وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم نے پورے آسام میں سات کینسر اسپتال قوم کے نام وقف کیے اور سات نئے کینسر اسپتالوں کا سنگ بنیاد رکھا


آسام میں کینسر اسپتالوں سے شمال مشرق اور جنوبی ایشیا میں حفظان صحت صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا

انہوں نے سواستھ کے سپت رشی کو حفظان صحت ویژن کے سات ستون قرار دیا

کوشش یہ ہے کہ پورے ملک  کے شہریوں کو مرکزی حکومت کی اسکیموں کے فائدے ملک میں کہیں حاصل ہو سکیں اور اس کے لیے کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے یہ ایک ملک ایک صحت کا جذبہ ہے

’’مرکزی اور آسام حکومت چائے کے باغات میں کام کرنے والے لاکھوں کنبوں کو بہتر زندگی دینے کے لیے سنجیدگی کے ساتھ کام کر رہی ہیں‘‘

Posted On: 28 APR 2022 5:24PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 28 اپریل، 2022/وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ڈبرو گڑھ میں آج ایک تقریب میں آسام میں چھ کینسر اسپتالوں کو ملک کے لیے وقف کیا۔ یہ کینسر اسپتال ڈبرو گڑھ ، کوکرا جھاڑ، بار پیٹا، دارانگ، تیز پور، لکھیم پور اور جورہاٹ میں تعمیر کیے گئے ہیں۔ ڈبرو گڑھ اسپتال کو وزیراعظم نے آج سویرے نئے اسپتال کی عمارت کے دورے کے دوران ملک کے لیے وقف کیا۔ وزیراعظم نے ڈبرو گڑھ ، نل باڑی، گول پاڑہ، ناگاؤں ، شیو ساگر، تن سکیہ اور گولا گھاٹ پر سات کینسر اسپتالوں کا سنگ بنیاد رکھا جو پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے میں تعمیر کیے جائیں گے۔ آسام کے گورنر جناب جگدیش مکھی آسام کے وزیراعلیٰ جناب ہمنت وسوا سرمامرکزی وزیر جناب سروانند سونووال ، جناب  رامیشور تیلی ، بھارت کے سابق چیف جسٹس اور راجیہ سبھا کے رکن جناب رنجن گگوئی اور معروف صنعت کار جناب رتن ٹاٹا بھی اس موقعے پر موجود تھے۔

اس موقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس موسم کے تہواروں کے جذبے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنی بات کا آغاز کیا  اور آسام کے عظیم بیٹے اور بیٹیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آسام میں کینسر اسپتالوں سے جنہیں آج ملک کے لیے وقف کیا گیا ہے اور جن کے لیے آج سنگ بنیاد رکھے گئے ہیں شمال مشرق اور جنوبی ایشیا میں حفظان صحت کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ کینسر نہ صرف آسام میں ایک بڑا مسئلہ ہے  بلکہ یہ پورے شمال مشرق میں بھی ایک بڑ ا مسئلہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے غریب ترین اوسط درجے کے کنبے اس بیماری سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ کینسر کے علاج کے لیے کچھ برس پہلے تک مریضوں کو بڑے شہروں  میں جانا ہوتا تھا جس کی وجہ سے غریبوں اور اوسط درجے کے کنبوں پر مالی بوجھ پڑتا تھا۔ وزیراعظم نے آسام کے وزیراعلیٰ جناب سرما اور مرکزی وزیر جناب سونووال اور ٹاٹا ٹرسٹ کی تعریف کی  کہ انہوں نے آسام میں طویل عرصے سے زیر التوا اس پریشانی کو حل کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں 1500 کروڑ روپے کی  شمال مشرق کے لیے  وزیراعظم کی ترقیاتی پہل کی اسکیم رکھی گئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت بھی کینسر کا علاج ایک خصوصی میدان ہےاور یہی سہولت گواہاٹی کے لیے بھی تجویز کی گئی ہے۔

حفظان صحت کے شعبے کے لیے حکومت کے ویژن کی وضاحت کرتے ہوئے وزیراعظم نے سواستھ کے سپت رشی کے بارے میں بات چیت کی۔ حکومت کی کوشش یہ ہے کہ بیماری خود نہیں پنپتی لہذا ہماری حکومت نے پرہیز سے متعلق حفظان صحت پر کافی زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگا ، تندرستی سے متعلق پروگرام اس مقصد کے لیے جاری ہیں۔ دوسرے یہ کہ اگر بیماری ابھرتی ہے تو اس کا پتا جلد لگ جانا چاہیے۔ اس کے لیے لاکھوں نئے جانچ مرکز پورے ملک میں تعمیرکیے جا رہے ہیں۔ تیسری توجہ اس بات پر ہے کہ لوگوں کو ان کے گھروں کے پاس ہی بہتر فرسٹ ایڈ سہولیات مہیا ہو جائیں۔ اس کے لیے  بنیادی صحت مراکز کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ چوتھی کوشش یہ ہے کہ غریبوں کا علاج بہترین اسپتالوں میں مفت کیا جائے اس کے لیے آیوشمان بھارت جیسی اسکیموں کے تحت پانچ لاکھ روپے تک کا مفت علاج حکومت ہند کی طرف سے کیا جا رہا ہے۔ ہماری پانچویں توجہ یہ ہے کہ اچھے علاج کے لیے بڑے شہروں پر کم سے کم انحصار کیا جائے۔ اس کے لیے ہماری حکومت حفظان صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے پر اتنا سرمایہ لگا رہی ہے جتنا پہلے کبھی نہیں لگایا گیا۔  وزیراعظم نے وضاحت کی کہ 2014 سے پہلے ملک میں محض 7 ایمز تھے ان میں سے دلی میں ایک کو چھوڑ کر کسی میں بھی ایم بی بی ایس کورس یا او پی ڈی نہیں تھا۔ یہاں تک کہ ان میں سے کچھ نامکمل تھے۔ ہم نے ان سبھی کی اصلاح کی اور ملک میں 16 نئے ایمز کا اعلان کیا۔ ایمز گواہاٹی بھی ان میں سے ایک ہے۔ ویژن کا چھٹا نکتہ یہ ہے کہ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت ڈاکٹروں کی تعداد میں کمی کو دور کر رہی ہے۔ پچھلے سات برسوں میں ایم بی بی ایس اور پی جی کے لیے  70 ہزار سے زیادہ نئی سیٹیں تشکیل دی گئی ہیں۔ ہماری حکومت پانچ لاکھ سےزیادہ آیوش ڈاکٹروں کو بھی وہی سہولیات دے رہی ہے جو ایلوپیتھک ڈاکٹروں کو دی جا رہی ہے۔ حکومت کی ساتویں توجہ اس بات پر ہے کہ صحت خدمات کو ڈیجیٹائز کیا جائے۔ حکومت کی کوشش علاج کے لیے لمبی قطاروں سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ تاکہ علاج کے نام پر درپیش پریشانیوں سے نجات حاصل ہو۔ جناب مودی نے یہ بھی کہا کہ اس کے لیے بہت سی اسکیموں پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم مودی نے زور دے کر کہا کہ کوشش یہ ہے کہ پورے ملک کے شہریوں کو مرکزی حکومت کی اسکیم کے یہ فوائد ملک میں کسی بھی جگہ مل سکیں  اور اس کے لیے کوئی پابندی نہ ہو۔ اس جذبے سے ملک کو تقویت ملی ہے یہاں تک کہ 100 سال میں ایک بار آنے والی سب سے بڑی وبا کے دوران بھی اس چیلنج سے نمٹنے میں تقویت ملی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کینسر کے علاج پر آنے والا بڑا خرچ لوگوں کے ذہن میں ایک بڑی رکاوٹ ہے ۔ خواتین خاص طور پر اس کے علاج سے گریز کرتی ہیں ۔ جیساکہ اس کی وجہ سے کنبے کو قرض میں ڈوب جانا پڑتا ہے۔ حکومت بہت سی دواؤں کی قیمت کو آدھا کر  کے کینسر کی دواؤں کو کم خرچ بنا رہی ہے  جس سے مریضوں کے کم سے کم ہزار  کروڑ روپے کی بچت ہوتی ہے۔ جن اوشدھی کیندروں میں 900 سے زیادہ دوائیں کم قیمت پر دستیاب کرائی گئی ہیں۔  آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت بہت سے مستفیدین ایسے ہیں جو کینسر کی بیماری میں مبتلا ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آیوشمان بھارت اور تندرستی مراکز کینسر کے کیسز کی جلد تشخیص کو یقینی بنا رہے ہیں۔  15 کروڑ سے زیادہ عوام آسام میں اور ملک کے دیگر علاقوں میں تندرستی مراکز میں کینسر کی جانچ کرا راہے ہیں۔ وزیراعظم نے آسام سرکار کو سراہا کہ اس نے ریاست میں طبی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم ہر ایک ضلعے میں ایک میڈکل کالج پر کام کرنے کا قومی عزم کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے حکومت کے اس عزم کو دوہرایا کہ آسام میں آکسیجن سے لے کر وینٹیلیٹرز تک سبھی سہولتوں کو یقینی بنایا جائے گا۔ جناب مودی نے ہر ایک سے کہا کہ وہ ٹیکہ ضرور لگوائے جیساکہ حکومت نے بچوں کے ٹیکہ کاری اور بالغوں کے لیے احتیاطی ٹیکہ کاری کو منظوری دے کر ٹیکہ کاری کے کام میں توسیع دے دی ہے۔

مرکزی اور آسام حکومتیں چائے کے باغات میں کام کرنے والے لاکھوں کنبوں کو بہتر  زندگی دینے کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔  وزیراعظم نے بتایا کہ مفت راشن سے لے کر  ہر گھر جل یوجنا کے تحت سہولیات دستیاب کرانے تک آسام سرکار بہت تیزی سے چائے کے باغات میں کام کرنے والے کنبوں تک پہنچ رہی ہے۔

وزیراعظم نے عوام کی بہبود کی بدلی ہوئی نشانیوں کا ذکر کیا۔ آج عوامی بہبود کا دائرہ وسیع ہو گیا ہے اس سے پہلے کچھ سبسڈیز کو عوامی بہبود سے جوڑ کر دیکھا جاتا تھا۔  بنیادی ڈھانچے اور کنکٹیویٹی کے پروجیکٹوں کو بہبود سے جوڑ کر نہیں دیکھا جاتا تھا ۔ جبکہ اس وقت جب کنکٹیویٹی نہیں تھی سرکاری خدمات کی فراہمی بہت مشکل تھی اب ملک پچھلی صدی کے تصورات کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھ رہا ہے۔ آسام میں سڑکیں ، ریل اور فضائی نیٹ ورک میں قابل دید توسیع ہوئی ہے ۔ غریبوں ، نوجوانوں، خواتین، بچوں ، محروم طبقے اور قبائلی برادریوں کے لیے نئے موقعے پیدا ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نے اپنی بات کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ ہم آسام کی ترقی کو تیز رفتار بنا رہے ہیں اور ملک میں  سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس اور سب کا پریاس  کا جذبہ پیدا کر رہے ہیں۔

آسام کینسر کیئر فاؤنڈیشن ، جو آسام سرکار اور ٹاٹا ٹرسٹ کا ایک مشترکہ پروجیکٹ ہے اس کے تحت جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا کم خرچ کینسر کی دیکھ بھال کا نیٹ ورک تعمیر کیا جا رہا ہے جس کے تحت پوری ریاست میں کینسر کی دیکھ بھال کے 17 اسپتال قائم کیے جائیں گے۔ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے تحت  10 اسپتالوں میں سے 7 اسپتالوں کی تعمیر مکمل ہو گئی ہے، جبکہ تین اسپتال تعمیر کے مختلف مرحلوں میں ہے۔ پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے کے تحت 7 نئے کینسر اسپتالوں کی تعمیر کی جائے گی۔

 

src="https://platform.twitter.com/widgets.js" charset="utf-8">

 

۔۔۔

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                              

U –4805

 


(Release ID: 1821121) Visitor Counter : 163