ریلوے کی وزارت

ریلوے اسٹیشنوں کی بیوٹیفکیشن  اور جدید کاری

Posted On: 25 MAR 2022 1:50PM by PIB Delhi

ریلویز، کمیونیکیشنز  اور الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی  کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے  آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ وزارت نے ہندوستانی ریلوے پر اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن/بیوٹیفکیشن/جدید کاری کے لیے مختلف اسکیمیں  یعنی ماڈل، جدید اور آدرش اسٹیشن اسکیم وضع کی ہے۔

’ماڈل‘ اسٹیشن اسکیم 1999 سے 2008 تک چل رہی تھی۔ ابتدائی طور پر اس اسکیم کے تحت ہندوستانی ریلوے کے فی ڈویژن میں ایک اسٹیشن کا انتخاب کیا گیا تھا۔ سال 2006 میں، اسکیم کے تحت مسافروں کی سالانہ آمدنی کی بنیاد پر تمام ’اے ‘ اور ’بی ‘ کیٹیگری اسٹیشنوں کو شامل کرنے کے لیے معیار پر نظر ثانی کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت اپ گریڈیشن کے لیے 594 اسٹیشنوں کا انتخاب کیا گیا۔ ان میں سے 590 اسٹیشن پہلے ہی تیار کیے جا چکے ہیں۔ بقیہ 4 اسٹیشنوں، سمبل پور روڈ اسٹیشن اور الناور اسٹیشن کو اسکیم سے خارج کردیا گیا ہے، جبکہ الٹا ڈنگا اور مال بازار اسٹیشنوں کو بند کردیا گیا ہے۔ ’ماڈل‘ اسٹیشن اسکیم کے تحت تیار کردہ اسٹیشنوں کے نام ضمیمہ-1 میں ہیں۔

’جدید‘ اسٹیشن اسکیم 07- 2006سے 08- 2007 تک چل رہی تھی۔ اس اسکیم کے تحت اپ گریڈیشن کے لیے 637 اسٹیشنوں کا انتخاب کیا گیا جو پہلے ہی تیار ہو چکے ہیں۔ ’ماڈرن‘ اسٹیشن اسکیم کے تحت تیار کیے گئے اسٹیشنوں کے نام ضمیمہ-II میں ہیں۔

فی الحال،  ’آدرش' اسٹیشن اسکیم کے تحت  اسٹیشنوں پر مسافروں کو بہترین  سہولیات فراہم کرنے کی نشاندہی کردہ ضرورت پر مبنی  ریلوے اسٹیشنوں  کی اپ گریڈیشن /جدید  کاری کی جاتی ہے۔ ’آدرش‘اسٹیشن اسکیم کے تحت، ترقی کے لیے 1253 اسٹیشنوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں سے اب تک 1213 اسٹیشنوں کو تیار کیا جاچکا ہے اور بقیہ اسٹیشنوں کو مالی سال 23-2022  تک آدرش اسٹیشن اسکیم کے تحت تیار کرنے کا ہدف ہے۔ ’آدرش‘اسٹیشن اسکیم کے تحت  ترقی کے لئے شناخت کردہ  اسٹیشنوں کے نام ضمیمہ III میں ہیں ۔

مسافروں کی مختلف سہولیات جن میں، اسٹیشن کی عمارت کے اگلے حصے میں بہتری، ریٹائرنگ روم، ویٹنگ روم (غسل کی سہولیات کے ساتھ)، خواتین کے لیے علیحدہ انتظار گاہ، سرکولیٹنگ علاقے کی لینڈ اسکیپنگ، مختص پارکنگ، اشارے، ادا کرو  اور استعمال کرو بیت الخلاء  ، ان ریلوے اسٹیشنوں پر فٹ اوور برج، اسٹیشن کے داخلے پر ریمپ وغیرہ فراہم کیے گئے ہیں، اسٹیشن کے متعلقہ زمرے  اور ضرورت کے مطابق ، مسافروں کی آمدورفت کے حجم اور باہمی ترجیح، فنڈز کی دستیابی  کے حساب سے  کی جاتی ہے ۔

حال ہی میں، ’’ریلوے اسٹیشن کے بڑے اپ گریڈیشن‘‘ کی ایک نئی امبریلا اسکیم  شروع کی گئی ہے۔ اس اسکیم میں جن سہولیات کا تصور کیا گیا ہے ان میں اسٹیشن کی عمارت کی از سر نو تعمیر/بہتری/اضافہ، اسٹیشن کے احاطے میں بھیڑ سے پاک غیر متضاد داخلہ/اخراج، مسافروں کی آمد/روانگی کی علیحدگی، زیادہ بھیڑ کے بغیر کافی  بڑا حال، جہاں کہیں بھی شہر کے دونوں اطراف کا انضمام شامل ہے۔ قابل عمل، صارف دوست اشارے، اچھی طرح سے روشن گردش کرنے والا علاقہ اور ڈراپ آف، پک اپ اور پارکنگ وغیرہ کے لیے کافی انتظامات، اور دیویانگ جنوں کی تمام سہولیات کے ساتھ ساتھ ضرورت اور فزیبلٹی کے مطابق دیگر سہولیات۔ اب تک اس اسکیم کے تحت بیجواسن اسٹیشن کے بڑے اپ گریڈیشن کے کام کو منظوری دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ، ہندوستانی ریلوے پر اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن/بیوٹیفکیشن/جدید کاری/سافٹ اپ گریڈیشن ایک مسلسل اور جاری عمل ہے اور اس سلسلے میں کام ضرورت کے مطابق شروع کیے جاتے ہیں، جو کہ باہمی ترجیحات اور فنڈز کی دستیابی سے مشروط ہے۔ تاہم، اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن/جدید کاری کے لیے منظوری اور کام کو انجام دینے کے دوران اسٹیشن کے اعلیٰ زمرے کو  اسٹیشن کے نچلے زمرے پر ترجیح دی جاتی ہے ۔

click here to see APPENDIX-I

click here to see APPENDIX-II

click here to see APPENDIX-III

 

****

 

ش ح۔ ا ک  ۔ ر ب

U NO : 3207

 



(Release ID: 1809629) Visitor Counter : 127


Read this release in: English , Bengali , Gujarati , Tamil