مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹیلی مواصلات کے محکمے نے سینٹرلائزڈ رائٹ آف وے (آر او ڈبلیو) کی منظوری کے لیے ‘‘گتی شکتی سنچار’’ پورٹل کا آغاز کیا


نیا شروع کیا گیا ‘‘گتی شکتی سنچار’’ پورٹل پورے ملک میں رائٹ آف وے (آر او ڈبلیو) درخواستوں اور اجازتوں کے عمل کو ہموار کرے گا

Posted On: 14 MAY 2022 2:17PM by PIB Delhi

پورے ملک میں خاص طور پر دیہی علاقوں میں براڈ بینڈ خدمات تک ہمہ گیر اور مساوی رسائی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے سب سے اہم تصورات میں سے ایک ہے۔ پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کے مطابق مواصلات، الیکٹرونکس اور آئی ٹی نیز ریلوے کے مرکزی وزیر جناب اشونی وشنو نے سینٹرلائزڈ رائٹ آف وے (آر او ڈبلیو) کی منظوریوں کے لیے آج (14 مئی 2022) ‘‘گتی شکتی سنچار’’ پورٹل (www.sugamsanchar.gov.in) کا آغاز کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PX4H.jpg

اس تقریب میں ملک بھر سے دیگر معززین کے ساتھ مختلف ریاستی چیف سکریٹریز اور آئی ٹی سکریٹریز، نیز مختلف ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز (ٹی ایس پیز) جیسے بی بی این ایل، بھارتی ایر ٹیل لمیٹیڈ،بی ایس این ایل، ایم ٹی این ایل، سی او اے آئی، ڈی آئی پی اے، انڈس ٹاورس، آئی ایس پی اے آئی، ریلائنس جیو، اسٹرلائٹ، ووڈافون آئیڈیا وغیرہ کے صدور نے شرکت کی۔ اس پورٹل کو قومی براڈ بینڈ مشن کے بنیادی نقطہ نظر کے شعبوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے، جو کہ ہر شہری کو بنیادی یوٹیلیٹی کے طور پر براڈ بینڈ انفراسٹرکچر فراہم کررہا ہے، حکومتی خدمات اور مانگ پر خدمات اور خاص طور پر ہمارے شہریوں کو ڈیجیٹل بااختیار بنانا ہے۔

نیشنل براڈ بینڈ مشن (این بی ایم) کو ڈپارٹمنٹ آف ٹیلی کمیونیکیشن (ڈی او ٹی) نے 17 دسمبر 2019 کو قائم کیا تھا۔ پورے ملک میں خاص طور پر دیہی اور دور دراز علاقوں میں براڈ بینڈ خدمات تک عالمی اور مساوی رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے۔ اس وژن کو پورا کرنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ ملک بھر میں ڈیجیٹل کمیونیکیشن انفراسٹرکچر کی ہموار اور موثر تعیناتی کو آسان بنا کر بنیادی ڈھانچے کی ریڑھ کی ہڈی بنائی جائے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے، ڈی او ٹی، ‘‘گتی شکتی سنچار’’ پورٹل شروع کر رہا ہے۔ یہ ‘’سب کے لیے براڈ بینڈ’’ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار فراہم کرے گا جیسا کہ قومی ڈیجیٹل کمیونیکیشن پالیسی-2 میں تصور کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002NMU9.jpg

آغاز کے دوران ایم او سی نے ذکر کیا کہ ‘‘پورٹل وزیر اعظم کے وژن کے مطابق ٹیلی مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کے کاموں کے لیے ‘‘کاروبار کرنے میں آسانی’’ کے مقصد کے لیے ایک فعال کے طور پر کام کرے گا۔ مختلف سروس اور انفراسٹرکچر فراہم کنندگان کی آر او ڈبلیو ایپلی کیشنز کو بروقت نمٹانے سے انفراسٹرکچر کی تیزی سے تعمیر ممکن ہوجائے گی جو جی5 نیٹ ورک کے بروقت آغاز کے لیے بھی قابل بنائے گی۔ انہوں نے گورننس میں تکنیکی آلات کو اپنانے کے فوائد کی نشاندہی کی۔ انہوں نے انٹیگریٹڈ سنٹرلائزڈ گتی شکتی سنچار پورٹل کو چلانے میں مرکزی حکومت کے ساتھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کردار اور تعاون پر زور دیا اور اس کی گہری تعریف کی۔

یہ پورٹل درخواست دہندگان کو مختلف ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز (ٹی ایس پیز) کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر پرووائیڈرز (آئی پیز) کو ایک مشترکہ واحد پورٹل پر آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے اور موبائل ٹاور لگانے کے لیے ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں اور مقامی اداروں جیسا کہ یہ آر او ڈبلیو اجازتوں کے ساتھ ساتھ تیز تر منظوریوں کے عمل کو ہموار کرتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جی5 خدمات کے آسان رول آؤٹ کی سہولت فراہم کرتا ہے، جس میں ایک بیس ٹرانسیور اسٹیشن (بی ٹی ایس) بہت مختصر وقفوں پر نصب کیا جاتا ہے۔ ملک بھر میں آر او ڈبلیو ایپلی کیشنز کی مؤثر نگرانی کے لیے پورٹل ایک طاقتور ڈیش بورڈ کے ساتھ بھی آتا ہے جس میں ریاست اور ضلع کے لحاظ سے زیر التواء  حیثیت ظاہر ہوتی ہے۔

حکومت ہند ‘‘کاروبار کرنے میں آسانی’’ کو آسان بنانے کے لیے پرعزم ہے اور ‘‘گتی شکتی سنچار’’ پورٹل کا آغاز اس سمت میں ایک اور قدم ہے۔ یہ پورٹل حکومتی اداروں مرکزی اور ریاستی/ یو ٹی دونوں کو بھی فوائد فراہم کرے گا - یہ آر او ڈبلیو کی منظوری کے عمل کو ہموار کرے گا، جس کی وجہ سے:

  • زیادہ آپٹیکل فائبر کیبل کی تیزی سے بچھانے اور اس طرح فائبرائزیشن میں تیزی آئے گی۔
  • ٹاور کی تعداد میں اضافہ جو کنیکٹیویٹی میں اضافہ کرے گا اور مختلف ٹیلی کام خدمات کے معیار کو بہتر بنائے گا۔
  •  ٹیلی کام ٹاورز کی فائبرائزیشن میں اضافہ، اس طرح پورے ملک میں براڈ بینڈ کی بہتر رفتار کو یقینی بناتا ہے۔

یہ پورٹل ایم پی اسٹیٹ الیکٹرانکس ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے ڈی او ٹی کی جانب سے تیار کیا ہے اور اس سے امید کی جاتی ہے کہ اس سے ملک کی ‘آتم نربھر’ تحریک کو تقویت ملے گی، جو ہمارے ملک کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار معاشرے اور نالج معیشت میں تبدیل کرنے کے لیے فعال کردار ادا کرے گی۔ ڈی او ٹی کی ان کوششوں کا مثبت اثر ہندوستان کے دیہی اور شہری دونوں پر پڑا ہے، جس سے مضبوط براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی یقینی ہوگی، جس کے نتیجے میں بلا تعطل ڈیجیٹل رسائی، خدمات کی ڈیجیٹل ڈیلیوری اور سب کی ڈیجیٹل شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا، جو پائیدار، سستی اور تبدیلی لانے والی ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 5369)


(Release ID: 1825451) Visitor Counter : 195