کمپنی امور کی وزارت
مرکزی حکومت نے عوام الناس کے مفادات کے تحفظ کی غرض سے ندھی ضابطوں 2014میں ترمیم کی ہے
ان ضابطوں کے تحت ندھی کے طورپر کام کرنے کی خواہش مند سرکاری کمپنیوں کو رقومات قبول کرنے سے قبل مرکزی حکومت سے پیشگی اعلانیہ حاصل کرناہوگا
Posted On:
20 APR 2022 12:17PM by PIB Delhi
کمپنیوں سے متعلق قانون مجریہ 1956کے تحت ایک ندھی یا باہمی استفادہ فراہم کرنے والی سوسائٹی کا مطلب ہے وہ کمپنی جسے مرکزی حکومت نے سرکاری گزٹ میں نوٹیفائی کرکے ندھی یا باہمی استفادہ فراہم کرنے والی سوسائٹی کی حیثیت سے قراردیاہو ۔ کمپنیوں سے متعلق قانون مجریہ 2013 کے تحت ، شروع میں کسی کمپنی کوایک ندھی کمپنی کے طورپر کام کرنے کی غرض سے مرکزی حکومت سے اعلانیہ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں تھی ۔ ان کمپنیوں کو محض ندھی کی حیثیت سے اندراج کرانے کی ضرورت تھی اورندھی ضابطوں کے ضابطہ 5کے ذیلی ضابطہ (1) کے تحت مطلوبہ ضروریات کو پوراکرناتھا۔ ان ضروریات میں کم از کم 200ارکان کی رکنیت ، دس لاکھ روپے کے بقدر خالص ملکیت کا فنڈ (این اوایف ) ندھی ضابطوں مجریہ 2014 کے آغاز کے بعد سے ایک سال کے اندراندر درج فہرست تجارتی بینکوں یا ڈاکخانوں میں 1:20 کی این اوایف تا جمع کی شرح شامل ہیں ۔
کمپنیوں سے متعلق قانون مجریہ 2013کے نفاذ کے دوران پیداہونے الے مسائل کے بارے میں سفارشات کرنے کی غرض سے وزارت می ںایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اور دوسری باتوں کے ساتھ ساتھ یہ بات محسوس کی گئی تھی کہ کمپنیوں سے متعلق قانون مجریہ 1956کے تحت ندھی کی حیثیت سے اعلانیہ کے لئے مرکزی حکومت کی مطلوبہ منظوری مناسب ہے کیونکہ ایسے اداروں کو منضبط کرنے کی غرض سے اھوں نے ایک مرتکز اورزیادہ بندشوں والا نظام فراہم کیاگیاہے اوراسی کی مناسب سے 15اگست ، 2019سے کمپنیوں سے متعلق قانون مجریہ 2013 کی دفعہ 406میں ترمیم کی گئی ہے ۔ تاکہ مرکزی کے ذریعہ ندھی کے طورپر اعلانیہ کی ضرورت کو بحالی کیاجاسکے ۔
15اگست ، 2019 سے کمپنیوں سے متعلق قانون مجریہ 2013 میں ترمیم اور نتیجتا15اگست ، 2019سے 2014کے ندھی ضابطو میں ترمیم کے بعد ، ندھی کے طورپر وضع کی گئی کمپنیوں کے لئے ، لازمی ہوگیاہے کہ وہ 14مہینے مکمل ہونے کے اندراندر اعلانیہ کے لئے فارم این ڈی ایچ ۔ 4میں مرکزی حکومت سے درخواست کریں اوراگروہ 2014کے بعد لیکن 15اگست ، 2019 سے قبل وضع کی گئی ہیں تو انھیں 15اگست ، 2019سے نافذ ندھی ترمیمی ضابطوں کی شروعات کے بعد 9مہینے کے اندراندرمرکزی حکومت سے درخواست کرنی ہوگی ۔
کمپنیوں سے متعلق قانون مجریہ 1956کے تحت ، لگ بھگ 370کمپنیوں کو ندھی کمپنی کے طورپر قراردیاگیاہے ۔ 2019اور 2014 کے دوران ، دس ہزارسے زیادہ کمپنیاں وضع کی گئی ہیں ۔ تاہم صرف 2300کمپنیوں نے ، اعلانیہ کے لئے فارم این ڈی ایچ ۔ 4میں درخواست دی ہے ۔ فارم این ڈی ایچ ۔4کی جانچ پڑتال کے بعد یہ بات نوٹس میں آئی ہے کہ کمپنیاں ، قانون اورندھی ضابطوں مجریہ 2014 (ترمیم شدہ ) کے قابل اطلاق ضابطوں کی تعمیل نہیں کررہی ہیں ۔ عوام الناس کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے ، یہ لازمی ہوگیاہے کہ رکن بننے سے قبل ، سبھی کمپنیوں کو مرکزی حکومت کے ذریعہ ندھی کی حیثیت سے کمپنی کے اعلانیہ کو یقینی بناناچاہیئے اور اس مقصد کے لئے ضابطوں میں چند ضروری /اہم ترمیمات کی گئی ہیں ۔ جو 2022کے ندھی سے متعلق ضابطوں میں ترمیم کے بعد وضع کئے جانے کی غرض سے کمپنیوں کے لئے قابل اطلاق ہیں ۔ یہ ضابطے درج ذیل ہیں :
- دس لاکھ روپے کے حصص سرمایہ کے ساتھ ایک ندھی کے طورپر وضع کی گئی سرکاری کمپنی ، کے لئے پہلے ضروری ہے کہ وہ اپنے قیام کے 120دن کے اندراندر کم از کم 200 ارکا ن کی رکنیت کے ساتھ فارم این ڈی ایچ -4میں درخواست دے کر مرکزی حکومت سے خود کا ایک ندھی کے طورپر اعلان کروائیں ۔
- کمپنی کے پرموٹرس اور ڈائریکٹرصاحبان کو ، ضابطوں کے مطابق فٹ اورمناسب شخص کے معیار پرپورااترنا ہوگا۔
- بروقت نمٹانے کی غرض سے ، ترمیمی ضابطوں میں یہ گنجائش بھی رکھی گئی ہے کہ اگر کمپنیوں کی جانب سے فارم این ڈی ایچ -4میں داخل کی گئی درخواستوں کے وصول ہونے کے 45دن کے اندر، مرکزی حکومت کی جانب سے کسی بھی فیصلے سے مطلع نہیں کیاجاتا تو یہ مان لیاجائے گا کہ منظوری دی جاچکی ہے ۔ اس کا اطلاق ایسی کمپنیوں پرہوگا جن کا قیام 2022کے ندھی ترمیمی ضابطوں کے بعد ہواہے ۔
*****
ش ح ۔ع م۔ ع آ
U-4474
(Release ID: 1818339)
Visitor Counter : 188