عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پرانی پنشن اسکیم کی بحالی

Posted On: 24 MAR 2022 1:25PM by PIB Delhi

عملہ، عوامی شکایات اور پنشن  کے وزیر مملکت اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں۔

یکم جنوری 2004 سے مرکزی حکومت کی سروس (مسلح افواج کو چھوڑ کر) میں جتنے بھی لوگوں کی تقرری ہوئی ہے، ان سبھی کے لیے وزارت مالیات (محکمہ اقتصادی امور) کے نوٹیفکیشن نمبر 5/7/2003-ECB & PR مورخہ 22 دسمبر، 2003 کے ذریعے یکم جنوری، 2004 سے مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے نیشنل پنشن سسٹم (این پی ایس) شروع کیا گیا تھا۔

نیشنل پنشن سسٹم شروع ہونے کے بعد، سینٹرل سول سروسز (پنشن) کے ضابطے، 1972 میں ترمیم کی گئی تھی۔  اس کے مطابق، سینٹرل سول سروسز (پنشن) کے ضابطے، 1972 کے تحت پرانی پنشن اسکیم کا اطلاق مرکزی حکومت کے ان نوکرشاہوں پر نہیں ہوتا، جن کی تقرری  یکم جنوری، 2004 کو یا اس کے بعد ہوئی ہے۔

یکم جنوری، 2004 کو یا اس کے بعد عہدہ سنبھالنے والے مرکزی حکومت کے سول ملازمین کو پرانی پنشن اسکیم دوبارہ متعارف کرانے کی کوئی بھی تجویز حکومت ہند کے سامنے زیر غور نہیں ہے۔

این پی ایس کو اب پیایف آر ڈی اے ایکٹ، 2013 کے ذریعے ریگولیٹ کیا جاتا ہے اور وہاں پر پی ایف آر ڈی اے اور محکمہ مالیاتی خدمات کے ذریعے ضابطے بنائے جاتے ہیں۔ محکمہ مالیاتی خدمات کے ذریعے فراہم کی گئی معلومات کے مطابق:

ریٹرن کا بازار سے جڑا ہونا نیشنل پنشن سسٹم (این پی ایس) کے ڈیزائن کی بنیادی خصوصیت ہے، تاہم،  پنشن کے طویل مدتی پروڈکٹ ہونے کی وجہ سے  سرمایہ کاری سے آنے والی رقم میں کافی اضافہ ہوتا ہے، جب کہ قلیل مدت کے لیے اس میں خطرات بھی ہیں۔

اقتصادی کساد بازاری کے وقت پنشن کی رقم ختم ہونے کے خطرے سے سبسکرائبرز کے مفاد کی حفاظت کے لیے ایکویٹی / ایکویٹی سے جڑے انسٹرومنٹ  کے ایکسپوژر کو ڈیفالٹ اسکیم میں صرف 15 فیصد تک محدود رکھا گیا ہے، جو سرکاری سبسکرائبرز کو ڈیفالٹ موڈ میں مہیا کرایا گیا ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 3137


(Release ID: 1809463) Visitor Counter : 201


Read this release in: English , Bengali , Malayalam