جل شکتی وزارت

صدر جمہوریہ ہند نے تیسرے قومی آبی ایوارڈ  پانے والوں کی عزت افزائی کی اور جل شکتی ابھیان  ’’ کیچ دا رین مہم -2022 ‘‘ کا آغاز کیا


جل آندولن کو جن آندولن میں بدلنے کے لئے جل شکتی ابھیان اور جل جیون مشن  2019ء میں  شروع کئے گئے تھے: جناب رام ناتھ کووند

’’ میں پورا یقین  رکھتا ہوں کہ یہ ایوارڈز بھارت کے  عوام کے ذہنوں میں  پانی کی اہمیت کو اجاگر کریں گے اور رویے میں تبدیلی لانے میں مدد کریں گے ‘‘

قومی آبی ایوارڈز تمام فریقوں اور عوام کو آبی وسائل کے بندوبست کے تئیں جامع طریقۂ کار اپنانے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں: جناب گجیندر سنگھ شیخاوت

گریٹر نوئیڈا میں یکم نومبر سے 5 نومبر تک انڈیا واٹر ویک - 2022 کے انعقاد سے متعلق پہلا معلوماتی کتابچے کا بھی اجراء کیا گیا

Posted On: 29 MAR 2022 4:58PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ٔہند جناب رام ناتھ کووند نے نئی دلّی کے وگیان بھون میں آج جل شکتی کی وزارت کے آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کے احیاء کے محکمے کے ذریعہ قائم کئے گئے تیسرے قومی آبی ایوارڈز  پانے والوں کو مبارکباد پیش کی اور جل شکتی ابھیان: کیچ دا رین مہم 2022 کا آغاز کیا۔  جل شکتی کے مرکزی وزیر نے  بھارت کے بین الاقوامی آبی وسائل ایونٹ انڈیا واٹر ویک -2022 کے ساتویں ایڈیشن کا پہلا معلوماتی بروشر بھی  جاری  کیا ، جس کا انعقاد  یکم نومبر سے 5 نومبر، 2022 ء تک  گریٹر نوئیڈا کے انڈیا ایکسپو سینٹر میں کیا جائے گا۔  جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کے ساتھ جل شکتی  کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو اور شری پرہلاد سنگھ پٹیل اور دونوں محکموں کے سکریٹریز نے پروگرام میں شرکت کی ۔

image001GVJ1.jpg

        

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے  ، صدر جمہوریہ ٔہند جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ یہ کہنا درست ہوگا کہ پانی ہی زندگی ہے (جل ہی جیون ہے) اور قدرت نے ہمیں پانی کے وسائل جیسے دریا وغیرہ عطا کئے ہیں ۔  تاہم بدقسمتی سے اب ہم خود کو فطرت سے علیحدہ محسوس کرتے ہیں ، جس نے ہمیں زندگی بخشی ۔  روایتی آبی تحفظ کے ڈھانچے شہر کاری کی وجہ سے معدوم ہو رہے ہیں اور پانی کے بندوبست کے چیلنج کے بارے میں آج سائنسی نقطۂ نظر سے بات کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس حقیقت پر زور دیا کہ بھارت روایتی طور پر اپنے دریاؤں کا احترام کرتا ہے اور آبی تحفظ حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔

         صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ ہم سب زندگی،  روزگار اور ترقی کے لئے پانی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ پانی کی کمی، سیلاب اور خشک سالی کا سب سے زیادہ اثر غریب ترین اور سب سے زیادہ کمزور لوگوں کی زندگیوں پر پڑتا ہے۔ پانی کے وسائل کی دستیابی محدود اور بارشوں پر منحصر ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی سے ، جس سے  واٹر سائیکل میں تبدیلی ہو رہی ہے ، ہماری پانی کی کفالت کو بھی متاثر کر رہی ہے ۔ تقریباً  3-4 دہائیوں پہلے پانی خریدنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ آج، ہم کچھ حصوں میں پانی کے فسادات کے بارے میں سنتے ہیں ۔  بھارت میں، صورتحال خاص طور پر چیلنج  سے بھری  ہے کیونکہ بھارت  میں دنیا کی تقریباً 18 فی صد آبادی رہتی ہے لیکن ہمارے پاس دنیا  میں پانی کے وسائل کا صرف 4 فی صد ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اگلی جنگ پانی پر ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پس منظر میں ’’ ہم سب کو چوکس  اور تیار رہنا ہوگا۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ جل شکتی  کی وزارت  پانی کے شعبے میں مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔

         مئی 2019 ء میں، جل شکتی کی وزارت سابقہ ​​آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا  کے احیاء  اور پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کے انضمام کے بعد  تشکیل دی  گئی تھی۔ یہ اقدام پانی سے متعلق مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے  کیا گیا تھا ۔ مجھے خوشی ہے کہ آب و ہوا میں تبدیلی کو کم کرنے کے لئے کئی اقدامات کئے جا رہے ہیں  ، جن میں دریا کی بحالی، پانی کی  کفالت کو ترجیح دینا، آبپاشی کے منصوبوں کو مکمل کرنا اور ڈیموں کی بحالی وغیرہ شامل ہیں۔

         جل آندولن کو جن آندولن میں تبدیل کرنے کے لئے 2019 ء میں جل شکتی ابھیان اور جل جیون مشن کا آغاز کیا گیا  تھا ، جس میں کئی ریچارج  کے ڈھانچے بنائے گئے  اور کروڑوں لوگوں نے ، اس میں شرکت کی ۔ 22 مارچ  ، 2022 ء کو بھارت کے وزیر اعظم نے ’’ کیچ دا رین ، ویئر اِٹ فالس ، وین اِٹ فالس ‘‘  مہم کا آغاز کیا۔ مجھے  29 مارچ  ، 2022 ء سے 30 نومبر  ، 2022  ء تک جل شکتی ابھیان: کیچ دا رین 2022 کا آغاز کرتے ہوئے خوشی  محسوس ہو رہی ہے۔ مجھے  اِس بات پر بھی خوشی ہے کہ اسپرنگ شیڈ ڈیولپمنٹ ، طاس کے علاقوں میں پانی کا تحفظ ، پانی کے سیکٹر میں جینڈر مین اسٹریمنگ جیسی نئی خصوصیات کا مہم میں اضافہ کیا گیا ہے ۔  مجھے یقین ہے کہ جینڈر مین اسٹریمنگ  آبی حکمرانی  / تحفظ اور بندوبست میں خواتین کے رول کو فروغ دے گا ۔

image002BLLK.jpg

 

         جناب کووند نے مزید کہا کہ ’’میں امید کرتا ہوں کہ ریاستی حکومتیں اس سال اس مہم کو جوش اور جذبے کے ساتھ شروع کرنے کے لئے اور بھی زیادہ تیار ہوں گی ، جو ملک میں پانی کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے میں کافی  کامیابی حاصل کرے گی۔ میں جل شکتی کی وزارت کو بھی مبارکباد دینا چاہوں گا کہ اس نے نیشنل واٹر ایوارڈز کا انعقاد کیا، جو کہ پانی کے موثر  بندوبست کے لئے ایک عوامی تحریک پیدا کرنے کے لئے سب سے زیادہ مناسب اور بروقت اقدام ہے۔ ‘‘

         انہوں نے مزید کہا  کہ ’’ مجھے یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ جل شکتی کی وزارت  ، ریاستوں، تنظیموں، افراد وغیرہ کو 11 مختلف زمروں میں ایوارڈ دے رہی ہے۔ ایوارڈ جیتنے والوں  میں سے کچھ لوگوں نے آبی بندوبست کے شعبے میں مثالی کام کیا ہے۔  یہی مثالیں ایسی ہیں ، جن سے ہماری امیدوں میں اضافہ ہوتا ہے کہ  مستقبل کے لئے پانی کو محفوظ کیا جائے گا ۔ میں نہ صرف تمام  ایوارڈ پانے والوں کو مبارکباد دیتا ہوں بلکہ ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ہم سب کے لئے تحریک کا باعث بنے رہیں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ یہ ایوارڈز بھارت کے لوگوں کے ذہنوں میں پانی سے متعلق بیداری پیدا کریں اور رویے میں تبدیلی لانے میں مدد کریں گے۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے موقع پر، میں ایک بار پھر ان تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں ، جنہوں نے ان اقدامات میں حصہ لیا ہے۔

         استقبالیہ خطبہ دیتے ہوئے جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے پانی کے تحفظ کی مہم میں نئی  توانائی پھونکنے کے لئے صدر جمہوریہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے آبی بندوبست کے شعبے میں  بہترین کام کے لئے بہترین ریاستوں کے زمرے میں تین اعلیٰ ریاستوں سمیت تمام ایوارڈ پانے والوں کو مبارکباد دی ۔ رگ وید کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب شیخاوت نے کہا کہ بھارت روایتی طور پر آبی وسائل کا احترام کرتا ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کے پس منظر میں بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی کی اہمیت پر زور دیا کہ ملک میں بارش کے پانی کا صرف 8  فی صد ذخیرہ کیا جاتا ہے اور  مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ   وزیر اعظم نریندر مودی نے کیچ دا رین مہم  کا آغاز کیا ہے ۔

         جل شکتی  کے مرکزی وزیر نے اجتماع کو بتایا کہ 2019 ء سے قومی آبی ایوارڈز کا آغاز کیا  گیا ہے اور انہوں نے پانی کے  بندوبست  اور اپنے طور پر دوسروں کو تحریک دینے کے لئے مختلف فریقوں  کا ، اُن کے ذریعے کئے گئے کاموں کے لئے شکریہ ادا کیا ۔  قومی آبی ایوارڈز کی ضرورت تمام فریقوں اور عوام کو آبی وسائل کے بندوبست کے تئیں جامع طریقۂ کار اپنانے کی حوصلہ افزائی کے لئے محسوس کی گئی تھی ۔ یہ ایوارڈز پانی کی اہمیت کے بارے میں عوام  میں بیداری پیدا کرنے اور انہیں  موثر آبی بندوبست کے لئے بہترین طریقۂ کار اپنانے کی تحریک دینے کے لئے قائم کئے گئے ہیں ۔

image003KB4V.jpg

 

پہلا قومی آبی ایوارڈ  جل شکتی کی وزارت نے 2018 ء میں شروع کیا تھا ۔  قومی آبی ایوارڈز اسٹارٹ اپس کے ساتھ ساتھ سرکردہ تنظیموں کو سینئر پالیسی سازوں کے ساتھ کام کرنے اور بھارت میں آبی وسائل کے بہترین بندوبست کے لئے سینئر پالیسی سازوں کے ساتھ تبادلۂ خیال کا موقع فراہم کرتا ہے ۔

آبی وسائل، دریاکی ترقی اور گنگا  کے احیاء کا محکمہ، جل شکتی کی وزارت ، ریاستوں، تنظیموں اور  افراد وغیرہ کو 11 مختلف زمروں میں 57 ایوارڈس دیتی ہے  ۔  ان زمروں میں بہترین ریاست، بہترین ضلع، بہترین گاؤں پنچایت، بہترین شہری بلدیاتی ادارہ، بہترین میڈیا (پرنٹ اور الیکٹرانک)، بہترین اسکول، بہترین ادارہ/ آر ڈبلیو اے /مذہبی تنظیم برائے کیمپس استعمال، بہترین صنعت، بہترین این جی او، بہترین واٹر یوزر ایسوسی ایشن اور  سی ایس آر سرگرمیوں کے لئے بہترین صنعت  شامل ہیں ۔  ان  زمروں میں ملک کے مختلف زون کے لئے ذیلی زمرے بھی ہیں ۔ مختلف زمروں میں ایوارڈ  پانے والوں کو ایک توصیف نامہ ، ٹرافی اور نقد انعام دیا  جاتا ہے ۔ریاست اتر پردیش، راجستھان اور تمل ناڈو  نے بہترین ریاست کے زمرے میں بالترتیب پہلا ، دوسرا اور تیسرا  ایوارڈ حاصل کیا ہے ۔

این ڈبلیو اے کے ذریعے پورے ملک میں افراد اور تنظیموں کے  ذریعے کئے گئے اچھے کام اور کوششوں پر توجہ مرکوز  کی جاتی ہے تاکہ جل سمرِدھ بھارت کے حکومت کے ویژن کو حاصل کیا جا سکے ۔ یہ ایوارڈ تمام عوام اور تنظیموں کو آبی وسائل کے بندوبست کی سرگرمیوں میں زیادہ مضبوط ساجھیداری کرنے اور لوگوں کو شامل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں ۔

2019 ء میں جل شکتی ابھیان کے کامیاب نفاذ کے بعد، جس میں ملک  کے پانی کی قلت والے 256 اضلاع  کے 1592 بلاکوں  میں پانی کے تحفظ اور بندوبست کی خاطر ایک قومی اپیل کی گئی تھی ، جل شکتی ابھیان-II: کیچ دا رین ،  ویئر اِٹ فالس ، وین اِٹ فالس مہم کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 22 مارچ ، 2021 ء کو عالمی آبی دن کے موقع پر کیا تھا ،  جسے ملک کے تمام اضلاع (دیہی اور شہری علاقوں) میں مانسون سے پہلے اور مانسون کے دوران شروع کیا گیا  تھا یعنی مارچ ، 2021 ء سے 30 نومبر ، 2021 ء تک نافذ کیا گیا تھا  ۔ قومی آبی مشن  کے ذریعے چلائی  جانے والی اس مہم کا پورے ملک میں بہت اچھا ردعمل  حاصل ہوا ہے ۔ 22 مارچ ، 2021 ء کو آغاز کے بعد سے 31 دسمبر ، 2021 ء تک، شہری اور دیہی دونوں علاقوں  نے کل 46 لاکھ سے زیادہ پانی سے متعلق کاموں کو مکمل کیا ہے یا شروع کیا ہے اور اس کے علاوہ ، 36 کروڑ سے زیادہ شجرکاری  کی گئی ہے ، 43631 تربیتی پروگرام/کسان میلے لگائے گئے اور 306 جل شکتی کیندر قائم کئے گئے ہیں ۔  صرف ایم جی این آر ای جی ایس کے تحت  ہی 65000 کرو ڑروپئے سے زیادہ خرچ کئے گئے ۔ اس کے علاوہ  ، آبی تحفظ سے متعلق کام ، موجودہ آبی وسائل / ڈھانچوں کی نشاندہی کے لئے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ اِمیجز اور جی آئی ایس میپنگ ٹیکنا لوجی کا استعمال کرکے آبی وسائل کی انوینٹری تشکیل دی گئی ہے ۔

جل شکتی ابھیان: کیچ دا رین 2022 میں، کچھ نئی خصوصیات  کا بھی اضافہ کیا گیا ہے ، جن میں اسپرنگ شیڈ ڈیولپمنٹ، آبی طاس کے علاقوں کا تحفظ ، پانی کے سیکٹر میں جینڈر مین اسٹریمنگ شامل ہیں ۔ امید ہے کہ جینڈر مین اسٹریمنگ   سے پانی کی حکمرانی/ تحفظ اور بندوبست میں خواتین کے رول  میں اضافہ ہو گا۔ ریاستی حکومتیں اپنی ریاست کے ہر ضلع میں جل شکتی کیندر قائم کرنے کا کام مکمل کریں گی ، جو  معلومات کے ایک مرکز کے طور پر کام کریں گے اور پانی سے متعلق تمام مسائل کے لئے  حل فراہم کریں گے اور  جتنی جلد ممکن ہو گا ، ضلع میں پانی کے تحفظ کا منصوبہ مرتب کریں گے ۔  اگر ملک کے تمام آبی وسائل کو ، اِس سال مہم میں شمار کر لیا جاتا ہے  تو یہ ایک بڑی کامیابی ہو گی ۔

مہم کے آغاز کے دوران تمام سرپنچ خصوصی گرام سبھا ؤں کا انعقاد کریں گے اور گاؤں  میں لوگوں کو جل شپتھ  دلوائیں گے۔  ’’ جل شکتی ابھیان: کیچ دا رین ‘‘ مہم کا کامیاب نفاذ  بنیادی سطح پر مقامی لوگوں کی شرکت اور مقامی لوگوں کے واٹر واریئر بننے پر منحصر ہو گا   اور یہ پانی کے تحفظ کے کام اور پانی کے تحفظ سے متعلق اثاثوں کے مالک کے طور پر لوگوں کی شرکت سے پانی کی قلت کے معاملوں کو حل کیا جا سکے گا ۔ ضلع مجسٹریٹ اور گرام سرپنچ مقامی لوگوں کو ’’ مارگ درشک ‘‘ کے طور پر تحریک دینے اور پانی کے تحفظ میں ہر فرد کی فعال شرکت کے لئے ’’جن شکتی برائے جل شکتی ‘‘ کی خواہش کو پورا کرنے کے ساتھ مہم کی کامیابی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

         بھارت کے بین الاقوامی آبی وسائل کی تقریب انڈیا واٹر ویک -2022 کے 7ویں ایڈیشن  کے ایک تعارف کے طور پر ، جس کا یکم نومبر سے 5 نومبر، 2022 ء تک گریٹر نوئیڈا کے انڈیا ایکسپو سنٹر میں منعقد کرنے کا منصوبہ ہے ، آج  پہلے معلوماتی کتابچے کے اجراء کے ساتھ منعقاد کی اگیا ۔ تقریب کے دوران آئی ڈبلیو ڈبلیو – 2022 پر ایک تعارفی فلم پیش کی گئی  ، جس میں بھارت کے واٹر ویک  کی تقریب کی کلیدی خصوصیات کو اجاگر کیا گیا  ۔ 7 ویں انڈیا واٹر ویک-2022  میں پوری دنیا کے ماہرین ، منصوبہ ساز ، اختراع کار اور فریقین یکجا ہوں گے اور کانفرنس کے موضوع اور ذیلی موضوعات پر  تبادلۂ خیال کریں گے ۔  7ویں آئی ڈبلیو ڈبلیو کا موضوع ہے ، ’’ حصہ داری کے ساتھ پائیدار ترقی کے  لئے پانی کی  کفالت ‘‘۔ پانچ روزہ  تقریب میں  کانفرنس ، سیمینار، پینل  مباحثے ، ذیلی تقریبات ، نمائشیں اور ثقافتی پروگرام کے علاوہ  امکانی ساجھیداری اور صارفین کے لئے کاروباری مواقع فراہم کئے جائیں گے ۔  اس کے علاوہ، وزارتوں اور محکموں کی کلیدی اسکیموں پر خصوصی  اجلاس ہوں گے ،  بین الاقوامی تنظیموں ، نوجوان پیشہ ور افراد کے لئے اجلاس ، اسکولی بچوں کے لئے تقریب، این جی اوز /کامیابی کی کہانیوں وغیرہ کے ذریعے  کانفرنس کو  آبی وسائل کے بندوبست میں کام کے لئے تمام فریقوں  کے لئے ایک جامع پلیٹ فارم   ثابت ہو گی ۔

 

****

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   )

U. No. 3442

 



(Release ID: 1811130) Visitor Counter : 131


Read this release in: Kannada , Telugu , English , Hindi