امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکز نے ان لوگوں سے تازہ درخواستیں طلب کی ہیں جنہوں نے ایتھنول پروجیکٹ کے لیے آراضی حاصل کی ہے اور نئی ڈسٹلریز قائم کرنے یا جی۔1 ایتھنول تیار کرنے کے لیے موجودہ ڈسٹلریز کی توسیع کے لیے ماحولیاتی منظوری حاصل کی


اس فیصلہ سے شوگر ملوں کو نئی ڈسٹلریز قائم کرنے یا اپنی موجودہ ڈسٹلریز کو بڑھانے  میں سہولت فراہم ہوگی اور اس طرح اضافی گنے/چینی کو ایتھنول کی طرف موڑنے میں مدد ملے گی

شمال مشرقی ریاستوں، جنوبی ریاستوں جیسے تمل ناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور بہار، مدھیہ پردیش جیسی خسارے والی ریاستوں میں نئی اناج پر مبنی ڈسٹلریز قائم ہونے کاامکاان

Posted On: 22 APR 2022 6:54PM by PIB Delhi

 ملک میں ایتھنول کی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھانے اور 2025 تک 20فیصدملاوٹ حاصل کرنے کے لیے، بھارتی حکومت نے نئی ڈسٹلریز قائم کرنے یا پیداوار کے لیے اورموجودہ ڈسٹلریز  میں جی ۔ 1ایتھنول کی توسیع کے لیے پروجیکٹ میں شامل لوگوں سے تازہ درخواستیں طلب کرنے کی خاطر چھ ماہ کے لیے ایک ونڈو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نتیجہ کے طور پر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ صرف سنجیدہ پروجیکٹ کے حامیوں کو  خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمہ (ڈی ایف پی ڈی) کی طرف سے اصولی منظوری جاری کی جائے۔ ان پروجیکٹ کے حامیوں سے نئی درخواستیں طلب کرنے کے لیے ونڈو کھول دی گئی ہے جنہوں نے پروجیکٹ کے لیے زمین حاصل کی ہے اور ماحولیاتی منظوری حاصل کی ہے۔

مرکز کے فیصلے سے شوگر ملوں کو نئی ڈسٹلریز قائم کرنے یا اپنی موجودہ ڈسٹلریز کو وسعت دینے میں مدد ملے گی اور اس طرح اضافی گنے/چینی کو ایتھنول کی طرف موڑنے میں بھی مدد ملے گی۔ اناج پر مبنی نئی ڈسٹلریز خسارے والی ریاستوں جیسے شمال مشرقی ریاستوں، جنوبی ریاستوں جیسے تمل ناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور بہار، مدھیہ پردیش وغیرہ جیسی ریاستوں میں کھل جائیں گی  اور اس سے ایتھنول کی پیداوار کی تقسیم میں مدد ملے گی۔

2014 سے پہلے مولاسس پر مبنی ڈسٹلریز کی ایتھنول ڈسٹلیشن کی صلاحیت محض 215 کروڑ لیٹر تھی۔ البتہ گزشتہ 7 برسوں میں مرکز کی جانب سے پالیسیو ں میں  کی گئی تبدیلیوں کی وجہ سے، گڑ پر مبنی ڈسٹلریز کی صلاحیت میں ڈیڑھ گنا اضافہ ہوا ہے اور یہ فی الحال 569 کروڑ لیٹر ہوگئی ہے  جبکہ اناج پر مبنی ڈسٹلریز کی صلاحیت جو 2013 میں 206 کروڑ لیٹر تھی بڑھ کر 280 کروڑ لیٹر ہو گئی۔ اس طرح ملک میں ایتھنول کی کل پیداواری صلاحیت 849 کروڑ لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔ البتہ 2025 تک 20فیصد ملاوٹ حاصل کرنے کے لیے ایتھنول کی پیداواری صلاحیت کو تقریباً 1700 کروڑ لیٹر تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ونڈو کھولنے سے ایتھنول کی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

سال 2013 تک او ایم سیز کو ایتھنول کی سپلائی محض38 کروڑ لیٹر تھی جس میں ایتھنول کی سپلائی  کےسال  2013-14(ای ایس وائی) میں ملاوٹ کی سطح محض 1.53فیصد تھی۔ او ایم سیز کو ایندھن کی گریڈ کے ایتھنول کی پیداوار اور      اس کی سپلائی سال 2013-14 سے 2020-21 تک 8 گنا بڑھ گئی ہے۔  2020-21 ای ایس وائی میں ہم نے تقریباً 302.30 کروڑ لیٹر کے اعلیٰ اعداد و شمار کو چھو لیا ہے  جوکہ  ایک ریکارڈ ہے اور اس طرح 8.10 فیصد ملاوٹ حاصل کی ہے۔ موجودہ 2021-22  ای ایس وائی میں، 17.04.2022 تک تقریباً 158 کروڑ لیٹر ایتھنول کو پٹرول کے ساتھ ملایا گیا ہے اس طرح 9.77فیصد ملاوٹ حاصل کی گئی ہے۔ توقع ہے کہ موجودہ ایتھنول سپلائی سال 2021-22 میں، ہم ملاوٹ کا 10فیصدہدف حاصل کر لیں گے۔

زرعی معیشت کو فروغ دینے، درآمد شدہ فاسل فیول یعنی قدرتی ایندھن پر انحصار کم کرنے، خام تیل کے درآمدی بل کی وجہ  سے زرمبادلہ میں تخفیف اور فضائی آلودگی کو کم کرنے کے وژن کے ساتھ، بھارتی حکومت  سال 2022 تک نے پٹرول کے ساتھ فیول گریڈ ایتھنول کی 10 فیصد ملاوٹ کا  جبکہ 2025 تک 20 فیصد ملاوٹ کا ہدف مقرر کیا ہے۔

مرکزی حکومت نے ایتھنول کی پیداوار میں اضافہ کیا ہے خاص طور پر اس کی کفایتی کے موسم میں اور ایتھنول بلینڈڈ پیٹرول (ای بی پی) پروگرام کے تحت اس کی سپلائی میں اضافہ کرکے، شوگر ملوں کے ذریعے ادائیگی کی پوزیشن کو بہتر بنا کر، کسانوں کے گنے کی قیمت کے بقایا جات کو ختم کرنے کے قابل بنایا ہے۔ 2018-2021 کے دوران شوگر ملوں اور ڈسٹلریز کے لیے سود میں رعایت فراہم کرنے کے مقصد سے کئی اسکیمیں نافذ کی گئی ہیں۔ حکومت ایک سال کے ریلیف کے ساتھ پانچ سال کے لیے 6 فیصد سالانہ یا بینکوں کی طرف سے وصول کی جانے والی شرح سود کا 50 فیصد، جو بھی کم ہو، کی صورت میں مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔

 

*************

 

ش ح-ش ر– ف ر

U. No.5275



(Release ID: 1824619) Visitor Counter : 108


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Bengali