشترکہ کمیٹی محفوظ قلیل/طویل مدتی کھاد کی فراہمی، تازہ سرمایہ کاری، نئی جے ویز کا جائزہ لے گی: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ

Posted On: 17 MAY 2022 3:36PM by PIB Delhi

‘‘وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت غریبوں اور کسانوں کی حامی حکومت ہے اور کسانوں کو کھاد کی یقینی فراہمی فراہم کرنے کے لیے پوری طرح عہد بستہ ہے۔ ملک میں کھاد کی کوئی کمی نہیں ہے۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود نیز کیمیکلز اور کھادوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج یہاں کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے مقامی پیداوار کو بڑھانے اور دوسرے ممالک کے ساتھ شراکت داری کے ساتھ خریف سیزن سے پہلے کسانوں کو اس کی مناسب فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم اقدامات کیے ہیں۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00235Q1.jpg

اپنی نوعیت کے پہلے اقدام کے تحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے 13 سے 15 مئی 2022 کو اردن کا دورہ کیا جس کا مقصد کھادوں اور خام مال کو مختصر اور طویل مدتی دونوں کے لیے محفوظ کرنا تھا۔ یہ تزویراتی لحاظ سے اہم دورہ عالمی سطح پر کھاد کے جاری بحران کے پس منظر میں ہوا ہے۔ ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ اردن کا دورہ ہندوستان کو فاسفیٹک اور پوٹاسک کھادوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں بہت اہم ثابت ہوا۔ جارڈن فاسفیٹ مائننگ کمپنی (جے پی ایم سی) کے ساتھ 30 لاکھ میٹرک ٹن راک فاسفیٹ، 2.50 لاکھ میٹرک ٹن ڈی اے پی،  1 لاکھ میٹرک ٹن فاسفورک ایسڈ کی فراہمی کے لیے ہندوستانی عوامی، کوآپریٹو اور نجی شعبے کی کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے ایم او پی کی 2.75 لاکھ میٹرک ٹن کی سالانہ سپلائی کے لیے اردن کے ساتھ 5 سال کے لیے ایک طویل مدتی مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں جو ہر سال یکساں طور پر 3.25 لاکھ میٹرک ٹن تک بڑھے گا۔ مرکزی وزیر نے روشنی ڈالی کہ "یہ سپلائی بھارت میں آنے والے فصلوں کے موسموں کے لیے یقینی کھاد کی فراہمی کے لیے اہم ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003GL3M.jpg

ملاقاتوں کے دوران ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کھاد کے شعبے کے لیے اردن کا ذکر بھارت کے پسندیدہ شراکت دار کے طور پر کیا۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات اور عوام کے درمیان رابطے کی ایک طویل تاریخ ہے، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے خاص طور پر کھاد کے شعبے کے لیے ان مشکل وقتوں میں اس ایسوسی ایشن کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ بھارتی منڈی کے لیے اضافی مقدار کو محفوظ بنانے کے لیے اردن سے درخواست کی گئی کہ وہ کھاد کی فراہمی کے لیے بھارت کی مخصوص شرائط کا اعلان کرنے میں پیش پیش رہے اور بھارت کے ساتھ اردن میں اضافی پیداواری صلاحیتوں کو ہدف پرائم منڈی کے طور پر غور کرے۔ دونوں فریقوں نے اتفاق کیا کہ کھاد، زراعت اور صحت کے شعبوں میں مل کر کام کرنے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔

 کیمیکلز اور کھادوں کے مرکزی وزیر کی قیادت میں بھارتی وفد نے جے پی ایم سی کانوں اور فاسفورک ایسڈ کی پیداواری سہولیات کا دورہ کیا جو جے آئی ایف سی او اور بھارت-اردن کمپنی نے قائم کی ہیں۔ ان سہولیات میں کام کرنے والے تمام بھارتی انجینئروں اور لیبر فورس نے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔ انہوں نے وزیر کے اس دورے کو سراہا جو اپنی نوعیت کا پہلا دورہ ہے اور غیر ملکی سرزمین پر کام کرتے ہوئے ان کے حوصلے بلند کرنے میں بہت آگے جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0041T43.jpg

بھارتی وفد نے عرب پوٹاش ہیڈکوارٹر کا بھی دورہ کیا جہاں چیئرمین، صدر اور سی ای او نے مرکزی وزیر کا پرتپاک استقبال کیا۔ عرب پوٹاش حکام کی جانب سے بحیرہ مردار سے ایم او پی نکالنے کے حوالے سے سال 2058 تک کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کے منصوبوں پر ایک پریزنٹیشن پیش کیا گیا۔ اس میں بتایا گیا کہ اردن اپنی ایم او پی کی پیداوار کا تقریباً 25 فیصد بھارت کو مختص کر رہا ہے۔ عرب پوٹاش کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر منڈاویہ نے وفد نے عرب پوٹاش ہیڈکوارٹر کا بھی دورہ کیا جہاں چیئرمین، صدر اور سی ای او نے مرکزی وزیر کا پرتپاک استقبال کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005X2US.jpg

اردن نے خاص طور پر بھارتی کمپنیوں کے ذریعہ اردن میں مزید سرمایہ کاری کے لئے اپنی خواہش کو اجاگر کیا۔ آئی ایف ایف سی او کے ساتھ موجودہ مشترکہ منصوبوں اور جے پی ایم سی میں آئی ایف ایف سی او اور آئی پی ایل جیسی کمپنیوں کی ایکویٹی شراکت کے تجربے کی تعریف کرتے ہوئے یہ تسلیم کیا گیا کہ بھارتی شراکت دار اسٹریٹجک شراکت دار ہیں جنہوں نے اردن کے اندر صلاحیت کی تعمیر کو فروغ دینے میں ہر ممکن تکنیکی، مالیاتی اور مارکیٹنگ کی مدد فراہم کی ہے۔ جے پی ایم سی کی تبدیلی کی ایک وجہ کے طور پر اسے تسلیم کیا گیا۔ اس تجربے کے ساتھ اردن کے وزیر نے ذکر کیا کہ نہ صرف ہندوستانی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا جاتا ہے بلکہ اردن میں اسے ترجیحی سلوک بھی دیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006WRSH.jpg

جہاں تک تجارتی محاذ پر مخصوص ترغیبات کا تعلق ہے، اردن نے اس بات کی تعریف کی کہ بھارت فاسفیٹک اور پوٹاسک کھادوں کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ اس کے ناطے اس کے ساتھ ترجیحی سلوک کیا جائے گا۔ دونوں فریقین نے اس پہلو پر کام کرنے اور مشترکہ کمیٹی کے ذریعے مقررہ وقت میں ایک واضح روڈ میپ تیار کرنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے محفوظ قلیل/طویل مدتی کھاد کی فراہمی، تازہ سرمایہ کاری، نئی مشترکہ سرمایہ کاری وغیرہ کا جائزہ لینے کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 5457)


(Release ID: 1826156) Visitor Counter : 135