محنت اور روزگار کی وزارت
ای پی ایف او کے صارفین میں فروری 2022 میں مجموعی طور پر 14.12 لاکھ کا اضافہ
تنخواہ داران کی فہرست میں مجموعی طور پر 9.52 لاکھ سبسکرائبروں کو شامل کر کے مہاراشٹر، کرناٹک، تمل ناڈو، گجرات، ہریانہ، دہلی اعداد و شمار میں سب سے آگے
انجینئرنگ کنٹریکٹر، آٹوموبائل سروسنگ، بلڈنگ اور تعمیراتی صنعت جیسی صنعتیں تنخواہ داران کی فہرست میں مجموعی اضافے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی آئینہ دار
اس ماہ کے دوران 18 سے25 سال کی عمر کے صارفین کے مجموعی اندراج کی شرح تقریباً 45 فیصد
Posted On:
20 APR 2022 5:27PM by PIB Delhi
ملازمین کے پراویڈنٹ فنڈ کی تنظیمکی طرف سے آج جاری کردہ تنخواہ داران کی عارضی فہرست کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہے کہ فروری 2022 کے مہینے میں ای پی ایف او کےمجموعی طور پر 14.12 لاکھ صارفین شامل ہوئے ہیں۔ تنخواہ داران کی فہرست کے اعداد و شمار کے ماہ بہ ماہ موازنے سے پتہ چلتا ہے کہ جنوری 2022 کے کے مقابلے میں فروری 2022 میں مجموعی طور پر31,826 صارفین کا معمولی اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح سال بہ سال موازنہ مظہر ہے کہ 2021 کے فروری مہینے کے مقابلے میں فروری 2022 کے دوران مجموعی طور سے 1,74,314 صارفینکا اضافہ ہوا ہے۔ اکتوبر 2021 سے مجموعی صارفین کے اضافے کا سلسلہ جاری ہے جو تنظیم کی طرف سے فراہم کی جانے والی خدمات پر اعتماد کا مظہر ہے۔
متذکرہ مہینے کے دوران شامل کُل 14.12 لاکھ مجموعی صارفین میں سے کوئی 8.41 لاکھ نئے ممبران کا ای پی ایف اینڈ ایم پی ایکٹ مجریہ 1952 کے سوشل سیکورٹی کور کے تحت پہلی بار اندراج کیا گیا ہے۔ تقریباً 5.71 لاکھ مجموعی صارفین ای پی ایف او سے الگ ہوئے لیکن حتمی طور پر پیسے نکالنے کے بجائے پچھلے پی ایف اکاؤنٹ سے اپنی جمع شدہ رقم کو موجودہ پی ایف اکاؤنٹ میں منتقل کرکے دوبارہ ای پی ایف او میں شامل ہو گئے۔
تنخواہ داران کی فہرست کے اعداد و شمار کا عمر کے لحاظ سے موازنہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ 22 سے 25 سال کی عمر کا گروپ سب سے آگے چل رہا ہے۔ فروری 2022 کے دوران اس عمر والوں کے اندراج کی سب سےزیادہ تعداد 3.70 لاکھ رہی۔ اس کے بعد نمبر 29 سے 35 سال کی عمر والوں کا ہے جن کے اندراج کی تعداد اس ماہ کے دوران 2.98 لاکھ رہی۔ مختصراً یہ کہ اس ماہ کے دوران مجموعی ادراج میں 18-25 سال کی عمر کے صارفین کے مجموعی اندراج کی شرح تقریباً 45 فیصد رہی۔ اس طرح اِس عمر کا یہ گروپ اشارہ کرتا ہے کہ پہلی بار ملازمت کے متلاشی بہت سے لوگ بڑی تعداد میں منظم شعبے کی افرادی قوت میں شامل ہو رہے ہیں۔
تنخواہ داران کی فہرست کے اعداد و شمار کا کُل ہند موازنہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ مہاراشٹر، کرناٹک، تمل ناڈو، گجرات، ہریانہ اور دہلی کا احاطہ کرنے والے ادارے فروری کے مہینے میں تقریباً 9.52 لاکھ مجموعی صارفین کا اضافہ کر کے سب سے آگے ہیں۔ یہ شرح تمام عمر کے گروپوں کے تنخواہ داران کے مجموعی اضافے کا تقریباً 67.49 فیصد ہے۔
صنفی اعتبار سے تجزیہ ظاہر کرتا ہے کہ متذکرہ ماہ کے دوران خاتون تنکواہ داران کی فہرست میں تقریباً 3.10 لاکھ کا مجموعی اضافہ ہوا ہے۔ فروری 2022 کے دوران صارفین کے مجموعی اضافے میں خواتین کا حصہ 21.95 فی صد ہے۔ جنوری 2022 کے مقابلے میںیہ 22,402 کا مجموعی اضافہ ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اس ماہ کے دوران خواتین کا اخراج کم اور نئی شمولیت زیادہ رہی۔ علاوہ ازیں اکتوبر 2021 سے خاتون صارفین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوا ہے جو افرادی قوت میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شراکت کا مظہر ہے۔
تنخواہ داران کی صنعت کے لحاظ سے جو فہرست ہے اُس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بنیادی طور پر دو زمروں یعنی (افرادی قوت والی ایجنسیوں، نجی سیکورٹی ایجنسیوں اور چھوٹے ٹھیکیداروں وغیرہ پر مشتمل) 'ماہر خدمات' والے زمرے اور 'صنعتی-تجارتی ادارے' والے زمرے کے صارفین کی شرح مجموعی صارفین کے ماہ فروری میں ہونے والے اضافے میں 47.28 فیصد ہے۔ مزید برآں انجینئرنگ کنٹریکٹر، آٹوموبائل سروسنگ، بلڈنگ اور تعمیراتی صنعت جیسی صنعتیں تنخواہ داران کی فہرست میں مجموعی اضافے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی آئینہ دار ہیں۔
تنخواہ داران کی فہرست کے یہ اعداد و شماربہرحال عارضی ہیں کیونکہ ڈیٹا جنریشن کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ ملازمین کے ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کرنا ایک مسلسل عمل ہے۔ پچھلا ڈیٹا ہر ماہ اپ ڈیٹ ہوتا ہے۔ اپریل-2018 کے مہینےسے ای پی ایف او ستمبر 2017 کے بعد کی مدت کا احاطہ کرتے ہوئے تنخواہ داران کی فہرست کے اعداد و شمار جاری کر رہی ہے۔
ای پی ایف او ملک کی اہم تنظیم ہے جو ای پی ایف اینڈ ایم پی ایکٹ مجریہ 1952 کے قانون کے تحت آنے والے منظم/نیم منظم شعبے کی افرادی قوت کو سماجی تحفظ کے فوائد فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔ موبائل کے استعمال اور اسمارٹ فون تک لوگوں کی عام رسائی کے موجودہ منظر نامے میں ای پی ایف او نے موبائل گورننس کے ذریعے بھی اپنی خدمات پیش کرنی شروع کر دی ہیں۔ سوشل میڈیا کے آج کل وسیع استعمال کے ماحول میں صارفین کی مدد اور ان کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ٹویٹر، واٹس ایپ اور فیس بک پر بھی ای پی ایف او خدمات دستیاب ہیں۔
***
ش ح۔ ع س ۔ ک ا
(Release ID: 1818501)
Visitor Counter : 129