صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

ملک میں خواندگی کی دوسری سب سے زیادہ شرح والی ریاست میزورم واقعی جدید ہے جو اعلیٰ تر کامیابیوں کے لیے پر تول رہی ہے: صدر جمہوریہ کووند


صدر جمہوریہ ہند نے میزورم یونیورسٹی کے 16 ویں جلسہ تقسیم اسناد کو رونق بخشی

Posted On: 05 MAY 2022 5:29PM by PIB Delhi

05 مئی 2022:

صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ ملک میں خواندگی کی دوسری بلند ترین شرح والی میزورم ریاست واقعی ایک جدید ریاست ہے جو اعلیٰ تر کامیابیوں کے لیے پر تول رہی ہے۔ وہ آج (5 مئی 2022) آئزوال میں میزورم یونیورسٹی کے سولہویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کر رہے تھے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ میزورم قدرتی وسائل کی کثرت سے مالا مال ہے۔ ایک ایسا خطہ جو حیاتیاتی تنوع سے ثروت مند ہے تحقیق و ترقی کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے۔ تاہم یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ترقی اور پائیداری کے درمیان صحیح توازن قائم کریں۔ اس ریاست کے ساتھ ساتھ شمال مشرقی دیگر ریاستوں کے ماحول کو احتیاط کے ساتھ محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایسے طور طریقوں کو اپنانا چاہیے جو نہ صرف ہمارے لیے بلکہ فطرت کے لیے بھی فائدہ مند ہوں۔ انھوں نے نیتی آیوگ کے ایک مطالعے کے مطابق پلاسٹک کا سب سے کم فضلہ پیدا کرنے پر میزورم، سکم اور تریپورہ کے لوگوں کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ ذمہ دارانہ کھپت اور پیداوار کی ایک اچھی مثال ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مصروف ٹریفک کے باوجود آئزوال کے فرض شناس عوام ہارن بجانے سے گریز کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ طرزِ عمل قابلِ ستائش ہے اور دوسرے شہروں میں بھی لوگوں کو اس کی تقلید کرنی چاہیے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے ہدف 4 پر پیش رفت کے مطابق جو معیاری تعلیم کی فراہمی سے متعلق ہے، نیتی آیوگ کے ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس 2020-21 سے ظاہر ہوتا ہے کہ 60 کے اسکور والے میزورم نے قومی اوسط سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جو 57 ہے۔ تجزیے میں ایک دلچسپ نکتہ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ہدف کے اسکور 4 سے آئزوال کو شمال مشرقی ریاستوں کے تمام اضلاع میں سرفہرست کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا قرار پاتا ہے۔ انھوں نے آئزوال کے عوام پر زور دیا کہ وہ ریاست کے دیگر اضلاع میں لوگوں کی اپنے سماجی اشاریوں کو بہتر بنانے اور قومی ترقی کے عمل میں حصہ لینے کے لیے رہ نمائی اور حوصلہ افزائی کریں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ تعلیمی ادارے مستقبل کے انکیوبیٹر ہیں۔ وہ نہ صرف طلبہ کو تربیت اور تعلیم فراہم کرتے ہیں بلکہ انھیں اچھے شہریوں میں ڈھالتے ہیں۔ تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کے اساتذہ کی مدد طلبہ کی زندگی میں سب سے نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔ انھیں یہ کہتے ہوئے مسرت ہوئی کہ میزورم یونیورسٹی کی فیکلٹی نہ صرف اہل ہے بلکہ معیاری تحقیقی کاموں میں بھی مصروف عمل ہے۔ انھوں نے کہا کہ اچھے محققین اکثر غیر معمولی اساتذہ بھی ہوتے ہیں۔ ان کی تجرباتی تعلیم کو طلبہ بہتر طور پر اپناتے ہیں۔ اس طرح کی فیکلٹی تحقیق اور اختراع کے جذبے کو فروغ بھی دیتی ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ میزورم یونیورسٹی میں کاروباری ترقیاتی سرگرمیوں اور "ٹیکنالوجی انکیوبیشن سینٹرز" کا قیام ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کو جدت طرازی اور تخلیقی صلاحیتوں کے ساتھ اپنے خیالات کو پروان چڑھانے کے لیے تعاون فراہم کرنا صحیح سمت میں ایک قدم ہے۔ انھوں نے جدت طرازی کو فروغ دینے اور اسے انٹرپرائز میں تبدیل کرنے کے لیے یونیورسٹی کے ان اقدامات کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہمارے معاشرے اور معیشت میں تبدیلی لانے کی شاہ کلید ہے۔

 صدر کی تقریر دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

***

(ش ح۔ ع ا- ع ر)

U. No. 5060



(Release ID: 1823019) Visitor Counter : 128