ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب دھرمیندر پردھان نے  پی ایس یوز سے ہنرمندی کی ترقی کے لیے اختراعی طریقے تلاش کرنے کی اپیل کی


جناب دھرمیندر پردھان نے اپرینٹس شپ کو فروغ دینے اور اِسکل انڈیا 2.0 کو حتمی شکل دینے کے لیے سی پی ایس ایز کے ساتھ ورچوئل میٹنگ میں حصہ لیا

سی پی ایس ایز تصدیق شدہ ہنر مند کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے کی سمت میں  آگے بڑھیں گے

اپرینٹس شپ ٹریننگ کو فروغ دینے کے لیے ملک بھر میں کلسٹر پر مبنی 250سے زیادہ  ورکشاپس منعقد کی جائیں گی

Posted On: 02 MAY 2022 5:36PM by PIB Delhi

اگلے ایک سال کے دوران 10 لاکھ سے زیادہ  نو آمیز وں  کو رابطے میں لانے کے مقصد کی پیروی کرتے ہوئے، ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت(ایم ایس ڈی ای) نے آج سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائزز (سی پی ایس ایز ) کے ساتھ ایک ورچوئل ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ سی پی ایس ایز کو وزارت کی طرف سے کی گئی تازہ ترین اصلاحات اور اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور مزید زیر تربیت ملازمین کو شامل کرنے کی ترغیب دی گئی۔جناب دھرمیندر پردھان، مرکزی وزیر برائے تعلیم، ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ اور جناب راجیو چندر شیکھر، ایم ایس ڈی ای اور ایم ای آئی ٹی وائی کے وزیر مملکت نے ورکشاپ میں شرکت کی اور سی پی آئیز کے ساتھ اپنے خیالات کا اشتراک کیا کہ وہ اس قومی تعمیراتی مشق میں کس طرح بہتر سے بہتر طور پر  اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ورکشاپ میں 100 سے زائد  سی پی ایس ایز کے سی ایم ڈیز ، ایچ آر منیجر اور سی ایس آر سربراہان نے شرکت کی جنہوں نے   زیر تربیت ملازمین   کی ٹریننگ پر اپنا کام سے دیگر شرکاء کو آگاہ کیا اور ملک میں اپرنٹس شپ ماڈل کو کامیاب بنانے کے مواقع اور چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔

جناب دھرمیندر پردھان نے سی پی ایس ایز پر زور دیا کہ وہ ہنر مندی کی نشوونما کے لیے اختراعی طریقے تلاش کریں، جس میں ان کے مقامی علاقوں کے صنعتی تربیتی مراکز، عوامی تعلیمی ادارے (جے ایس ایس) کو اپنانا، زیادہ  نو آموز ملازمین کو شامل کرنا، این ایس کیو ایف کے ساتھ اپنے ہنر مندی کے فریم ورک کو ہم آہنگ کرنا، مجموعی اسکل انڈیا مشن کے تحت ترقیاتی کوششیں اور مہارت کو بڑھانے کے لیے  سی ایس آر سے استفادہ  کرنا شامل ہے۔  ہم  نئی تعلیمی پالیسی  2020 کی سفارشات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں مزید متحرک اور  متعدد صلاحیتوں کی حامل افرادی قوت بنانے کے لیے تعلیم اور ہنر مندی کا مضبوط اتحاد پیدا کرنا چاہیے۔

وزیر موصوف  نے کہا کہ کام کی نوعیت بدل رہی ہے۔ ہمیں توانائی، پائیداری، ڈیٹا مینجمنٹ جیسے موضوعات کے بارے میں معلومات لوگوں تک پہنچانا چاہیے۔ میں پی ایس یوز سے بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ایک متحرک، ترقی پسند اور جدید قومی نصابی فریم ورک کی تیاری کے لیے اپنی تجاویز اور خیالات پیش کریں۔

جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ کمپنیوں کو نہ صرف تازہ  ترین    ہنر مندی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے بلکہ  ہنری مندی میں ترقی ، از سر نو  ہنر مندی ، اورکثیر جہتی  ہنر مندی پر بھی توجہ دینی چاہئے، تاکہ وہ آج ملازمتوں کی تیزی سے بدلتی ہوئی نوعیت کو آسانی سے اپنا سکیں۔ نو آموز ملازمین کی مہارت کو، ترقی کے سب سے زیادہ پائیدار ماڈلز میں سے ایک ہونے کی وجہ سے،  ایم ایس ڈی ای اور سی پی ایس یوز میں انتظامیہ دونوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر فروغ دینا چاہیے۔ تمام کمپنیوں میں  راست اور بالواسطہ افرادی قوت کے لیے ہنر کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے یا اسے لازمی قرار دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہماری افرادی قوت اسکل انڈیا مشن کے تحت باضابطہ طور پر ہنر مند اور تصدیق شدہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ کے بعد نوجوانوں کو نئے مواقع سے ہم آہنگ کرنے میں صلاحیت سازی اور از سر نو صلاحیت سازی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعت کو ملازمت کے کردار کی تشکیل میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔

ایم ایس ڈی ای نے تجویز پیش کی کہ(سی پی ایس ایز ڈی جی ٹیز تربیت کا دوہرہ نظام) اسکیم/ فلیکسی ایم او یو اسکیم کے ذریعے ہنر مندی کے کام کی جگہ کے  ارتکاز کی حمایت کریں، ٹریننگ آف ٹرینرز(ٹی او ٹی) پروگرام میں حصہ لیں، عالمی ضرورت کے لیے ہنر مندی کی طرف توجہ کے ساتھ نصاب کی جدید کاری اور ترقی میں حصہ لیں اور مدد فراہم کریں۔ ایم ایس ڈی ای کے تحت لیبز کی اپ گریڈیشن، لیبز کا قیام، قومی ہنر مندی کے تربیتی اداروں (این ایس ٹی آئی)/آئی ٹی آئیز/جن سکھشن سنتھان (جے ایس ایس) مراکز اور پردھان منتری کوشل کیندرز (پی ایم کے کے) کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے کام کریں۔

یہ بھی تجویز کیا گیا کہ سی پی ایس ایز اختراعی اتحادوں کی حمایت کریں اور اپنے آپ کو ان میں شامل کریں جس سے صنعت کے لیے تیار تربیت یافتہ افرادی قوت کی بغیر کسی رکاوٹ کے آمد کے لئے راستہ ہموار کرے گا۔انہیں آہستہ آہستہ پی ایس یوز میں تصدیق شدہ ہنر مند کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے کی طرف بڑھنا ہو گا اور سی پی ایس یوز کے ذیلی ٹھیکیداروں کو ہدایت دینا ہوگی کہ وہ اپنے معاہدے کے تحت، ، جس میں نو آموز ملازمین سے ربطہ قائم کرنا، آر پی ایل کے ذریعے موجودہ کارکنوں کو تربیت دینا شامل ہے ، مخصوص اوسط کے تحت تصدیق شدہ ہنرمند افراد کی خدمات حاصل کریں۔

یہ بھی تجویز کیا گیا کہ سی پی ایس ایوز کے تربیتی مراکز کو این ایس ٹی آئی/ آئی ٹی آئیز/ پی ایم کے کے/ جے ایس ایس فیکلٹیوں کے ٹرینرز کی تربیت کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور نصاب کی تیاری  میں بھی  ان مراکز کی فعال شرکت ہونی چاہیے۔

اسکل انڈیا نے بہت چھوٹے ، چھوٹے، اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی وزارت کے ساتھ شراکت داری میں، حال ہی میں 21 اپریل 2022 کو ملک کے 700 سے زیادہ مقامات پر ایک روزہ پردھان منتری نیشنل اپرینٹس شپ میلہ’ کا انعقاد کیا ہے۔ یہ تقریب کامیاب رہی،جس میں بجلی، خوردہ، ٹیلی کام، اطلاعاتی ٹیکنالوجی، الیکٹرانکس، موٹر گاڑیوںسمیت 30 سے ​​زائد شعبوں سے 1,51,497 طلباء اور 8968 اداروں نے حصہ لیا۔ اس انڈسٹری-یوتھ کنیکٹ پلیٹ فارم پر ایک ہی دن میں 29000 سے زیادہ نو آموز ملازمین کی خدمات حاصل کی گئیں۔ ایم ایس ڈی ای ہر ماہ اِن اپرینٹس شپ/روزگار میلوں کا انعقاد جاری رکھے گا اور ہنر کی ترقی کے اپرینٹس شپ ماڈل کو فروغ دینے کے لیے ملک بھر میں کلسٹر پر مبنی 250 سے زائد ورکشاپس کا انعقاد بھی کرے گا۔

****************

(ش ح ۔ س ب۔رض )

U NO: 4944


(Release ID: 1822577) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu