بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جہاز رانی کے شعبے  پر روس۔یوکرین تنازعہ  کا اثر

Posted On: 01 APR 2022 3:13PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ کی وجہ سے   جہاز رانی کمپنیاں  درج ذیل مسائل کا سامنا کررہی ہیں:-

  1. شمالی بحیرہ اسود میں جہاز رانی کی سرگرمیاں بند ہیں۔
  2.  پی اینڈ آئی نے  بیمہ کا کور واپس لے لیا ہے۔
  3. یوکرین اور روس  جانے والے کنٹینرز مختلف ٹرانسشپمنٹ  بندرگاہوں پر پڑے ہیں۔
  4. روس میں سوئفٹ کو بلاک کرنے کی وجہ سے ادائیگی متاثر ہوئی ہے۔
  5. پڑوسی  بندرگاہوں اور ٹرانسشپمنٹ  بندرگاہوں میں  بھیڑ بھاڑ ہے۔
  6. روس اور سی آئی ایس ممالک سے تجارت متاثر ہوئی ہے اور شپنگ لائنز روسی بندرگاہوں کے لیے مال قبول نہیں کر رہی ہیں۔

اس بحران کے برے  اثر سے بھارت کی جہاز رانی  کمپنیوں کو  بچانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:-

  1. صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے تمام متعلقین کے ساتھ وقفے وقفے سے  میٹنگیں کی جارہی ہیں۔
  2. شپنگ لائنوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ  (سی آئی ایس ) / روسی کارگو کے لیے متبادل راستوں کا پتہ لگائیں۔
  3. ایگزم ٹریڈرز کو مطلع کیا گیا کہ میسرز ون شپنگ ولادیووستوک  کے لئے کنٹینرز لے جا رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-3653

                         



(Release ID: 1812502) Visitor Counter : 138