کامرس اور صنعت کی وزارتہ
جناب پیوش گوئل نے آسٹریلوی کمپنیوں کو میک ان انڈیا کی دعوت دی اور ایک دوسرے کے اسٹارٹ اپس کے ساتھ زیادہ قریب سے جڑنے کی اپیل کی
مغربی آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان قربت زیادہ اقتصادی تعاون کے مواقع فراہم کرتی ہے: جناب گوئل
اسٹریٹیجک شراکت داروں کے طور پر، بھارت اور آسٹریلیا کواڈ اور سپلائی چین ریزیلینس انیشیٹو (ایس سی آر آئی) میں مل کر کام کریں گے، تاکہ ہند-بحرالکاہل خطے کو امن، خوشحالی، استحکام، ہم آہنگی اور ترقی کے خطہ کے طور پر برقرار رکھا جا سکے: جناب گوئل
جناب گوئل نے خلائی شعبے اور پائیداریت میں آسٹریلیا کے ساتھ گہرے تعلقات پر زور دیا
کرکٹ دونوں ملکوں کے لوگوں کو قریب لایا اور جب تک لوگ ایک دوسرے کے قریب نہیں آئیں گے، کاروبار نہیں بڑھ سکتا: جناب گوئل
Posted On:
08 APR 2022 6:14PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 8/ اپریل 2022 ۔ صنعت و تجارت ، امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آسٹریلوی کمپنیوں کو میک ان انڈیا کی دعوت دی ہے اور کہا ہے کہ دونوں ممالک کے اسٹارٹ اپس کو ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ جڑنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آسٹریلیا کے پاس بے مثال اختراعات اور تحقیق اور اختراعی آئیڈیاز ہیں اور بھارت کے پاس انہیں دنیا بھر میں لے جانے کے لیے ٹیلنٹ پول ہے۔
یہ امید ظاہر کرتے ہوئے کہ بھارت میں آسٹریلیا سے سرمایہ کاری کا تیز تر بہاؤ ہوگا ، انہوں نے کہا کہ مغربی آسٹریلیا دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
آج پرتھ میں نائب وزیر اعظم جناب راجر کک کی طرف سے منعقدہ ایک بزنس لنچ میں حا ضرین سے خطاب کرتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ خطے اور بھارت کے درمیان قربتیں زیادہ اقتصادی تعاون کے مواقع فراہم کرتی ہیں۔
اسٹریٹیجک شراکت داری قائم کرنے کی بھارت کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ بھارت کواڈ اینڈ سپلائی چین ریزیلینس انیشیٹو (ایس سی آر آئی) کا حصہ بن گیا ہے۔ دنیا کے کچھ حصوں کو متاثر کرنے والے انارکی کا ذکر کرتے ہوئے،جناب گوئل نے اس بات پر زور دیا کہ دو مضبوط جمہوریتیں، مشترکہ خوشحالی کے لیے مل کر کام کر رہے دو دوست ایک دوسرے پر بھروسہ کر تے ہوئے دنیا کو اتحاد کا مضبوط پیغام دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مل کر اپنی جغرافیائی سیاسی موجودگی کو مزید مضبوط کریں گے اور ہند-بحرالکاہل خطے کو امن، خوشحالی، استحکام، ہم آہنگی اور ترقی کے خطہ کے طور پر برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔
جناب گوئل نے کہا کہ بھارت -آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدہ (Ind-Os ECTA) دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس تعاون اور دوستی کے جذبے کے ساتھ بات چیت ہوئی وہ واقعی قابل ذکر ہے۔
تعلیم، تحقیق، اختراع، ٹکنالوجی، مینوفیکچرنگ وغیرہ جیسے معاہدے کے تحت آنے والے توجہ کے شعبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب گوئل نے خلائی شعبے اور پائیداریت میں آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات کو گہرا کرنے پر زور دیا۔
اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ ان مشکل وقتوں کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط ہو رہے ہیں، انہوں نے آسٹریلیا کے لوگوں کا اس محبت اور دیکھ بھال کے لیے شکریہ ادا کیا جو انہوں نے بھارت نژاد لوگوں ساتھ دکھائی ہےجنہوں نے اسے اپنا گھر بنا لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ درحقیقت، اس نے دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے کو اجا گر کیا ہے ۔
اپنے دورے کے دوران کئے گئے نتیجہ خیز تعاون کا ذکر کرتے ہوئے جناب گوئل نے وزیر اعظم نریندر مودی کا حوالہ دیا اور کہا کہ ’یہ انٹیگریشن (ECTA) ہمارے دو طرفہ تعلقات کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے اور ہماری معیشتوں کے پاس ایک دوسرے کی ضروریات پوری کرنے کی لامحدود صلاحیتیں ہیں۔ انہوں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کی معیشتوں کے درمیان تعاون وزیر اعظم کے وژن میں واضح طور پر جھلکتا ہے۔
جناب گوئل نے اس معاہدے کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا جو کئی کثیر جہتی شعبوں کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک طویل سفر کے لیے ایک چھوٹا سا قدم ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ سفر مختصر سفر نہیں ہوگا بلکہ میراتھن ثابت ہوگا۔
یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ بھارت -آسٹریلیا ای سی ٹی اے ایک بہت ہی متوازن ، منصفا نہ اور معقول معاہدہ ہے جس نے سب کے لیے مواقع فراہم کیے ہیں، جناب گوئل نے کہا کہ ای سی ٹی اے کے ساتھ، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت 2030 تک 100 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ جناب گوئل نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت میں زندگی کے بہتر معیار کی امید رکھنے والی ایک بڑی خواہش مند آبادی ہے جو اسی قسم کی خوشحالی کا تجربہ کرنے کی امید رکھتی ہے جس سے دنیا کا ایک بڑا حصہ لطف اندوز ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا موقع ہے جو آسٹریلیا کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کی حساسیت، خوشحالی، مارکیٹ کے سائز وغیرہ کے لحاظ سے ایک دوسرے کی پوزیشن کا احترام کرتے ہوئے ساتھ مل کر کام کرنا جاری رکھنا چاہیے۔
معاہدے کے تحت طے شدہ 45 بلین ڈالر کے ابتدائی دو طرفہ تجارتی ہدف کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ دورے کے دوران، آسٹریلیائی کمپنیوں اور کمیونٹیز کے ساتھ مشغولیت اور اقتصادی تعاون کے بے پناہ مواقع کو محسوس کرتے ہوئے، وہ اس بڑھے ہوئے ہدف کو حاصل کرنے کے تئیں پر امید ہیں ۔
جناب گوئل نے زور دے کر کہا کہ یہ رشتہ بھارتیوں اور آسٹریلیا کے لوگوں کے لیے بہت فطری ہے جو ہمیشہ سے فطری شراکت دار رہے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ایک وقت میں دونوں ممالک جغرافیائی طور پر ایک دوسرے سے متصل تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور آسٹریلیا دونوں دولت مشترکہ کے رکن ہیں، متحرک جمہوریتیں ہیں جو قانون کی حکمرانی اور شفاف حکومتوں کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کرکٹ کے لیے مشترکہ محبت پر بھی بات کی جس نے دونوں ممالک کے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب کیا ۔
جناب گوئل نے کہا کی بھارت اور آسٹریلیا کی معیشتیں مشکل سے ہی ایک دوسرے سے مسابقت کرتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کی معیشتیں بہت خوبصورت انداز میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتی ہیں۔ اس تعاون کی کچھ مثالیں دیتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ آسٹریلیا کی بھیڑ کی اون، جو بھارت میں لباس یا ملبوسات کے لیے بُنی ہوئی ہے، دنیا کے سامنے ایک بہترین پیش کش ہوگی اور آسٹریلیا میں بھی بھارتی آبادی بالخصوص نوجوانوں کی بے پناہ صلاحیت اور مہارت کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آسٹریلیا دنیا کے ایک بڑے حصے کو خام مال اور درمیانی مصنوعات فراہم کرنے والا رہا ہے، جناب گوئل نے کہا کہ بھارت اپنی وسیع، ہنر مند لیبر فورس کو استعمال کر کے انہیں بہتر مصنوعات میں تبدیل کر سکتا ہے۔ اور دنیا کی خدمت کر سکتے ہے ۔
بعد ازاں، پرتھ میں ٹورزم فیسٹیول کے دوران کلیدی خطبہ دیتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان شراکت داری میں،تعلیم کو ایک بڑا فوکس ایریا ہونا چاہیے۔ انہوں نے ایک دوسرے کے تعلیمی نظام کو تسلیم کرنے ، ٹیکنالوجی کی سہولت کو دونوں ہی ممالک کے طلباء تک پہنچانے کے لیے کوشش کرنے اور دوہری ڈگریاں حاصل کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی اپیل کی ۔
جناب گوئل نے یہ بھی کہا کہ ای سی ٹی اے کو دونوں ممالک کے عوام اور میڈیا کی طرف سے زبردست حمایت اور تعاون ملا ہے۔ نایاب زمینی معدنیات میں آسٹریلیا کے مسابقتی فائدہ کا ذکر کرتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں یہ بہت اہم ہوگا خاص طور پر بھارت جیسے ملک میں جہاں ایک بہت بڑی نوجوان ہنر مند آبادی بہتر مستقبل کی خواہش رکھتی ہے۔
واکا گراؤنڈ کو کرکٹ کا مکہ قرار دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ اگرچہ بھارت اور آسٹریلیا کرکٹ میں سخت مقابلہ کرتے ہیں، لیکن کھیل سے محبت نے دراصل دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قریب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ نے دونوں ممالک کے لوگوں کو قریب کیا اور جب تک لوگ ایک دوسرے کے قریب نہیں آئیں گے کاروبار پروان نہیں چڑھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے رہنما تعلقات کے تئیں پرعزم ہیں، لیکن اس کی ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگ مل کر کام کریں، ایک دوسرے پر بھروسہ کریں اور اتحاد کے ساتھ پروان چڑھنے والی دوستی سے لطف اندوز ہوں۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 4092
(Release ID: 1815442)
Visitor Counter : 141