وزارت آیوش
آیوش کے مرکزی وزیرجناب سربانند سونووال نے عالمی یوم ہومیوپیتھی پر سائنسی کنونشن کا افتتاح کیا
ہومیوپیتھی کی عوامی قبولیت بہت زیادہ ہے اور یہ میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی پہلی پسند بن سکتی ہے: سربانند سونووال
Posted On:
09 APR 2022 4:28PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 09 اپریل آیوش، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج نئی دہلی میں‘ہومیو پیتھی: پیپلس چوائس فار ویلنس’ کے موضوع پر دو روزہ سائنسی کنونشن کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر آیوش اور خواتین و اطفال کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر مہندر بھائی منجپارہ بھی موجود تھے۔ وزارت آیوش کے تحت تین اعلیٰ ادارے مرکزی ہومیوپیتھی ریسرچ کونسل، قومی کمیشن برائے ہومیوپیتھی اور قومی ادارہ برائے ہومیوپیتھی مشترکہ طور پر ہومیو پیتھی کا عالمی دن (ڈبلیو ایچ ڈی) کے موقع پراس کنونشن کا انعقاد کر رہے ہیں۔ ہومیو پیتھی کے بانی ڈاکٹر کرسچن فریڈرک سیموئل ہانیمن کے یوم پیدائش کے موقع پر عالمی یوم ہومیوپیتھی منایا جاتا ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب سونووال نے زور دے کر کہا کہ آیوش کی تعلیم، مشق اور ادویات کی ترقی کے شعبوں میں ایک انقلابی تبدیلی کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹم آف میڈیسن اور نیشنل کمیشن فار ہومیوپیتھی نے نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق آیوش کی تعلیم کے ساتھ ہم آہنگی قائم کی ہے اور نئی صلاحیتوں کو اس حد تک راغب کر رہے ہیں کہ آیوش کے ساتھ ساتھ ہومیو پیتھی بھی میڈیکل تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی پہلی پسند بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہومیوپیتھی ادویات آسانی سے لی جاسکتی ہیں اور بڑی تعداد میں لوگوں کے قابل قبول ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ہومیوپیتھی کی عوامی مقبولیت بہت زیادہ ہے اور لوگ نسل در نسل فیملی معالجوں سے علاج کرواتے ہیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر مہندر بھائی منجپارہ نے روشنی ڈالی کہ ہومیوپیتھی مختلف بیماریوں کے علاج میں بہت مؤثرہے اور کم خرچ پر محفوظ طریقوں سے انفرادی صحت کو بہتر کرتی ہے۔
یہ کنونشن ہومیوپیتھی کے شعبے میں اس کی اب تک کی کامیابیوں اور ہومیوپیتھی کی ترقی کے لیے مستقبل کی حکمت عملی کا جائزہ لینے کا ایک موقع ہے۔ ہومیوپیتھی کے بڑے شراکت داروں کے درمیان ایک مکالمہ شروع کرنے کی فوری ضرورت ہے جو کلینیکل ریسرچ انفارمیٹکس میں بہت ضروری پیشہ ورانہ معیارات، کلینیکل ریسرچ میں ڈاٹا کے معیارات، پالیسی کے امور، تعلیمی معیارات، اور تدریسی وسائل پر توجہ دے گی۔ ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تیز رفتار اختراعات کے تناظر میں عالمی صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی میں بدلتے ہوئے نمونے کے ایک حصے کے طور پر طبی نگہداشت کی فراہمی اور تحقیق کوایک ساتھ ملا کر اس مقصد کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ مربوط نگہداشت میں ہومیوپیتھی کی مؤثر اور موثر شمولیت کے لیے اسٹریٹجک اقدامات کی نشاندہی کرنے نیز تجویز کرنے کی ضرورت ناگزیر ہے۔
اس کنونشن کے مندوبین میں ہومیو پیتھک کے محققین، بین موضوعاتی علوم کے سائنسدان، معالجین، طلباء، صنعت کاروں کے ساتھ ساتھ مختلف ہومیو پیتھک ایسوسی ایشن کے نمائندے بھی شامل تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
U-4078
(Release ID: 1815279)
Visitor Counter : 205