وزارت دفاع

رکشامنتری  نےاندرون ملک تیارکردہ ہراول دستے کے دوجنگی بحری جہازوں –آئی این ایس سورت (گائیڈڈ میزائل سے لیس تباہ کن بحری جہاز) اورآئی این ایس اودے گیری (خفیہ طورپر حملے کرنے والا جہاز) کا ممبئی میں آغاز کیا


جنگی جہازوں کا یہ پروجیکٹ ، بھارت کی کلیدی قوت اورخودکفالت کی صلاحیت کا دنیا کے روبرومظاہرہ ہے

جناب راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ قومی مفادات کے تحفظ اوربھارت کو ایک عالمی قوت بنانے کے لئے مضبوط بحری طاقت لازمی ہے

انھوں نے ایک کھلے ، محفوظ اورتحفظ کے حامل بھارت –بحرالکاہل خطے کو یقینی بنانے کی غرض سے بھارتی بحریہ کی ستائش کی

رکشامنتری نے ہمہ گیر طورپرنشونما پذیرسلامتی منظرنامہ کے دوران اس خطے میں بھارت کی موجودگی کو نمایاں کرنے کی تلقین کی

Posted On: 17 MAY 2022 1:01PM by PIB Delhi

رکشامنتری جناب راج ناتھ سنگھ نے آج 17مئی 2022کو ممبئی کے مزگاؤں ڈوکس لمیٹڈ (ایم ڈی ایل ) کے مقام پربھارتی بحریہ کے ہراول دستے کے دوجنگی جہازوں آئی این ایس سورت اور آئی این ایس اودے گیری کا آغاز کیا۔ آئی این ایس سورت پی  -15بی درجہ کا گائیڈذ میزائلوں سے لیس چوتھا تباہ کن بحری جہاز ہے ، جب کہ آئی این ایس اودے گیری پی -17-اے  درجہ کا خفیہ طورپر حملے کرنے والا دوسرا بحری جنگی جہاز ہے ۔ دونوں جنگی جہازوں کا ڈیزائن بحری ڈیزائن کے ڈائریکٹوریٹ (ڈی  این ڈی ) نے تیارکیاہے اورایس ایم ڈی ایل ممبئی میں تعمیر کیاگیاہے ۔ رکشا منتری نے اپنے خطاب  میں ان جنگی جہازوں کو ، ملک کی بحری صلاحیت میں اضافے سے متعلق حکومت کے غیرمتزلزل عزم کی حقیقت کی شکل قراردیا۔ یہ کامیابی ایک ایسے وقت  کی گئی ہے کہ جب دنیا کووڈ -19اورروس –یوکرین لڑائی کی وجہ سے عالمی سپلائی چین میں رخنہ کا مشاہدہ کررہی ہے ۔آتم نربھربھارت کی حصولیابی پرتوجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انھوں نے ایم ڈی ایل کو ، عالمی وباء  اورموجودہ  جیو-پولیٹیل منظرنامہ میں بھارتی بحریہ کی کلیدی ضروریات  کو پوراکرنے کے باوجود جہاز سازی سے متعلق جاری مسلسل سرگرمیوں کے لئے مبارکباد دی ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ دوبحری جنگی جہازوں کی بدولت  بھارتی بحریہ کی جنگی طاقت میں اضافہ ہو گااور یہ جنگی جہازبھارت کی کلیدی قوت اورخودکفالت  سے متعلق صلاحیت کا دنیا کے روبرو مظاہرہ ہے۔ آئی این ایس اودے گیری اور آئی این ایس سورت ، بھارت کی اندرون ملک تیاری سے متعلق بڑھتی صلاحیت کی درخشاں  مثالیں ہیں ۔ یہ بحری جنگی جہاز، دنیا میں ٹکنالوجی کے لحاظ سے سب سے جدید ترین میزائل بردارجہاز ہیں ، جن کی بدولت موجودہ اورمستقبل کی ضروریات کی تکمیل کی جاسکے گی ۔ آنے والے دورمیں ، ہم نہ صرف خود اپنی ضروریات  کو پورا کریں گے بلکہ دنیا کی بحری جہازسازی سے متعلق ضروریات کو بھی پوراکرسکیں گے۔انھوں نے کہاکہ ہم جلد ہی ‘میک ان انڈیا ’میک فارورلڈ’’ کے وزیراعظم جناب نریندرمودی  کے ویژن کو حقیقت کی شکل میں بدل دیں گے ۔

رکشامنتری  نے بھارت –بحرالکاہل خطے کو کھلا ، محفوظ اورتحفظ کا حامل رکھنے کے لئے اپنے فرائض کی انجام دہی کے لئے بھارتی  بحریہ کی ستائش کی ۔ بھارت –بحرالکاہل خطہ کی پوری دنیا کی معیشت کے لئے بہت اہمیت ہے ۔ اوربھارت خطے میں ایک ذمہ داربحری شراکت دارملک ہے ۔ ہم اتفاق رائے پرمبنی اصولوں اورپُرامن ، کھلے ، ضابطے پرمبنی اورمستحکم بحری نظام کی معاونت کرتے ہیں ۔ خطے کا ایک ذمہ دار ملک ہونے کے ناطے ، ہماری بحریہ کا یہ بنیادی مقصد ہے کہ وہ بھارت –بحرالکاہل خطے کو محفوظ ، تحفظ کا حامل اورکھلا رکھے ۔ خطے میں سبھی کے لئے سکیورٹی اورترقی سے متعلق  وزیراعظم کا ویژن (ساگر) ، دوستی ، کھلے پن اور پڑوسی ملکوں کے ساتھ مذاکرات اوربقائے باہم کے جذبے پرمبنی ہے ۔جناب راج ناتھ سنگھ اس نظریہ کے حامل تھے کہ بحرہند اور بھارت –بحرالکاہل خطے میں ہمہ گیرطورپر نشونما پذیرسلامتی منظرنامہ ، آنے والے دورمیں اس سے بھی زیادہ اہم کردارکی متقاضی ہے ۔

رکشامنتری نے آسیانن ملکوں اور کثیرشعبہ جاتی تکنیکی اور اقتصادی تعاون کے لئے خلیج بنگال  پہل (بمسٹیک ) ملکوں کے ساتھ تعلقات کو مستحکم بنانے کے ساتھ ساتھ ، ایکٹ ایسٹ جیسی حکومت کی پالیسیوں کو آگے لے جانے میں ایک اہم کردار اداکرنے کی بنا پربھارتی بحریہ کی ستائش کی ۔ امریکہ –بھارت –بحرالکاہل کمان کے ہیڈکوارٹرس (یو ایس آئی این ڈی اوپی اے سی اوایم ) ہوائی کے اپنے حالیہ دورے کا ذکرکرتے ہوئے انھوں نے کہا،کہ انھوں نے بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنے سے متعلق اپنی خواہش اوررضامندی کا اظہارکیاتھا۔

اگرکوئی ملک اپنے قومی مفادات کا تحفظ کرنا چاہتاہے تو اسے اپنی فوجی مہارت کا اپنی سرزمین سے بھی کافی دورکے علاقوں میں  مظاہرہ کرنا ہوگا ۔ اگر کوئی ملک ایک علاقائی یا عالمی طاقت بننے کی خواہش مند ہے تو یہ لازمی ہے کہ وہ ایک طاقت وربحری فورس تیارکرے اور حکومت اس سمت میں تمام ترکوششیں کررہی ہے ۔ جناب راجناتھ سنگھ نےکہا کہ ہم بھارت کو ایک مضبوط ، محفوظ اور خوشحال ملک بناناچاہتے ہیں جسے کہ ایک عالمی طاقت کے طورپرتسلیم کیاجائے ۔رکشامنتری نے سرکاری اورنجی شعبوں کو تلقین کی کہ وہ حکومت کی پالیسیوں کا فائدہ اٹھاکر اپنی صلاحیتوں کو مکمل طورپر بروئے کارلائیں ۔ اوربھارت کو بحری جہازوں کی اندرون ملک تیاری کا ایک عالمی مرکز بنانے میں اپناتعاون دیں ۔ انھوں نے اس کوشش میں حکومت کی جانب سے ہرممکن امداد کا یقین دلایا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس حقیقت کی ستائش کی کہ بھارتی بحریہ ، بحری جہازوں اور آبدوزوں وغیرہ کو اندرون ملک تیارکرنے ، خود کفالت کو یقینی بنانے میں ہمیشہ  ہمیشہ  پیش پیش رہی  ہے۔ میک ان انڈیا جیسی پہل قدمیوں کے ساتھ ہاتھ ملاکر ، بھارتی  بحریہ نے 2014میں بھارت کے  مینوفیکچررس کا 76فیصدضرورت کی منظوری (اے اواین ) اور 66فیصد لاگت  پرمبنی ٹھیکے دیئے ہیں ۔

رکشامنتری نے اندرون ملک تیارکردہ  طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت کا خاص طورپرذکرکیا اور اسے بھارتی بحریہ کے آتم نربھرتا کے راستے میں ایک اہم سنگ میل قراردیا۔ انھوں نے اس امید کا اظہارکیا کہ یہ طیارہ بردار بحری جہاز بھارت کی رسائی میں بحرہند سے بڑھاکر بحرالکاہل اوربحراوقیانوس تک توسیع کردے گا۔ بحریہ کی روایات کو برقراررکھتے ہوئے ، این ڈبلیو ڈبلیواے ( مغربی خطہ ) کے صدرمحترم چاروسنگھ اور ایم ڈی ایل کے سی ایم ڈی  جے شری پرساد نے بحری جہازوں کو آشیرواد دیااور ان کے نام بالترتیب ‘‘سورت ’’ اور‘‘اودے گیری ’’ رکھے ۔ اس موقع پر چیف آف نیول اسٹاف ، ایڈمیرل آرہری کمار اوربھارتی بحریہ اور وزارت دفاع کے سینئرعہدیدار بھی موجودتھے ۔

بھارتی بحریہ کے آئندہ سلسلے کے خفیہ طورپر حملے کرنے والے گائڈڈ میزائیل سے لیس تباہ کن بحری جنگی  جہاز ، بحری جہازوں کے 15-بی  کلا س کے پروجیکٹ ہیں ۔ جن میں ایم ڈی ایل کے مقام تیارکیاگیاہے ۔

 پی -17-اے بحری جہاز ایسے جنگی جہاز ہیں جو خفیہ طورپر حملے کرنے سے متعلق  بہترخصوصیات  ، جدید ترین ہتھیاروں اورسینسرس اورپلیٹ فارم کے بندوبست سے متعلق نظام کی سہولت سے لیس پی -17(شیوالک کلاس ) کے چھوٹے بحری جہازوں کے بعد کے درجہ کے جہاز ہیں ۔ پی -17-اے  قسم کے سات تباہ کن بحری جہاز ، ایم ڈی ایل اورگارڈن ریچ شپ بلڈنگ اینڈ انجینئرس (جی آرایس ای ) کے مقامات پر  تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں ۔ تباہ کن اوردرمیانہ قسم کے جنگی بحری جہازوں جیسے صف اول کے پیچیدہ پلیٹ فارمس کی اندرون ملک تعمیر، حکومت کے ‘‘آتم نربھربھارت ’’ کے ویژن کے عین مطابق ہے ۔

*****

ش ح ۔ع م۔ ع آ

U-5450



(Release ID: 1826007) Visitor Counter : 183