الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بدعنوانی اور خرد برد سے پاک جمہوریت ٹیکنالوجی کے ذریعے ممکن ہوئی: جناب راجیو چندر شیکھر


الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت نے ہائی کورٹ، بنگلورو میں ای-شکایات پورٹل کا آغاز کیا

Posted On: 11 APR 2022 6:48PM by PIB Delhi

 

ہم بڑی صلاحیتوں سے مالا مال ملک ہیں، لیکن ہم نے ہمیشہ اپنی صلاحیت کے خلاف کم کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، یہ اکثر عام الفاظ میں کہا جاتا رہا ہے۔ لیکن اگر ہم سال 2020-21 میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں پر نظر ڈالیں تو یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح ٹیکنالوجی نے ہندوستان کے بارے میں پرانے بیانیے کو تبدیل کر دیا ہے۔ یہ بات الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی، ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج بنگلورو میں کہی۔

مرکزی وزیر جناب راجیو چندر شیکھر نے ’ہائی کورٹ، بنگلور میں قانونی پیشہ ور افراد کے لیے انصاف کی فراہمی میں تازہ ترین تکنیک‘ کے موضوع پر دی ایڈوکیٹس ایسوسی ایشن، بنگلور کے زیر اہتمام ایک تقریب میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ  پچھلے چھ سالوں میں، موجودہ حکومت نے خالصتاً ٹیکنالوجی پر مبنی ایک فریم ورک بنایا ہے جس کے تحت مستفیدین کے نام پر جاری کی جانے والی ہر ایک پائی بغیر کسی تاخیر یا لیکیج کے براہ راست ان کے کھاتے میں پہنچ جاتی ہے۔

 

 

ٹیکنالوجی نے ثابت کر دیا ہے کہ جمہوریت لیک اور کرپشن سے پاک ہوسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان، قانون کی حکمرانی کے تحت چل رہا ہے - جیسا کہ دنیا کے سب سے طویل تحریری آئین میں جامع طور پر بیان کیا گیا ہے، انصاف کی فراہمی ایک طویل عمل ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ اس کی وجہ سے ”انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے“ کا جملہ تیار کیا گیا ہے۔

 

 

انھوں نے کہا کہ جدید ترین ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز بشمول مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ کو عدالتی مقدمات کے فیصلوں میں تیزی لانے اور عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

کووڈ عالمی وبا اور کووڈ سے متاثرہ لاک ڈاؤن کے دوران درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں کرناٹک ہائی کورٹ کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے بحرانوں کے درمیان انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ورچوئل سماعتوں میں تیزی سے تبدیل ہو کر ٹیکنالوجی کو بر وقت اپنانے اور استعمال کیے جانے کی تعریف کی۔

معزز جسٹس آلوک ارادھے نے اس بات کی وضاحت کی کہ کس طرح عالمی وبا کے دوران بدلی ہوئی صورتحال کے مطابق عدلیہ تبدیل ہوئی۔ عدلیہ نے ٹیکنالوجی کو اپنایا ہے اور انصاف کی فراہمی کے عمل میں اس کا بھر پور استعمال کیا ہے۔

اس موقع پر موجود چھوٹی آبپاشی، قانون، پارلیمانی امور اور قانون سازی کی وزارت حکومت کرناٹک کے وزیر جناب جے سی مدھو سوامی نے کہا کہ ہمیں حالات کے مطابق بدلنا ہوگا۔ ہمیں جدید ترین ٹیکنالوجیز پر دستیاب علم کو بروئے کار لانا ہے اور خاص طور پر عدلیہ میں لائبریریوں کو ڈجیٹل بنانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی میں ہونے والی ترقی اور قانون کے ساتھ اس کے تقابل کے بارے میں تازہ ترین معلومات آسانی سے دستیاب ہونی چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ مقدمات کو جلد از جلد نمٹانا اولین ترجیح بننا چاہیے۔

جناب وویک سبا ریڈی صدر، ایڈوکیٹس ایسوسی ایشن، بنگلورو نے اپنے خطاب میں تکنیکی سہولت کی کمی کی وجہ سے وکلا کو درپیش مشکلات کے بارے میں بتایا اور جہاں بھی ممکن ہو تمام عدالتوں میں وکلا کے لیے کام کرنے کی جگہ فراہم کرنے کی درخواست کی۔ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری ٹی جی روی نے استقبالیہ کلمات پیش کیے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- ج

U: 4157



(Release ID: 1815829) Visitor Counter : 113


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Kannada