صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے  برانڈ انڈیا  بنانے سے متعلق   سینئیر آئی ایف ایس آفیسران  کے ساتھ  گول میز کانفرنس سے خطاب کیا


ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے کہا کہ بیرونی ممالک سے  جو لوگ ہندوستان میں علاج کرانا چاہتے ہیں ان کی سہولت   اور معتبرمعلومات مہیا کرنے کی غرض  سے    ‘ایک قدم ’ پورٹل  بنایا جارہا ہے

‘‘ہم پُر عزم ہیں کہ  اپنی راویتی  ادویہ صنعت کو مزید مستحکم کرکے اور ‘ہیل  ان انڈیا’ اور ‘ہیل بائی انڈیا’  پہل  قدمیوں کو فروغ دے کر ، ہندوستان کو ایک طبی  ویلیو مرکز  بنائیں ’’: صحت کے مرکزی وزیر

مرکزی وزیر برائے صحت اور خاندانی  بہبود اور کیمیکلز اور فرٹیلائزر  ، ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے  آج وگیان  بھون نئی دلی میں ہندوستانی برانڈ بنانے کے عنوان پر سینئیر آئی ایف ایس افسران کے ساتھ  گول میز کانفرنس سے خطاب کیا۔

Posted On: 12 MAY 2022 1:14PM by PIB Delhi

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے کہا کہ ہندوستان  اپنی شاندار   صحت  نگہداشت   ایکو سسٹم   اور عالمی سطح  کی  طبی سہولیات کے ساتھ  پوری دنیا کے لئے  توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔انہو ں  نے کہا ،‘‘ آج دنیا کے مختلف ممالک سے  لوگ  بڑی تعداد میں علاج کے لئے ہندوستان آرہے ہیں ۔ طبی سیاحت کو  مزید  فروغ دینے کی غرض سے حکومت ہند نے  عزت مآب وزیر اعظم کی قیادت میں  ‘ہیل  ان انڈیا ’ پروگرام  کا آغاز کیا ہے۔ اسی  طرح ہم نے  ‘ ہیل بائی انڈیا’ پروگرام شروع کیا ہے۔ یہ ہماری طبی  ورک فورس کو   پری دنیا میں  سفر کرنے کا ایک موقع مہیا کرے گا اور ایک صحت مند عالمی سوسائٹی   بنانے میں  تعاون دے گا۔’’ انہوں نے مزید کہا ‘‘ ہم پُرعزم ہیں کہ  اپنی روایتی  ادویہ صنعت  کو مزی مستحکم کرکے  اور ‘ہیل ان اڈیا’ اور ‘ ہیل بائی انڈیا’ کو فروغ دے کر   ہندوستان کو ایک عالمی طبی قیمتی مرکز بنائیں ۔’’

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZQK5.jpg

ڈاکٹر منسکھ  مانڈویا نے   طبی ویلیو سیاحت  کو مزید مستحکم کرنے کے لئے  اقدامات کئے جانے کی ضرورت  کو اجاگر کرتے ہوئے   مشورہ دیا کہ علاج کی غرض سے  ہندوستان کا سفر کرنے والے  لوگوں کے لئے پوری دنیا   میں پھیلی ہندوستانی سفارتخانوں  میں   سہولیاتی مراکز قائم کئے جائیں۔ اس کے علاوہ  ان لوگوں  سے جو ہندوستان  میں علاج کرارہے ہیں ،سے فیڈ بیک  / گواہیاں   حاصل کرنے کے لئے ایک نظام بنایا جاسکتا ہے۔ یہ طبی سیاحت کو  ‘برانڈ  انڈیا’ بنانے میں  ہماری  مددکرے گا۔  انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی ممالک سے جو لوگ ہندوستان میں علاج کروانا چاہتے ہیں، ان کی معتبر معلومات  کی آسانی  اور سہولت کے لئے ایک  ‘  ایک قدم  ’  پورٹل بنایا جارہا ہے۔

 طبی شعبے کے میدان میں  دوسرے ممالک کے ساتھ  معاہدات کرنے کی ضرورت  پر زور دیتے ہوئے  صحت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ  جاپان کے ساتھ ہمارا  ایک معاہدہ ہے  کہ باہنر نرسیں  مہیا کرائی جائیں ۔ باہنر طبی  افرادی قوت  کے لئے  اس  طرح  کے معاہدات   دوسرے ممالک کے ساتھ  بھی کئے گئے ہیں۔وزیر موصوف نے کہا کہ  طبی  ویلیو ٹورزم کو فروغ دینے کے لئے اس  نوعیت کے امکانات کو  تلاش کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے مزیدکہا ،‘‘ گزشتہ چند سالوں میں  طبی ویلیو سفر  نے بڑی مقبولیت حاصل کرلی ہے اور اب ہندوستان  ،ایشیا میں   سب سے تیز  بڑھنے والے  طبی  سیاحت مراکز  میں سے ایک ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003JIAN.jpg

ادویہ کے روایتی نظام کی اہمیت  کو اجاگر کرتے ہوئے مرکزی  وزیر نے کہا ،‘‘ ہندوستان نے  اپنے آپ کو آیوش کا   ایک مرکز توجہ  کے طور پر ثابت کیا ہے۔ حالیہ دنوںمیں   عزت مآً  ب وزیر اعظم نریندرمودی نے ‘آیوش مارک’  کو  شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔  یہ ہندوستان میں آیوش  مصنوعات کو  اعتباراورسند مہیا کرے گا اورروایتی طبی صنعت کو  فروغ دے گا۔آیوروید علاج کے لئے دوسرے ممالک سے  ہندوستان آنے والوں  کے لئے  خصوصی ویزا زمرہ   بنایا گیا ہے۔ آیوروید علاج کے حصول کے لئے   165 ممالک کے ساتھ  طبی ویزا اور طبی عیادت  کرنے والے ویزا کی گنجائش    پیدا کی گئی ہے۔’’

اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے   ہر شخص سے اپیل کی کہ  طبی سیاحت شعبے   کو مستحکم کرنے  اور ‘ اتتھی دیبو بھیا ’  کے جذبے کے ساتھ   ہندوستان کو  ایک عالمی  طبی مرکز  بنانے کے لئے  کہ وہ اپنی تجاویز  اشتراک کریں  ۔  یہ نہ صرف   طبی سیاحت  اورصحت نگہداشت شعبے  کے لئے مفید ہوگا بلکہ  ہماری خدمت  صنعت  کے لئے بھی مفید ہوگا۔

حالیہ دنوںمیں   طبی سیاحت انڈیکس  21-2020 ،  طبی سیاحت ایسوسی ایشن کے ذریعہ جاری کیا جاچکا ہے۔ اس کے مطابق    ہندوستان فی الحال  ٹاپ 46 ممالک میں  10ویں  مقام ،  ٹاپ 20 ویلنس سیاحت بازاروں  میں  12ویں  مقام   اور ایشیا پیسفک خطے میں   10  ویلنس سیاحت بازاروں  میں  5ویں  مقام پرہے۔ ہندوستان میں  علاج کی قیمت   امریکہ میں علاج کی قیمت سے  65سے 90 فیصد تک کم ہے۔ ہندوستان میں  39 جے سی آئی  اور 657 این اے ڈی ایچ   منظورشدہ اسپتال ہیں، جو  گلوبل  کوالٹی معیارات     اور بینچ  مارکو ں  کے برابر ہیں یا  بہتر ہیں۔

*************

 

ش ح۔ا ک۔رم

U-5285



(Release ID: 1824691) Visitor Counter : 144