زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
کرشی وگیان کیندر
Posted On:
15 MAR 2022 4:22PM by PIB Delhi
ریاستی حکومتوں کے کنٹرول میں 38 کرشی وگیان کیندر ہیں، 66 آئی سی اے آر اداروں کے تحت، 103 این جی اوز کے تحت، 506 زرعی یونیورسٹیوں کے تحت، 3 مرکزی یونیورسٹیوں کے تحت، 3 سرکاری زمروں کے اداروں کے تحت، 7 ڈیمڈیونیورسٹیوں کے تحت اور 5 دیگر تعلیمی اداروں کے تحت۔
آئی سی اے آر کے ذریعہ کی گئی تحقیق سے تیار کردہ ٹیکنالوجیاں کسانوں کے کھیتوں میں لے جائی جاتی ہیں تاکہ کرشی وگیان کیندروں کے ذریعہ مختلف کاشتکاری کے نظام کے تحت ان کے مقام کے لحاظ سے مخصوصیت کا پتہ لگایا جا سکے۔ کرشی وگیان کیندروں کی طرف سے کسانوں کے اختیار کرنے کے لئے اُن کے کھیتوں میں بڑی تعداد میں ٹیکنالوجیوں کے مظاہرے بھی کئے جاتے ہیں۔ کرشی وگیان کیندروں نے گزشتہ تین سالوں کے دوران کسانوں کے کھیتوں میں ٹیکنالوجیوں کے 1.12 لاکھ تجزیاتی تجربوں اور فصلوں، مویشیوں، ماہی پروری، فارم مشینری اور دیگر کاروباری اداروں سے متعلق مختلف ٹیکنالوجیوں پر 7.35 لاکھ مظاہرے کئے۔
کرشی وگیان کیندروں کی ریاست اور مرکزی خطہ وار تعداد
ریاست کے نام/ مرکزی خطے
|
کل
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
3
|
آندھراپردیش
|
24
|
اروناچل پردیش
|
17
|
آسام
|
26
|
بہار
|
44
|
چھتیس گڑھ
|
28
|
دہلی
|
1
|
گوا
|
2
|
گجرات
|
30
|
ہریانہ
|
18
|
ہماچل پردیش
|
13
|
جموں وکشمیر
|
20
|
جھارکھنڈ
|
24
|
کرناٹک
|
33
|
کیرالہ
|
14
|
لداخ
|
4
|
لکشدویپ
|
1
|
مدھیہ پردیش
|
54
|
مہاراشٹرا
|
50
|
منی پور
|
9
|
میگھالیہ
|
7
|
میزورم
|
8
|
ناگالینڈ
|
11
|
اڑیشہ
|
33
|
پڈوچیری
|
3
|
پنجاب
|
22
|
راجستھان
|
47
|
سکم
|
4
|
تمل ناڈو
|
32
|
تلنگانہ
|
16
|
تری پورہ
|
8
|
اترپردیش
|
89
|
اتراکھنڈ
|
13
|
مغربی بنگال
|
23
|
کل
|
731
|
یہ معلومات آج لوک سبھا میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
*****
U.No:2659
ش ح۔رف۔ س ا
(Release ID: 1806281)
Visitor Counter : 197