وزارت دفاع

وزیر دفاع نے فوجی کمانڈروں کی کانفرنس میں بھارت کی سینئر قیادت سے خطاب کیا

Posted On: 21 APR 2022 5:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی،21 اپریل، 2022/ فوجی کمانڈروں کی کانفرنس اعلیٰ سطح کی ایک سال میں دو بار ہونے والی تقریب ہے  جو 18 سے 22 اپریل ، 2022 کے درمیان نئی دلی میں منعقد ہو رہی ہے۔ تقریب کے دوران بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت موجودہ سکیورٹی منظر نامے ، سرحدوں کی صورتحال کے سبھی پہلوؤں پر بات چیت کے لیے منعقد کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ اس کانفرنس میں تنظیمی تشکیل نو، لاجسٹک انتظامیہ انسانی وسائل کے بندوبست ، جدیدکاری ، عمدہ ٹکنالوجی کی شمولیت اور روس – یوکرین جنگ کے اثرات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ کانفرنس کے چوتھے دن کی خاص کارروائی یہ تھی کہ وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے بھارتی فوج کی سینئر قیادت سے خطاب کیا جس کے بعد  ملک میں ساز و سامان تیار کرنے کے ذریعے جدید کاری کیے جانے کے بھارتی فوج کے منصوبے پر بات چیت کی گئی۔ 

وزیر دفاع نے بھارتی فوج میں ایک ارب سے زیادہ شہریوں کے اعتماد کو دوہرایا۔ جیساکہ یہ ملک میں سب سے زیادہ بااعتبار اور جذبہ پیدا کرنے والی تنظیموں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے ہماری سرحدوں کی حفاظت اور دہشت گردی سے لڑنے میں فوج کے اہم رول کو اجاگر کیا۔ وزیر دفاع نے یہ بھی رائے زنی کی کہ فوج سکیورٹی، ایچ اے ڈی آر ، طبی امداد کے ہر شعبے میں موجود ہیں تاکہ ملک میں اندرونی صورتحال کے استحکام کو برقرار رکھا جائے۔ بھارتی فوج کا رول ملک کی تعمیر میں بہت اہم ہے نیز ملک کی مجموعی ترقی میں بہت اہم ہے۔  انہوں نے فوجی کمانڈروں کی کانفرنس میں اپنی موجودگی پر خوشی کا اظہار کیا اور فوجی قیادت کو دفاع اور سلامتی سے متعلق ملک اور وزیراعظم کے ویژن کو کامیابی کے ساتھ آگے لے جانے کی تعریف کی۔  انہوں نے سی او اے ایس جنرل ایم ایم نرونے کی تعریف کی کہ انہوں نے بھارتی فوج کے سی او اے ایس کے طور پر اپنی ڈھائی سال کی کارکردگی کے دوران قوم کی کامیاب قیادت کی۔

وزیر دفاع نے موجودہ ، پیچیدہ عالمی صورتحال کا خاص طور پر ذکر کیا جس کا اثر پوری دنیا میں ہر آدمی پر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیبرڈ جنگ سمیت غیرروایتی ہتھیار ، مستقبل کی روایتی جنگوں کا  حصہ ہوں گے۔ سائبر معلومات ، مواصلات ، تجارت اور حالیہ مستقبل کے تنازعات سے الگ نہیں ہو سکیں گے۔ اس کی وجہ سے مسلح فوجوں کو اپنے منصوبے اور حکمت عملی تشکیل دیتے ہوئے ان سبھی پہلوؤں کو زیر غور لانا ہوگا۔ 

شمالی سرحدوں پر موجودہ صورتحال کے بارے میں  رائے زنی کرتے ہوئے وزیر دفاع نے پورا عتماد ظاہر کیا کہ جب کہ فوج اپنا بھرپور کام انجام دے رہی ہے ۔  قیام امن کے لیے جاری بات چیت آگے بھی جاری رہے گی اور فوج کی واپسی ہی پیشرفت کا طریقہ ہے۔ 

مغربی سرحدوں پر صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں  نے سرحد پار کی دہشت گردی کے لیے بھارتی فوج کی طرف سے دیئے جانے والے جواب کو سراہا۔ اگرچہ دشمن ممالک کی طرف سے سرکردہ جنگ جاری ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ میں  جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے میں سی اے پی ایف  / پولیس فورسز اور فوج کے مابین عمدہ تال میل کی تعریف کرتا ہوں۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں مربوط کارروائی سے خطے میں بہتر استحکام میں مدد مل رہی ہے اور یہ سرگرمی جاری رہنی چاہیے۔ 

وزیر دفاع نے کارروائی کے لیے تیاری کے اعلیٰ معیارات اور صلاحیتوں کو سراہا جس کا انہوں نے اگلے علاقوں کے اپنے دوروں میں مشاہدہ کیا ہے۔ 

وزیر دفاع نے یہ بات زور دے کر کہی کہ تکنیکی جدت زندگی کے ہر ایک شعبے میں شامل ہو رہی ہے۔ انہوں نے مسلح فوجوں کی اس بات کے لیے تعریف کی کہ وہ اس ٹکنالوجی کو اپنے کام کاج میں شامل کر  رہی ہیں۔  وزیر دفاع نے فوج کی ان کوششوں کو سراہا کہ وہ سول صنعتوں کے ساتھ اشتراک میں نئی ٹکنالوجی تیار کر رہی ہیں جن میں اعلیٰ تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں۔ جس کی وجہ سے ملک میں ہی ساز و سامان تیار کر کے یا آتم نربھرتا کے ذریعے جدیدکاری کے مقصد کی طرف پیش رفت کی جا رہی ہے۔ 

۔۔۔

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔

U –4526



(Release ID: 1818875) Visitor Counter : 162


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil