امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صارفین کے تحفظ کی مرکزی اتھارٹی نے ’شیور ویژن‘ اشتہار کو بند کرنے کی ہدایت کی اور جھوٹے ا ور گمراہ کن دعوہ پر 10 لاکھ روپئے کا جرمانہ عائد کیا


کمپنی اشتہار میں دکھائی گئی مصنوعات کی افادیت سے متعلق اپنے دعوؤں کو ثابت کرنے میں ناکام رہی کہ ’’یہ قدرتی طور پر بینائی بہتر بناتا ہے؛ آنکھوں کے تناؤ کو ختم کرتا ہے؛سلیری پٹھوں کی ورزش؛ دنیا کا بہترین یونیسیکس اصلاح کا ذریعہ‘‘

Posted On: 28 MAR 2022 3:50PM by PIB Delhi

صارفین امور کی مرکزی اتھارٹی  نے ’ شیور وژن‘ نامی اشتہار کو بند کرنے کی ہدایت کی ہے اور جھوٹے اور گمراہ کن دعوؤں پر 10 لاکھ روپئے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ صارفین امور کی مرکزی اتھارٹی (سی سی پی اے)، جس میں چیف کمشنر اور کمشنر شامل ہیں، نے حال ہی میں  شیور وژن انڈیا کے خلاف اس کی پروڈکٹس ’’شیور وژن‘‘ گمراہ کن اشتہار کے حوالے سے یہ حکمنامہ جاری کیا ہے جس کا دعویٰ ہے کہ ’’ شیور وژن قدرتی طور پر بینائی کو بہتر بناتاہے؛ آنکھوں کے تناؤ کو دور کرتا ہے؛  سلیری پٹھوں کی ورزش؛ دنیا کا بہترین یونیسیکس اصلاح کا سامان‘‘ ہے۔ کمپنی، اشتہار میں  دی گئی پروڈکٹس کی افادیت کے متعلق اپنے دعوؤں کو ثابت کرنے میں ناکام رہی تھی۔

شیور وژن انڈیا کے خلاف اس کی مصنوعات ’’شیور وژن‘‘ کے ضمن میں ، مبینہ گمراہ کن ا شتہار کے حوالے سے ، ایک شکایت اتھارٹی کو موصول ہوئی تھی۔ اس کے بعد سی سی پی اے نے شکایت پر ضروری کارروائی شروع کی۔ 25 فروری 2022 کو ، سی سی پی اے نے ڈائرکٹر جنرل (تحقیقات) کمپنی کی طرف سے اشتہار میں پیش کئے گئے دعوؤں کی تحقیقات کرنے کا حکم جاری کیا۔

ڈی جی (تحقیقات) کی جانب سے پیش کردہ تحقیقات کی رپورٹ کے مطابق ، کمپنی کے دعوے ضرورت سے زیادہ پائے گئے ہیں اور انھیں مسترد کردیا جانا چاہئے کیونکہ جس مصنوعات کی تشہیر کی جارہی ہے اس پر کمپنی یا کسی دوسری تنظیم کی جانب سے کی گئی تحقیق کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا ہے۔مزید برآں، یہ کہ کمپنی کی جانب سے پروڈکٹس ’’شیور وژن‘‘ میں استعمال کی گئی ان ہول ٹیکنالوجی بنیادی طور پر ’’تشخیصی‘‘ مداخلت ہے نہ کہ ’’علاج‘‘ مداخلت جیسا کہ اشتہار میں دعویٰ کیا گیا ہے۔ لہٰذا، ڈی جی (تحقیقات) نے  رائے دی کہ کمپنی کے دعوے گمراہ کن اور غیر ضروری ہیں۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سی سی پی اے کے سامنے، سماعت کے دوران بھی کمپنی نے اعتراف کیا تھا کہ دعوے یعنی ’’یہ قدرتی طور پر آنکھوں کی بینائی کو بہتر بناتا ہے؛ آنکھوں کے تناؤ کو دور کرتا ہے؛ سلیری مثلث کی وروزش؛ دنیا کا بہترین یونیسیکس درست کرنے والا آپریٹس‘‘ کے دعوے کئے گئے تھے۔ اشتہار میں پروڈکٹس کی افادیت کے حوالے سے کسی بھی سائنسی/ لیباریٹری ٹیسٹ رپورٹ کی توثیق کے بغیر  دعویٰ کیا گیا تھا۔ مزید یہ کہ اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے ان کے ذریعے  کوئی  مخصوص مطالعہ / سروے نہیں کیا گیا۔

اس کے پیش نظر، سی سی پی اے نے واضح کیا کہ پروڈکٹ ’’شیور وژن‘‘ کا اشتہار بغیر کسی معتبر سائنسی مطالعے کے  شائع کیا گیا تھا اور کمپنی کی جانب سے اشتہار میں کئے گئے اپنے دعوؤں کو ثابت کرنے کے لیے کوئی مارکیٹنگ ریسرچ نہیں کی گئی تھی؛ اس طرح کمپنی کی حساسیت کا استحصال کیا گیا تھا۔ اس طرح، کمپنی کے ذریعے بصارت سے متعلق مسائل کے حوالے سے صارفین کی حساسیت کا استحصال کیا گیا تھا۔ مزید برآں، پروڈکٹس کا ’’شیور وژن‘‘ بذات خود صارفین کے ذہنوں میں ایک غلط اور جعلی تصور اور واضح وژن کی یقین دہانی کا تصور پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس لیے اشتہار جھوٹا اور گمراہ کن پایا گیا ہے۔

لہٰذا، سی سی پی اے نے شیور  وژن انڈیا کو ہدایت کی ہے کہ  وہ اپنی پروڈکٹ ’’شیور وژن‘‘ کے اشتہار کو بند کردے جو یہ دعویٰ کرتا ہے کہ ’’یہ قدرتی طور پر آنکھوں کی بینائی کو بہتر بناتا ہے؛ آنکھوں کے تناؤ کو دور کرتا ہے؛ سلیری مثلث کی وروزش؛ دنیا کا بہترین یونیسیکس اصلاح کا آپریٹس‘‘ ہے اور جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے۔ صارفین کے تحفظ کا قانون 2019 کی دفعہ 21(1) اور (2) کی دفعات کے تحت کمپنی پر 1000000 روپئے کا جرمانہ  بھی عائد کیا جاتا ہے۔

اس سے قبل، سی سی پی اے نے ناپ تول اور جی ایس کے پر اپنے سنسوڈائن ٹوتھ پیسٹ سے متعلق ان کے گمراہ کن اشتہار کے لیے  ہر ایک پر 1000000 روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ اس کمپنیوں کو اپنے اشتہارات بند کرنے کی بھی تلقین کی گئی ہے۔

کووڈ-19 وبا کے بارے میں صارفین کی حساسیت کے تناظر میں، سی سی پی اے نے گمراہ کن اشتہارات کے خلاف سخت کارروائی کی ہے جس کے تحت 13 کمپنیوں نے اپنے اشتہارات واپس لے لئے جبکہ 3 کمپنیوں نے اصلاحی اشتہارات دیئے۔

مزید برآں، گمراہ کن اشتہارات اور غیر منصفانہ تجارتی طریقے کے خلاف صارفین کے مفاد کے تحفظ کے لیے ، سی سی پی اے نے دو ایڈوائزری بھی جاری کی ہیں۔ پہلی ایڈوائزری 20 جنوری 2021 کو جاری کی گئی تھی جس میں صنعت کے شراکت داروں کو گمراہ کن دعوے کرنے سے باز رہنے کی تلقین کی گئی تھی جو کووڈ-19 کی وبائی صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور کسی معتدل اور قابل اعتماد سائنسی ثبوت  سے تعاون یافتہ نہیں ہیں۔ دوسری ایڈوائزری یکم اکتوبر 2021 کو جاری کی گئی تھی جس میں صارفین کے تحفظ (ای-کامرس) ضابطے، 2020 کی شقوں کی تعمیل کو اجاگر کیا گیا تھا جس میں ہر مارکیٹ پلیس ای-کامرس ا دارے کو  ضابطے 6(5) کے تحت فروخت کنندہ کے ذریعے فراہم کردہ تمام معلومات کو نمایاں طور پر ظاہر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جس میں  فروخت کنندہ کو شکایت افسر کا نام، اس کا عہدہ اور رابطے کی معلومات شامل ہیں۔

صارفین تحفظ  کی مرکزی اتھارٹی (سی سی پی اے) کا قیام  صارفین کے تحفظ کے قانون 2019 کی دفعہ 10 کے تحت کیاگیا ہے تاکہ  ایک طبقے کے طور پر صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی،  غیر منصفانہ تجارتی طور طریقوں ، عوام کے مفاد کے لیے نقصاندہ اور جھوٹے یا گمراہ کن اشتہارات سے متعلق معاملات کو منظم کیا جاسکے۔

*****

U.No.3416

(ش ح - اع - ر ا)   

 


(Release ID: 1811119) Visitor Counter : 175


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Kannada