پنچایتی راج کی وزارت
نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے پائیدار ترقیاتی اہداف کو مقامی بنانے سے متعلق قومی کانفرنس کا افتتاح کیا
پنچایتی راج کی وزارت نے آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت آئیکونک ویک کا افتتاح کیا
نائب صدر جمہوریہ نے بلدیاتی اداروں کو 3 ایف فراہم کرنے پر زور دیا: فنڈز، فنکشنز اور فنکشنریز (کارندے)
پنچایتوں کی ترقی کے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں: جناب گری راج سنگھ
Posted On:
11 APR 2022 7:23PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 11 اپریل 2022:
پنچایتی راج کی وزارت کے زیر اہتمام پائیدار ترقیاتی اہداف کو مقامی بنانے سے متعلق قومی اسٹیک ہولڈرز کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند نے مرکزی حکومت اور مختلف ریاستوں پر زور دیا کہ وہ دیہی علاقوں میں مجموعی ترقی اور پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے حصول کے لیے مقامی خود-حکومتوں کے موثر کام کرنے کے لیے پنچایتی راج اداروں کو 3 ایف یعنی فنڈز، فنکشنز (افعال) اور فنکشنریز (کارندے) مہیا کرنا آسان بنائیں۔ نائب صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ دیہی بلدیاتی اداروں کو مضبوط اور بااختیار بنا کر ان کی بحالی اور احیا کرنا ہوگا۔
ملک کی ترقی کے لیے عوام کی شرکت ضروری ہے: نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ملک کو غربت سے پاک بنانے کے لیے ہمیں دیہات سے آغاز کرنا ہوگا اور دیہات کی ترقی کے لیے رابطہ، تعلیم، روزگار کے مواقع اور تفریح فراہم کرنا ہوگا اور نقل مکانی کو روکنا ہوگا۔ وہ آج قومی دارالحکومت کے وگیان بھون میں پائیدار ترقیاتی اہداف کو مقامی بنانے سے متعلق کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ، جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت، پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل، دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلاستے اور بارہ ریاستوں کے پنچایتی راج وزرا نے اس موقع پر شرکت کی۔ اس موقع پر پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب سنیل کمار، دیہی ترقی کے محکمے کے سکریٹری جناب ناگیندر ناتھ سنہا، محکمہ اراضی وسائل کے سکریٹری جناب اجے ترکی، پنچایتی راج کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار اور حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کے دیگر سینئر افسران اور مختلف تنظیموں/ اداروں/ ایجنسیوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔
پنچایتی راج کی وزارت 11 اپریل سے 17 اپریل 2022 تک عوامی شرکت کی روح کے تحت آزادی کا امرت مہوتسو (اے کے اے ایم) کو جن اتسو کے طور پر یاد گار بنانے کے لیے آئیکونک ویک کا انعقاد کر رہی ہے۔ آئیکونک ویک کا موضوع "پنچایتوں کی نوتعمیر کے عزم کا فیسٹیول" ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ دیہاتوں کو بااختیار بنانا ترقی کی جڑ ہے۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کے حوالے سے کہا کہ گاندھی جی نے کہا تھا کہ گرام راجیہ کے بغیر رام راجیہ نامکمل ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے دیہات کو بااختیار بنایا جائے اور مقامی منتخب اداروں کو مضبوط بنایا جائے۔
نائب صدر جمہوریہ نے اس موقع پر پائیدار ترقیاتی اہداف کو مقامی بنانے کے لیے لوگو نیز ایس ڈِ جیز کے کام کاج کے لیے ریزتوں کو مشترکہ ہدایات کا مجموعہ نیز موضوعاتی پریزںٹِشنز کا مجموعہ بھی جاری کیا۔
دسویں فنانس کمیشن میں دیہی بلدیاتی اداروں کو فنڈ کو 110 روپے فی کس سالانہ سے 674 روپے فی کس سالانہ کے اضافے کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ مرکزی مالیاتی کمیشن کے فنڈز براہ راست پنچایتوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کیے جاتے ہیں تاکہ کوئی کمی بیشی، اور فنڈوں کا غلط استعمال نہ ہو۔ اسی طرح لوگوں کے لیے ہر گرانٹ براہ راست اہل مستفیدین کے پاس پہنچنا چاہیے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ دیکھتے ہوئے کہ بھارت کا تقریباً 70 فیصد دیہی بھارت ہے (2011 کی مردم شماری کے مطابق 68.84 فیصد) قومی سطح پر پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے نچلی سطح یعنی پنچایت کی سطح پر اقدامات کی ضرورت پڑے گی۔
اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ سب سے بڑا مقصد ملک کو غربت سے پاک بنانا ہے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ دیگر یکساں اہم مشنوں میں تمام لڑکوں اور لڑکیوں کو تعلیم فراہم کرنا، پینے کے صاف پانی جیسی اہم خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانا اور روزگار کے مناسب مواقع پیدا کرنا شامل ہیں۔
مقامی حکمرانی میں عوام کی براہ راست شرکت کو ممکن بنانے میں گرام سبھاوں کے اہم کردار کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ ایک سال میں منعقد ہونے والی گرام سبھاوں کی تعداد کے بارے میں قانونی فریم ورک ضروری ہے اور اسے وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ نائب صدر جمہوریہ ہند نے گرام سبھا کو مضبوط اور بااختیار بنانے کے لیے پنچایتی راج کی وزارت کی مستقل کوششوں کو سراہا۔
نچلی سطح پر تمام اسکیموں اور پروگراموں کے نفاذ میں لوگوں کی شرکت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے پنچایتوں کی جامع اور ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنانے اور مقامی تناظر میں مختلف اہداف کے حصول کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ملک کے دیہی بلدیاتی اداروں کے 31.65 لاکھ منتخب نمائندوں میں خواتین کی تعداد 46 فیصد ہے، انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے سے معاشرے کو بااختیار بنایا جا رہا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ 17 ایس ڈی جیز پر توجہ مرکوز کرکے مربوط دیہی ترقی میں پنچایتوں کا بنیادی کردار ہے جو غربت سے پاک، صاف ستھرے، صحت مند، طفل دوست اور سماجی طور پر محفوظ دیہات کو یقینی بنانے کے لیے نو موضوعات کے تحت شامل ہیں۔
ہر سطح پر شفاف، جوابدہ اور موثر حکمرانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے پنچایتی راج اداروں میں اسمارٹ اور اچھی حکمرانی کے لیے ای گرام سوراج جیسے ڈیجیٹل حل متعارف کرانے پر پنچایتی راج کی وزارت کی ستائش کی۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ 2.38 لاکھ گرام پنچایتوں نے ای گرام سوراج کو اپنایا ہے، نائب صدر جمہوریہ ہند نے حکمرانی کے ڈیجیٹل مشن کو پورا کرنے کے لیے تمام پنچایتوں کو اس پلیٹ فارم پر لانے کی اپیل کی۔
یہ دیکھتے ہوئے کہ پنچایتیں گراس روٹ سطح پر قائدین، منصوبہ سازوں اور پالیسی سازوں کے طور پر ابھری ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کی کامیابیوں کے اجتماع سے بھارت کو 'مقامی سے عالمی' میں منتقلی کے حقیقی جذبے کے ساتھ قومی اور عالمی اہداف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
پائیدار ترقیاتی اہداف کو مقامی بنانے سے متعلق قومی اسٹیک ہولڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی پنچایتی راج وزیر جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ پنچایتوں کی ترقی کے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام پنچایتوں کے لیے ماسٹر پلان ہونا چاہیے اور اسے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا جانا چاہیے۔ پنچایتوں میں شفافیت اور جوابدہی کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے پنچایتوں کی منصوبہ بندی، بجٹ اور حساب کتاب کے لیے تیار کردہ ای گرام سوراج ایپ کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر موصوف نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بھی درخواست کی کہ وہ ایس ڈی جی اہداف کے حصول اور پنچایتوں کو پائیدار بنانے کے لیے ہاتھ ملائیں۔
کھلے میں رفع حاجت سے پاک بھارت پر بات کرتے ہوئے مرکزی جل شکتی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت نے 2019 میں کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) کا درجہ حاصل کیا ہے جو 2030 میں اپنی اصل ٹائم لائن سے 11 سال پہلے ہے۔ وزیر موصوف نے پنچایت کے نمائندوں سے درخواست کی کہ وہ مکمل صفائی ستھرائی حاصل کریں اور فضلہ کے انتظام کے طریقوں کو اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے فضلہ دولت میں تبدیل ہوگا اور دیہی معیشت کو نیا اعتماد حاصل ہوگا۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ وزارت کا مقصد 2024 تک ملک کے ہر گھر کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہے۔
اس موقع پر تریپورہ کے پنچایتی راج کے نائب وزیر اعلی اور وزیر اعلی جناب جیشنو دیو ورما، اتراکھنڈ کے پنچایتی راج کے وزیر جناب ستپال مہاراج، اترپردیش کے پنچایتی راج کے وزیر جناب بھوپیندر سنگھ چودھری، دیہی ترقی اور پنچایتی راج، کرناٹک کے وزیر جناب کے ایس ایشورپا، تمل ناڈو کے دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر کے آر پیریاکرپن، آسام کے پنچایتی راج اور دیہی ترقی کے وزیر جناب رنجیت کمار داس، دیہی ترقی کے وزیر جناب بامنگ فیلکس، بہار کے پنچایتی راج کے وزیر جناب سمراٹ چودھری، گجرات کے پنچایتی راج کے وزیر جناب برجیش مرجا، گجرات کے پنچایتی راج کے وزیر جناب دیویندر سنگھ ببلی، ہریانہ کے پنچایتی راج کے وزیر جناب مہندر سنگھ سسودیا، مدھیہ پردیش کے پنچایتی راج کے وزیر اور میزورم کے پنچایتی راج کے وزیر جناب کے لالرنلیانا نے پنچایتی راج کی وزارت کے زیر اہتمام امرت مہوتسو آئیکونک ویک کے موقع پر قومی کانفرنس میں پائیدار ترقیاتی اہداف کو مقامی بنانے کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت آئیکونک ویک کی تقریبات کے موقع پر قومی کانفرنس میں پنچایتی راج اداروں کے منتخب نمائندوں اور عہدیداروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والی تین سطحی پنچایتوں کے منتخب نمائندوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اپنی اپنی پنچایتوں میں ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنانے کے اپنے تجربے کو شیئر کیا۔ پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب سنیل کمار نے پورے دن کی کارروائی کا خلاصہ پیش کیا اور پنچایت نمائندوں کے اجتماع کو آگاہ کیا کہ ایس ڈی جیز کو مقامی بنانے سے متعلق مرکزی سکریٹریوں سے ریاستوں کو مشترکہ مشاورت کے مجموعے اور علاقائی / مقامی زبانوں میں پنچایتوں کو موضوعاتی پریزںٹیشنز دستیاب کرائی جائیں گی۔ انہوں نے تمام پنچایتوں سے ایس ڈی جیز کے حصول کے لیے پرعزم اور ٹھوس طریقے سے کام کرنے کی اپیل کی۔
***
(ش ح - ع ا- ع ر)
U. No. 4158
(Release ID: 1815837)
Visitor Counter : 179