ایٹمی توانائی کا محکمہ

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کا نیوکلیئر پروگرام معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہے نہ کہ انسانی زندگی کو نقصان پہنچانے کے لیے


وزیر نے نئی دہلی کے وگیان بھون میں محکمہ جوہری توانائی اور خلائی محکمہ کی از سر نو تشکیل شدہ مشترکہ ہندی صلاحکار کمیٹی کی پہلی میٹنگ کی صدارت کی

خلائی اور نیوکلیئر ٹکنالوجی کی شاندار کامیابیوں کو پیشہ ور مترجمین کے ذریعہ ہندی اور ورنیکولر زبانوں میں مناسب ترجمہ کے ذریعہ عام آدمی تک پہنچنا چاہئے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 09 APR 2022 5:53PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنسز؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کےوزیر مملکت  (آزادانہ چارج)  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان کا نیوکلیئر پروگرام معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہے نہ کہ انسانی زندگی کو نقصان پہنچانے کے لیے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال پر مبنی ڈاکٹر ہومی بھابھا کے ایٹمی توانائی پروگرام کے آغاز سے لے کر اب تک ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ڈاکٹر بھابھا کے عہد کی تجدید ’’سنکلپ سے سدھی‘‘ کے طور پرکی جائے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نئی دہلی کے وگیان بھون میں محکمہ جوہری توانائی اور محکمہ خلاء کی از سر نو تشکیل شدہ مشترکہ ہندی صلاحکار کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GESG.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جوہری توانائی اور تابکاری کی ایپلی کیشنز نے بجلی کی پیداوار، زراعت، ادویات، صحت، خوراک کے تحفظ، بیجوں کی بہتر اقسام، پانی صاف کرنے کی ٹیکنالوجی، شہری فضلہ کے انتظام کی ٹیکنالوجیز، ریڈیوآئسوٹوپس کے صنعتی استعمال اور صنعتی میدان نیزتابکاری ٹیکنالوجیز خاص طور پر پیٹرولیم انڈسٹری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تاہم، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جوہری توانائی کے زیادہ تر سماجی استعمال کےبارے میں لوگوں کو زیادہ معلوم نہیں ہیں۔

وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ گاما شعاع ریزی ٹیکنالوجی کا استعمال بلبوں اور ٹیوبوں میں انکرن کو روکنے، اناج، دالوں اور اناج کے کیڑوں کے جراثیم سے پاک کرنے، خشک مصالحوں کی مائکروبیل آلودگی (حفظان کاری) وغیرہ کے لیے پہلے سے طے شدہ تابکاری کی خوراک کو لاگو کرکے تحفظ/شیلف لائف بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، کووڈ کی وبا کے دوران بھی، جوہری توانائی کا محکمہ (ڈی اے او) کووڈ-  19 کے مریضوں کے لیے ہندوستان کا پہلا مقامی، لاگت سے موثر، وائرلیس فزیولوجیکل پیرامیٹرز کی نگرانی کا نظام،کووڈ دیپ جیسی نئی اختراعات کے ساتھ سامنے آیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ٹاٹا سنٹر ممبئی، جو ملک بھر میں کئی کینسر ہسپتال چلا رہا ہے، جوہری توانائی کے محکمے کے تحت کام کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ محکمہ، جوہری توانائی اور ٹاٹا میموریل سنٹر، ٹاٹا ٹرسٹ کی مدد سے بہار، آسام اور اتراکھنڈ میں اضافییونٹس قائم کر رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002G7R7.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے راج بھاشا کی کمیٹی اور محکمہ کے ارکان سے مطالبہ کیا کہ وہ پیشہ ور مترجموں کے ذریعے ہندی اور ورناکولر زبانوں میں مناسب ترجمہ کے ذریعے خلائی اور نیوکلیئر ٹیکنالوجی کی کامیابیوں کو عام کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے ہندی اور علاقائی زبانوں میں سائنس کی نصابی کتب اور لٹریچر کے صحیح ترجمے پر بھی زور دیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے قیادت کے تحت، راج بھاشا کا محکمہ، جو کہ امیت شاہ کی سربراہی میں وزارت داخلہ کا ایک حصہ ہے، ایک وسیع تبدیلی کا کام کر رہا ہے۔      اس بات کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے کہ مرکزی وزارتوں اور محکموں میں زیادہ تر سرکاری کام ہندی میں ہو رہے ہیں۔ ۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمیشہ نوجوانوں میں’’سائنس سے محبت‘‘ کو فروغ دینے کے لئے ’’وسیع طریقے سے‘‘ سائنس مواصلات کو فروغ دینے کی غرض  سے مقامی زبانوں کے استعمال پر زور دیا ہےاور اس بات پر بھی زور دیا کہ زبان رکاوٹ نہیں بلکہ ایک سہولت کار ہونی چاہئے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی کو مختلف شعبوں اور میدانوں میں لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ عام آدمی کے لیے "زندگی گزارنے میں آسانی" ہو سکے۔ اسرو کے سائنسدانوں نے کمیٹی کے اجلاس کو زراعت، مٹی، آبی وسائل، زمین کا استعمال/زمین کا احاطہ، دیہی ترقی، زمین اور موسمیاتی مطالعہ، جیو سائنسز، شہری اور بنیادی ڈھانچہ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ سپورٹ، جنگلات اور ماحولیات جیسے شعبوں میں خلائی ٹیکنالوجی کے وسیع پیمانے پر استعمال کے بارے میں بتایا،اور فیصلہ کن معاونت کے نظام کو فعال کرنے کے لیے جغرافیائی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا سیکھایا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ماضی قریب میں ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال زراعت کے شعبے میں ایک نیا انقلاب لانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو مشاورتی کمیٹی کے ارکان نے بتایا کہ گاندھی میڈیکل کالج بھوپال میں ایم بی بی ایس کا کچھ نصاب ہندی میں اس سال مئی سے پڑھایا جائے گا اور طبی اور سائنسی پیشہ ور ماہرین کے ذریعے پورے نصاب کا ترجمہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

*****

U.No.4081

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1815329) Visitor Counter : 147