شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
شمال مشرقی خطے کی ترقی، سیاحت اور ثقافت کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کے حق میں مالی کمک کے تقاضے پر بحث میں حصہ لیا
مرکزی وزیر کا سلامتی کی صورتحال کو بہتر بنانے، خطے میں اس کے نتیجے میں استحکام، بڑے پیمانے پر بنیادی ساختیاتی ترقی اور کنیکٹیویٹی پروجیکٹوں کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اہم اقدامات کرنے پر زور
Posted On:
16 MAR 2022 2:35PM by PIB Delhi
اہم جھلکیاں:
- شمال مشرقی خطہ میں امن اور خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہو گیا ہے ہندوستان میں انقلاب لانے کے وزیر اعظم کے ایجنڈے کے حصہ کے طور پر شمال مشرقی خطہ کو ترجیح دی گئی ہے۔
- خطے میں امن و استحکام قائم ہوجانے سے بڑے پیمانے پر بنیادی ساختیاتی ترقی کے کام اور رابطے کے پروجیکٹ شروع کئے جا رہے ہیں۔
- شمال مشرقی خطے کے لئے 54 مرکزی وزارتوں کی کُل بجٹ امداد میں تقریباً 110 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس کی مجموعی رقم 76,040 کروڑ ہے۔
- خطے میں ریل، سڑک، ہوائی، پانی اور ٹیلی مواصلاتی رابطوں کو بہتر بنانے کے لئے زبردست کوششیں کی جا رہی ہیں جس سے اقتصادی ترقی، تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔
- ریل رابطے کو بہتر بنانے کے لئے 2021-2014 کے دوران 39,000 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔
- مرکزی وزراء کے شمال مشرق کے باقاعدہ دورے شمال مشرق میں مرکزی سیکٹر کے اور مرکزی اعانت والی اسکیموں کے مؤثر نفاذ کے علاوہ شمال مشرق کی ریاستی حکومتوں کے ساتھ سیاسی رابطے میں انقلاب لا رہے ہیں۔
پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کے کام پر بحث کا جواب دیتے ہوئے شمال مشرقی خطے کی ترقی، سیاحت اور ثقافت کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج زور دے کر کہا کہ شمال مشرقی خطے میں امن اور خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں انقلاب لانے کے وزیر اعظم کے ایجنڈے کے حصہ کے طور پر شمال مشرقی خطہ کو ترجیح دی گئی ہے۔
مرکزی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی کے لئے امن اور سلامتی ضروری ہیں۔ خطے میں سلامتی کی صورتحال اور نتیجے میں استحکام کو بہتر بنانے کے لئے کئی تاریخی اقدامات کے ساتھ ہی بڑے پیمانے پر بنیادی ساختیاتی ترقی اور رابطے کے پروجیکٹ شروع کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے برعکس آج شمال مشرق میں سڑکوں پر رکاوٹوں، احتجاج، کرفیو اور فائرنگ کے واقعات نہیں ہوتے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ شورش سے متعلق واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ 2014 میں جہاں 824 واقعات پیش آئے وہیں 2020 میں 163 واقعات ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ امن و استحکام کو بحال کرنے کیلئے باغی گروپوں کے ساتھ کئی تاریخی معاہدات ہوئے ہیں اور اُن کی بحالی کے لئے مالیاتی پیکجوں کی گرانٹ دئیے گئے ہیں۔
جناب ریڈی نے مزید کہا کہ سیکورٹی میں بہتری ے پیش نظر بین الاقوامی اور گھریلو کاروباری ادارے اب سرمایہ کاری کے لیے شمال مشرقی خطے کی غیر استعمال شدہ صلاحیت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ رفتار اور ترقی کو تیز کرنے کے لئے خطے کے بجٹ میں بڑے پیمانے پر اضافہ کیا گیا ہے۔ شمال مشرقی خطے کے لئے 54 مرکزی وزارتوں کی مجموعی بجٹ امداد میں تقریباً 110 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو کہ 2014 میں 36,108 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 2023-2022 میں 76,040 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔
انہوں نے مزید اظہار کیا کہ شمال مشرق کے لئے 1500 کروڑ کی لاگت کے ساتھ وزیر اعظم کے نئے اعلان کردہ ترقیاتی اقدام پی ایم ڈیوائن بنیادی ساختیاتی ترقی اور روزی روٹی کی سرگرمیوں کو فعال بنا کر گتی شکتی کے جذبے کے ساتھ ترقی کی رفتار کو تیز کرے گی۔
جناب کشن ریڈی نے سڑک، ریل اور ہوائی رابطہ بڑھانے کے رُخ پر کی جانے والی اہم پیش رفت پر بھی بات کی اور کہا کہ شمال مشرق کو ملک کی ترقی کا انجن بنانے کے لیے ریل رابطے کو فروغ دینے کی خاطر بڑے پیمانے پر کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2021-2014 کے دوران ریل رابطے کو بہتر بنانے کے لئے 39,000 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔
مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ سائنس اور انجینئرنگ کے بہترین معیارات کو اپنایا جا رہا ہے جس میں خطے کے سخت خطوں اور ٹوپوگرافی کے سبب حکومت کی کوششوں میں کوئی خلل نہیں پڑنے دیا گیا۔ انہوں نے منی پور – جیری بام امپھال ریل لائن کی مثال دی جس نے 141 میٹر کے بلند ترین گھاٹ پل کا عالمی ریکارڈ بنایا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کیپٹل کنیکٹیویٹی پروجیکٹ شمال مشرقی خطے کی ترقی میں ایک نئے باب کا اضافہ کرے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 2014 سے پہلے صرف آسام کی راجدھانی گوہاٹی منسلک تھا۔ آج تین ریاستوں کو پہلے ہی جوڑ دیا گیا ہے اور باقی پانچ کیپٹل ریل کنیکٹیویٹی پروجیکٹ 45016 کروڑ روپے کی لاگت سے جاری ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ خطے میں سڑکوں اور شاہراہوں کے نیٹ ورک کو بھی غیر معمولی رفتار سے مضبوط کیا جا رہا ہے۔ حکومت ہند نے اب تک 41,546 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اُڑان اور کرشی اُڑان کے ذریعے فضائی رابطہ کو پچھلے کچھ برسوں میں کافی فروغ ملا ہے۔ اور اس کی وجہ سے خطے میں سیاحت، تجارت اور سرمایہ کاری کافی آگے بڑھی ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ پچھلے 7 برسوں میں خطہ میں ٹیلی کام کنیکٹیویٹی کو بڑھانے کے لیے 10فیصد جی بی ایس کے تحت 3466.10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔
وزیر موصوف نے حکومت کی "ایکٹ ایسٹ پالیسی" پر زور دیا جس کے تحت شمال مشرق میں بین الاقوامی رابطے کے اہم پروجیکٹوں پر توجہ دی جارہی ہے جیسے اگرتلہ - بنگلہ دیش کے ساتھ اکھورا ریل لنک، میانمار کے ساتھ کالادان ملٹی موڈل پروجیکٹ اور ہند-میانمار-تھائی لینڈ سہ فریقی شاہراہ۔
جناب ریڈی نے کہا کہ مرکز نے 2014 سے اب تک 10,000 کروڑ سے زیادہ کے اخراجات کے ساتھ بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے پر کام کیا ہے، جس نے برقی رابطہ کو فروغ دینے اور شمال مشرقی خطہ میں صنعت کاری کو آسان بنانے کا کام کیا ہے۔
وزیر نے قومی آبی گزرگاہ-2 (دریائے برہم پترا 891 کلومیٹر) سادیہ سے بنگلہ دیشی سرحد اور قومی آبی گزرگاہ-16 (دریائے بارک 121 کلومیٹر) بھانگا-لکھی پور تک کی ترقی کا بھی ذکر کیا جس میں شمال مشرقی خطے میں ہند-بنگلہ دیش پروٹوکول (آئی بی پی) روٹ پر جاری منصوبے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے معزز اراکین کو حال ہی میں ایم وی لال بہادر شاستری کارگو جہازکا ایف سی آئی کے لیے 200 میٹرک ٹن اناج لے کر بنگلہ دیش کے راستے پانڈو، گوہاٹی پہنچنا بھی یاد دلایا کہ جو کہ شمال مشرقی خطے کی ترقی کی کہانی میں ایک تاریخی واقعہ تھا۔
انہوں نے شمال مشرقی خطے کے لئے زراعت کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور اس اہمیت پر بھی غور کیا کہ حکومت نوجوانوں کی امنگوں کو پورا کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کھیلوں میں نوجوانوں کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے منی پور میں 643 کروڑ روپے کی لاگت سے نیشنل اسپورٹس یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے ایوان کو مزید مطلع کیا کہ صحت کے شعبے میں حکومت نے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے کے لیے اور حال ہی میں کووڈ-19 سے لڑنے کے لئے 2015-2014 سے اب تک 25589.72 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں، جن میں 548.32 کروڑ روپے وزارت کے شامل ہیں۔ وزیر نے 1,123 کروڑ کی لاگت سے گوہاٹی میں قائم ہونے والے ایمس (2022 میں مکمل ہونے والے) پر بھی روشنی ڈالی۔
مرکزی وزیر نے تمام اراکین سے شمال مشرقی خطے کی ترقی کے لئے مشترکہ طور پر کام کرنے کی بھی اپیل کی اور کہا کہ جب تک شمال مشرقی ترقی نہیں کرے گا ہندوستان ترقی نہیں کر سکتا۔
****
U.No:2724
ش ح۔رف۔ س ا
(Release ID: 1806656)
Visitor Counter : 129