امور داخلہ کی وزارت

امور  داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی  وزیر جناب امت شاہ نے مثالی خدمات کے لیے آسام پولیس کو پریزیڈنٹ کلرس  پیش کیا

Posted On: 10 MAY 2022 6:40PM by PIB Delhi

اس تاریخی موقع پر، مرکزی وزیر داخلہ کی حیثیت سے اور آسام پولیس کے ساتھ، مجھے فخر ہے کہ آسام پولیس یہ اعزاز حاصل کرنے والی ملک کی دسویں پولیس فورس ہے

 

پریزیڈنٹ کلرس حاصل کرنا کسی بھی پولیس تنظیم کے لیے ایک غیر معمولی کامیابی ہے اور آسام پولیس نے بھی یہ  بہترین اعزاز حاصل کرنے والوں میں  اپنا نام درج کرایا ہے اور یہ آسام کے لیے بڑے فخر کی بات ہے

 

ملک میں شاید ہی ایسی  کوئی فورس ہو گی جس نے اس طرح کے مشکل حالات کا سامنا کیا ہو، آسام پولیس کو ملک کی سب سے  پرانی جنگجو مخالف فورس، آسام رائفلز کو  شروع  کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے

 

آسام میں اب ملیٹینسی کے دن ختم ہونے کو ہیں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہم انتہا پسند تنظیموں کے ساتھ امن معاہدے کر رہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب آسام میں ایک بھی انتہا پسند تنظیم نہیں رہے گی

 

گمراہ نوجوان ہتھیار ڈال  کر قومی دھارے میں شامل ہو رہے ہیں اور پڑوسی ریاست کے ساتھ 7 دہائیوں پرانے سرحدی تنازع کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں

 

افسپا کو بھی ہٹایا جا رہا ہے، پہلے مسلح افواج کو خصوصی اختیارات دیے گئےتھے، آج آسام کی حکومت، ترقی اور روشن مستقبل کے لیے آسام کے نوجوانوں کو خصوصی اختیارات  دے رہی ہے

 

4 ستمبر 2021 کو میری موجودگی میں کاربی گروپ کے ساتھ ایک معاہدے پر دسختط ہوئے تھے، حال ہی میں وزیر اعظم وہاں گئے تھے اور اس وقت معاہدے کی کئی شرائط کی تعمیل بھی کی گئی تھی

 

افسپا ہمیشہ عوامی احتجاج کا سبب رہا ہے، حال ہی میں ناگالینڈ، آسام اور منی پور میں افسپا کے تحت شورش زدہ علاقوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں

 

افسپا  آسام میں 1990 میں لاگو کیا گیا تھا اور اسے تسلسل کے ساتھ 60 مواقع پر آگے  بڑھایا گیا ہے، مجھے یہ کہتے ہوئے فخر   محسوس ہورہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے 8 سال کے اقتدار کے بعد افسپا  کو 23 اضلاع سے مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے اور آسام کے ایک ضلع سے جزوی طور پر ہٹا دیا گیا ہے

 

آج ہم 60 فیصد سے زیادہ آسام کے حصے سے افسپا  کو ہٹانے میں کامیاب ہو گئے ہیں، مجھے امید ہے کہ وہ دن دور نہیں جب پورے آسام سے افسپا  ہٹا دیا جائے گا

 

آسام پولیس کو تقسیم کی ہولناکیوں، فرقہ وارانہ فسادات، پناہ گزینوں کے مسئلے، سات دہائیوں کی دراندازی، 1971 میں بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے  شاندار سفر اور 1980-90 سے شورش کے چیلنج سے نمٹنے والی آسام پولیس نے غیر ملکی  طاقتوں کو شکست دے کر ایک طویل جدوجہد کو فتح کے ساتھ ختم کرنے کا اعزاز حاصل ہے

 

آسام پولیس نے کئی ممنوعہ تنظیموں کے ساتھ سخت مقابلہ کیا ہے اور ملک کی سرحدوں اور داخلی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے کام کیا ہے

 

میں آسام پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سے لے کر سب سے کم عمر کے  کانسٹیبل کو، سات دہائیوں سے اسلحہ ، گائے اور منشیات کی اسمگلنگ اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف لڑی جانے والی انتھک اور فاتحانہ جنگ کے لیے ملک کی جانب سے مبارکباد دینا چاہتا ہوں

 

آسام پولیس کے تقریباً 886 اہلکار شہید ہوئے ہیں، آسام پولیس کے اہلکاروں کو اس لڑائی میں 2 کیرتی چکر، 4 پریزیڈنٹس پولیس میڈل اور 19 پولیس میڈل ملے ہیں جو ان کی بہادری کا اعتراف ہے

 

ملیٹینسی کے دور میں، آسام پولیس نے آئینی نظم اور داخلی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کی، جبکہ گمراہ نوجوانوں کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے لیے بھی کام کیا

 

آسام پولیس نے بہت سی سماجی برائیوں کے خلاف بھی جنگ لڑی ہے اور معاشرے کو مختلف برائیوں سے پاک کرنے کا کام بھی کیا ہے

 

آسام پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ اور گینڈوں کے غیر قانونی شکار کو روکنے میں بھی اہم کامیابی حاصل کی ہے، جناب ہمنتا بسوا سرما کی قیادت میں، آسام پولیس گینڈوں کے غیر قانونی شکار کے خلاف مزید  جوش و خروش  سے  کارروائی کرنے  کے لیے پرعزم ہے

 

آسام میں کئی دہائیوں سے جاری خونریزی، ملیٹینسی اور بدامنی کا دور ختم ہو گیا، امن، بھائی چارے اور ثقافتی تحفظ اور ترقی کا ایک نیا دور شروع ہو گیا ہے

 

آسام پولیس کو پریزیڈنٹس کلرس ملنے کو سنہری حروف میں لکھا جائے گا، مجھے یقین ہے کہ اس سے آسام پولیس فورس کے حوصلے بلند ہوں گے اور وہ ملک کی سرحدوں اور آسام کی داخلی سلامتی کی حفاظت کریں گے

 

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج گوہاٹی میں آسام پولیس کو ان کی مثالی خدمات کے لیے پریزیڈنٹس کلرس پیش کیا۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما اور آسام پولیس کے ڈائریکٹر جنرل اور کئی معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اپنے خطاب میں امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ اس تاریخی موقع پر، مرکزی وزیر داخلہ ہونے کے ناطے اور آسام پولیس کے ساتھ، مجھے  یہ فخر ہے کہ آسام پولیس یہ اعزاز حاصل کرنے والی ملک کی دسویں پولیس فورس ہے۔ پریزیڈنٹس کلرس حاصل کرنا کسی بھی پولیس تنظیم کے لیے ایک غیر معمولی کامیابی ہے اور آج آسام پولیس یہ  بہترین اعزاز حاصل کرنے والوں میں  اپنا نام درج کرایا ہے اور یہ آسام کے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔ جناب امیت شاہ نے کہا کہ ملک میں شاید ہی کوئی ایسی فورس  ہو جس نے اس طرح کے مشکل حالات کا سامنا کیا ہو۔ آسام پولیس کی تقریباً 200 سال کی شاندار اور قابل فخر تاریخ کو یاد کرتے ہوئے،انہوں نے کہا کہ 1826 میں، انگریزوں نے ایک ضلعی ہیڈکوارٹر میں کچھ پولیس اہلکاروں کو تعینات کرکے اس پولیس فورس کا آغاز کیا۔ آسام پولیس کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ ملک کی سب سے پرانی جنگجو مخالف فورس آسام رائفلز کو  شروع کرنے والی بھی رہی ہے۔ آزادی کے وقت آسام پولیس اہلکاروں کی تعداد 8000 تھی جو آج بڑھ کر 70000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BWQC.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ آسام میں ملیٹینسی کے دن ختم ہو گئے ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہم انتہا پسند تنظیموں کے ساتھ ایک کے بعد ایک امن معاہدے کر رہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب آسام میں کوئی انتہا پسند تنظیم باقی نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ گمراہ نوجوان ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو رہے ہیں اور پڑوسی ریاست کے ساتھ سرحدی تنازع پر بات چیت کے ذریعے 7 دہائیوں پرانے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اب ایف ایس پی اے (افسپا) کو بھی ہٹایا جا رہا ہے، پہلے مسلح افواج کو خصوصی اختیارات دیئے گئے تھے، آج آسام حکومت آسام کے نوجوانوں کو ترقی اور روشن مستقبل کے لیے خصوصی اختیارات دینے پر کام کر رہی ہے اور یہ ہم سب کے لیے خوشی کی بات ہے۔  سرحدی اضلاع میں آسام پولیس ایک ناقابل تسخیر دیوار تیار کرنے کے لیے سی اے پی ایف کے ساتھ کھڑی ہے اور 6 سالوں کے اندر، آسام پولیس اور آسام حکومت نے آسام کی سرحدوں سے دراندازی کم کی  اور  گزشتہ ایک  سال میں گائے کی اسمگلنگ کو  تقریباً صفر  کردیا  ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کئی دہائیوں سے زیر التوا مسائل کو حل کر لیا گیا ہے، کاربی گروپ کے ساتھ میری موجودگی میں 4 ستمبر 2021 کو ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ حال ہی میں وزیر اعظم وہاں گئے تھے اور اس وقت معاہدے کی کئی شرائط بھی پوری کی گئی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی بوڈو گروپوں کے کیڈروں کی باز آباد کاری، بوڈو گروپوں کے ساتھ گفت و شنید اور تقریباً 427 سابق کیڈروں کے خلاف 274 مقدمات واپس لے کر انہیں قومی دھارے میں لانے کا کام کیا گیا ہے۔ جناب  امت شاہ نے کہا کہ افسپا ہمیشہ عوام کے احتجاج کی ایک وجہ رہا ہے۔ حال ہی میں ناگالینڈ، آسام اور منی پور میں افسپا کے تحت آنے والے علاقوں کو کم کیا گیا ہے۔ افسپا  آسام میں 1990 سے نافذ العمل  تھا اور اسے تسلسل کے ساتھ 60 بار آگے بڑھایا گیا۔ آج مجھے یہ کہتے ہوئے فخرمحسوس ہو رہا ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 8 سال کے اقتدار کے بعد افسپا  کو 23 اضلاع سے مکمل طور پر اور آسام کے ایک ضلع سے جزوی طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔ آج ہم آسام کے 60 فیصد سے زیادہ حصے سے افسپا  کو ہٹانے میں کامیاب ہو گئے ہیں، اور مجھے امید ہے کہ وہ دن دور نہیں جب پورے آسام سے افسپا  کو ہٹا دیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026S4B.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ آسام پولیس نے قومی یکجہتی کے لیے کئی اہم لڑائیاں لڑی ہیں۔ تقسیم کی ہولناکیوں سے لے کر فرقہ وارانہ فسادات، مہاجرین کا مسئلہ، سات دہائیوں کی دراندازی، 1971 میں بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کا شاندار سفر اور  90۔ 1980 تک شورش کے چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے، غیر ملکی طاقتوں کے مذموم عزائم کو شکست دینے کا اعزاز  بھی آسام پولیس کو فحاصل ہے۔ آسام پولیس نے کئی ممنوعہ تنظیموں کے ساتھ سخت مقابلہ کیا ہے اور ملک کی سرحدوں اور داخلی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے کام کیا ہے۔ یونیفائیڈ کمانڈ کے تحت، آسام پولیس نے بھارتی فوج کے آپریشن بجرنگ اور آپریشن رائنو میں بھارتی فوج کے ساتھ معاون کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، آسام پولیس نے اسلحہ، گائے اور منشیات کی اسمگلنگ اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف سات دہائیوں تک انتھک اور فاتحانہ جنگ لڑی ہے۔ اس کے لیے میں آسام پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سے لیکر سب سے کم عمر  کے کانسٹیبل تک کو  ملک  کی جانب سے مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003KVI7.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے آسام پولیس کے تقریباً 886 اہلکار شہید ہوئے، اس لڑائی میں آسام پولیس کے جوانوں کو 2 کیرتی چکر، 4 پریزیڈنٹس پولیس میڈل اور 19 پولیس میڈل ملے ہیں جو کہ آسام پولیس کی بہادری کا اعتراف ہے۔  انہوں نے کہا کہ جب داخلی سلامتی کے لیے ملیٹینسی  کا بحران تھا تو آسام پولیس نے آئینی نظم کو برقرار رکھنے کے لیے بندوق کے زور پر مقابلہ کیا اور ساتھ ہی گمراہ نوجوانوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کا کام کیا۔ آسام پولیس نے کئی سماجی برائیوں کے خلاف بھی لڑائی لڑی ہے اور معاشرے کو مختلف برائیوں سے پاک کرنے کا کام بھی کیا ہےآسام میں تشدد اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے ۔ ’پروجیکٹ اشوا‘  شروع کیا گیا تھا، اور اس نے پورے ملک میں آسام پولیس کو اعزاز بخشا۔ آسام پولیس نے نہ صرف کوششیں کی ہیں بلکہ مناسب باز آباد کاری اور مجموعی ترقی کے لیے بھی نتائج حاصل کیے ہیں اور ہتھیار ڈالنے والے ملیٹینٹوں کی مقامی ثقافتی شناخت اور اخلاقیات کا تحفظ بھی کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004Q9FD.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ آسام پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ اور گینڈوں کے غیر قانونی شکار کو روکنے میں بھی اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ اس سلسلے میں 2834 مقدمات درج کیے گئے اور تقریباً 5000 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ جناب ہمنتا بسوا سرما کی قیادت میں، آسام پولیس گینڈے کے غیر قانونی شکار کے خلاف سختی سے آگے بڑھنے کے لیے پرعزم ہے۔ آسام پولیس نے پچھلے ایک سال میں بہت کچھ حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسام پولیس کو آج جو پریزیڈنٹس کلرس سےنوازا  گیاہے، یہ ایک مکمل اور باصلاحیت پولیس فورس ہے اور آسام پولیس نے بھارت کی بہترین پولیس فورسز میں اپنا مقام یقینی بنایا ہے۔ بہت سار جغرافیائی تفاوتوں اور چیلنجوں کے باوجود آسام آج ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ آسام نے کئی دہائیوں سے جو خونریزی،ملیٹینسی اور بدامنی کا سامنا کیا وہ اب ختم ہو چکی ہے۔ اب امن، بھائی چارے اور ثقافتی تحفظ اور ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔ آسام پولیس کو پریزڈنٹس کلرس  پیش کیا جانا، سنہری حروف میں لکھا جائے گا اور مجھے یقین ہے کہ اس سے آسام پولیس کے حوصلے بلند ہوں گے اور وہ اپنی قربانی اور محنت سے ملک کی سرحدوں اور آسام کی اندرونی سلامتی کو یقینی بنائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U- 5223

                          



(Release ID: 1824293) Visitor Counter : 183