نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

نیتی آیوگ نے شراکت داروں کے تبصروں کے لئے بیٹری کے تبادلے سے متعلق پالیسی کا مسودہ جاری کیا

Posted On: 21 APR 2022 10:45AM by PIB Delhi

نئی دہلی،21اپریل؍2022

گلاسگو میں منعقد ہونے والی  سی او پی26 چوٹی کانفرنس کے دوران ہندوستان نے کاربن کے اخراج کی شدت کو 45فیصد گھٹانے ، سال 2030ء تک غیر فوصلی توانائی کی صلاحیت کو 500گیگا واٹ تک لے جانے سال 2030 تک قابل تجدید توانائی کے ذریعے اپنی توانائی کی ضروریات کے 50 فیصد کو پورا کرنے اور آخر میں 2070ء تک کاربن کے اخراج میں نیٹ زیرو کے ہدف کو حاصل کرنے کا عزم کیا تھا۔ سڑک  نقل وحمل کا شعبہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کا بڑے پیمانے پر اخراج کرنے والوں میں شامل ہے اور ذرات کی شکل میں ہونے والے مجموعی اخراج کے ایک تہائی کےلئے ذمہ دار ہے۔

نقل و حمل کے شعبے کو کاربن کے اثرات سے پاک بنانے کے لئے ، صاف شفاف نقل و حرکت کے نظام کی طرف پیش رفت کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔اس میں برقی گاڑیوں کا نمایاں کردار رہے گا۔ان عزائم کی تکمیل کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے الیکٹرک نقل و حرکت کا نظام ایک قابل عمل متبادل ہے۔اس نظام میں جدید قسم کے کاروباری اقدامات ، مناسب ٹیکنالوجی اور امدادی بنیادی ڈھانچہ شامل ہیں۔ بہت سے  امدادی اقدامات پر اس سلسلے میں عمل درآمد کیا گیا ہے۔ان میں ہندوستان میں  برقی گاڑیوں کی تیاری اور تیز رفتار مقبولیت  اور قومی پروگرام  برائے  ایڈوانسڈ  سیل(اے سی سی)بیٹری اسٹوریج (این پی اے سی سی)کے لئے پیداوار سے جڑی ترغیبات شامل ہیں، جن کا مقصد اندرون ملک بیٹری تیاری کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔ریاستی حکومتیں الیکٹرک گاڑیوں کے رواج کو فروغ دینے کےلئے امدادی پالیسیاں تیار کررہی ہیں۔

ہندوستان کا ای-موبلٹی انقلاب دو پہیہ(2ڈبلیو)اور تین پہیہ(3ڈبلیو) گاڑیوں کی وجہ سے سامنے آرہا ہے۔دوپہیہ گاڑیاں تمام نجی گاڑیوں کا 70 تا80 فیصد ہیں، جبکہ تین پہیہ گاڑیاں شہروں میں آخری منزل تک پہنچانے کے سلسلے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔الیکٹرک گاڑیوں کی واضح لاگت عام طورپر اندرونی احتراق سے چلنے والے انجن(آئی سی ای) کی حامل گاڑیوں کے مقابلے پر زیادہ ہوتی ہے، لیکن کام کاج اور دیکھ بھال کی کم لاگت جو الیکٹرک گاڑیوں میں ہمیشہ دستیاب رہتی ہے، اس کے بنا پر ایک الیکٹرک گاڑی کی ملکیت کی مجموعی قیمت آئی سی ای والی گاڑیوں کے برابر ہی بیٹھتی ہے۔

بیٹری کا تبادلہ ایک ایسا متبادل ہے ، جس میں ڈسچارجڈ بیٹری کو چارجڈ بیٹری کے ساتھ بدلا جاتا ہے۔بیٹری کے تبادلے میں گاڑی اور ایندھن (اس معاملے میں بیٹری)کو الگ کردیا جاتا ہے اور اس طرح گاڑیوں کی ظاہری قیمت میں کمی واقع ہوتی ہے۔بیٹری کا تبادلہ عام طورپر چھوٹی گاڑیوں میں ہوتا ہے،جیسے دو پہیہ اور تین پہیہ گاڑیاں ، جن میں بیٹریاں چھوٹے سائز کی ہوتی ہیں اور ان کے تبادلے میں آسانی رہتی ہے۔اس کے مقابلے پر دیگر قسم کی گاڑیوں میں بیٹری کا تبادلہ صرف مشین کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔بیٹری کے تبادلے سے تین کلیدی فائدے حاصل ہوتے ہیں، جن کا تعلق چارجنگ سے ہے۔اس طریقے میں ٹائم ، مواد اور لاگت سب کی بچت ہوتی ہے۔ بشرطیکہ قابل تبادلہ بیٹری کو فعال طورپر استعمال کیا جائے۔مزید برآں بیٹری کے تبادلے سے’بیٹری ایک خدمت کے طورپر‘ جیسے اختراعی اور پائیدار کاروباری ماڈلز کے لئے برابر کے مواقع فراہم ہوتے ہیں۔

شہری علاقوں میں بڑے پیمانے پر چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے میں جگہ کی کمی کی بنا پر جو رُکاوٹیں سامنے آتی ہیں، ان کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنی 23-2022ء کے بجٹ سے متعلق تقریر میں محترم وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ ہندوستانی حکومت بیٹری کے تبادلے کی پالیسی اور معلومات کے باہمی تبادلے کی صلاحیت سے متعلق معیارات متعارف کرانے جارہی ہے، جس کا مقصد الیکٹرک گاڑیوں کے ماحولیاتی نظام کی کارگری کو بہتر بنانا ہے۔

اس سلسلے میں نیتی آیوگ نے فروری 2022ء میں ایک بھرپور اور جامع بیٹری تبادلہ پالیسی فریم ورک تیار کرنے کےلئے بین وزارتی مذاکرہ منعقد کیا تھا۔نیتی آیوگ نے خاکے کی تیاری سے قبل شراکت داروں کے گہرے صلاح و مشورے کے لئے ایک مذاکرہ منعقد کیا، جس میں بیٹری سویپنگ  آپریٹرز، بیٹری مینوفیکچررز، وہیکل او ای ایم، مالیاتی اداروں، سی ایس او، تھنک ٹینکس کی نمائندگی کرنے والے بہت بڑی تعداد میں شراکت داروں اور دیگر ماہرین نے حصہ لیا۔

ضروری غورو خوض  کے بعد اور متعلقہ شراکت داروں کی طرف سے فراہم کئے گئے تمام مواد کو پیش نظر رکھتے ہوئے ، نیتی آیوگ نے بیٹری کے تبادلے سے متعلق کا مسودہ تیار کیا ہے۔آپ بیٹری تبادلی کی پالیسی کا مسودہ یہاں دیکھ سکتے ہیں:

https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2022-04/20220420_Battery_Swapping_Policy_Draft_0.pdf

تمام شراکت داروں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اپنے تبصرے 5جون 2022 ءتک داخل کرادیں۔ آپ یہاں کلک کرکے اپنے خیالات گوگل فارم میں بھی داخل کرسکتے ہیں۔

*************

ش ح–س ب- ن ع

U. No.4502


(Release ID: 1818643) Visitor Counter : 247