مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

موبائل ٹاورو ں سے نکلنے وا لی لہروں کے، صحت  پر پڑنےو الے اثرات سے متعلق افواہوں  کو ختم کرنے کے لئے دلی  - ایل ایس اے نے ویبنار کا اہتمام کیا


قابل انحصار ٹیلی کام بنیادی ڈھانچہ تعمیر کرنے کےلئے موبائل ٹاوروں کے لئے بڑھتی ہوئی ضرورت کے بارے میں  بھی بیداری لائی جائے

Posted On: 16 MAR 2022 12:18PM by PIB Delhi

ٹیلی مواصلات کے محکمے  ڈی او ٹی  اور دلی لائسنس سروس ایریا ایل ایس اے نے  کل ٹیلی کام ٹاوروں سے نکلنے والی لہرو  ں  سے کے بارے میں  بیداری لانے سے متعلق  ایک ویبنار کا اہتمام  کیا۔ یہ ویبنار  قابل اعتبار  ٹیلی کام بنیادی ڈھانچے کی تعمیر او ر   موبائل ٹاوروں سے نکلنے والی لہروں  سے صحت پرپڑنے والے برے اثرات   کے بارے میں  افواہوں  کو  ختم کرنے کے لئے  موبائل ٹاوروں کی بڑھتی ہوئی ضرورت کے بارے میں  صارفین میں  بیداری لانے کے مقصدسے  ٹیلی کام محکمے   کی عوامی وکالت کے پروگرام  کے حصے کے طورپر  منعقد کیا گیا۔

اس ویبنار سے  نئی دلی کے ٹیلی کام محکمے کے ایڈوائزر جناب نظام الحق   اور  دلی ایل ایس اے  کے  ڈی او ٹی  کے  ڈی ڈی جی  جناب ارون کما ر نے خطاب کیا ۔ ای  ایم ایف  اور ڈی او ٹی کی طرف سے کئے گئے اقدامات کے مختلف پہلوؤں  ایک  پریذینٹیشن  بھی دیا گیا جس میں  جناب وجے پرکاش ڈائریکٹر  اور جناب کمل دیو ترپاٹھی  اے ڈی جی ڈی او ٹی دلی  ایل ایس اے  بھی موجود تھے۔صحت سے متعلق مختلف سوالات اور موبائل ٹاوروں  سے ہونے والے ای ایم ایف  ارتعاش  کے  مضر صحت  اثرات  کے بارے میں  افواہوں  کو  ایک طبی   ماہر ڈاکٹر وویک ٹنڈن نے دور کیا ، جو  نئی دلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز  میں نیورو سرجری   کے ایسوسی ایٹ   پروفیسر ہیں۔

جناب نظام الحق ایڈوائزر  ڈی او ٹی  دلی  ایل ایس اے نے  کسی ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی  کے لئے ایک موثر  آلہ کار کے طورپر  ٹیلی مواصلات کی اہمیت  کو اجاگر کیا ۔ معیشت کی تیز رفتار ترقی اور  مختلف شعبوں کی جدید کاری  کے لئے  یہ ایک کلیدی  بنیادی ڈھانچہ بن گیا ہے ۔ صارفین کو  بہترین کوالٹی والی ،ٹیلی مواصلات کی خدمات  فراہم  کرنے کے لئے  ٹاور بنیادی ڈھانچے سمیت موبائل نیٹ ورک کی توسیع  ناگزیر ہے۔

جناب ارون  کمار ڈی ڈی جی اور جناب  وجے  پرکاش ڈائریکٹر  دلی ایل ایس اے نے  بھی  ویبنار سے خطاب کیا۔  انہوں نے کہا کہ کسی موبائل ٹاور سے نکلنے والی لہریں  ،جو بیان کی گئی محفوظ حدوں سے نیچے ہوں  اور جن کی سفارش عالمی صحت تنظیم نے کی ہے ، ان سے صحت  پر کوئی برے اثرات مرتب ہونے کا کوئی سائنسی ثبوت  نہیں ہے۔ بھارت کے ہائی کورٹو ں کے مختلف فیصلوں میں کہا گیا ہے کہ ایسا کوئی نتیجہ خیز ڈیٹا موجود نہیں ہے،جس سے موبائل ٹاور سے ہونے والے ارتعاش سے  نقصان  پہنچنے   کا پتہ چلتا ہو۔

ڈاکٹروویک ٹنڈن   ایسوسی ایٹ پروفیسر ایمس دلی نے   موبائل ٹاوروں  اور موبائل فون سے ہونے والے ارتعاش کے سبب صحت سے متعلق  مختلف افواہوں کو  دور کیا ۔ ڈاکٹر ٹنڈن نےصحت سے متعلق معاملات کے مختلف  پہلوؤں کی نہایت آسان  پیرائے میں وضاحت کی اور مختلف مطالعات کا ذکر کیا۔

دلی ایل ایس  اے میں  ابھی تک  موبائل پر مبنی  46000 ٹرانسیور  اسٹیشن  ڈی ٹی ایس  کی جانچ کی جاچکی ہے اور ان سبھی مقامات  کو  ڈی او ٹی  ضابطوں  کے مطابق ای ایم ایف  پر کاربند  پایا گیا۔

ٹاور ای ایم ایف  ارتعاش  سے متعلق جانکاری کے لئے  ا س ویب سائٹ  پر رابطہ قائم کیجئے :

http://tarangsanchar.gov.in/EMFportal.

*************

 

ش ح۔ا س ۔رم

U-2712


(Release ID: 1806492) Visitor Counter : 230


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil