پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت  عالمی جغرافیائی سیاسی صورتحال کے بدلتے تناظر میں توانائی کی عالمی منڈی اور توانائی کی فراہمی میں ممکنہ بحران پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے

Posted On: 14 MAR 2022 2:54PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 14 مارچ 2022:

قدرتی گیس اور پیٹرولیم کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب کے تحت یہ اطلاع دی کہ روس اور یوکرین کے درمیان پیداہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال  کے نتیجہ میں عالمی خام تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ رونما ہوا ہے۔

حکومت ہند عالمی جغرافیائی سیاسی صورتحال کے بدلتے تناظر میں توانائی کی عالمی منڈی اور توانائی کی فراہمی میں ممکنہ بحران پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔

نومبر 2021 میں ، مہنگائی کے دباؤ پر قابو پانے کے  لیے، حکومت ہند نے توانائی کے بڑے صارفین کے ساتھ مشاورت اور متوازی طور پر اپنے کلیدی پیٹرولیم ذخائر سے 5 ملین بیرل جاری کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

حکومت ہند منڈی کے اتار چڑھاؤ اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ پر قابو پانے کے لیے، مناسب سمجھے جانے والے تمام تر اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بالترتیب 26 جون 2010 اور 19 اکتوبر 2014 سے بازار کے تابع ہیں۔ تب سے، سرکاری شعبہ کی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (او ایم سی) پیٹرول اور ڈیزل پر، ان کی بین الاقوامی پروڈکٹ قیمتوں، زرمبادلہ کی شرح، ٹیکس ڈھانچہ، اندرونِ ملک مال بھاڑا اور لاگت سے متعلق دیگر عناصر سے مطابقت رکھتے ہوئے مناسب فیصلہ لیتی ہیں۔ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بین الاقوامی منڈی میں متعلقہ مصنوعات کی قیمتوں سے مربوط ہیں۔

مرکزی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی میں بالترتیب 5 روپئے اور 10 روپئے فی لیٹر  تخفیف کی جس کا نفاذ 4 نومبر 2021 سے عمل میں آیا۔ یہ قدم اٹھانے کا مقصد معیشت کو تقویت بہم پہنچانا، کھپت میں اضاضہ کرنا اور افراط زر کو کم کرنا تھا، اور اس طرح نادار اور متوسط درجہ کے طبقات کی مدد کی گئی۔

ملک میں ایل پی جی کی قیمتیں سعودی کانٹریکٹ پرائس (سی پی ) پر مبنی ہیں، جو کہ ایل پی جی کی بین الاقوامی قیمتوں کا معیار ہے۔سعودی کانٹریکٹ پرائس میں اپریل 2020 سے فروری 2022 تک تقریباً 228 فیصد (236 یو ایس ڈی / ایم ٹی سے 775 یو ایس ڈی / ایم ٹی تک)کا اضافہ رونما ہوا ہے۔ حالانکہ، حکومت گھریلو ایل پی جی کے لیے بین الاقوامی قیمتوں میں اضافہ سے عام آدمی کو محفوظ رکھنے کی غرض سے صارفین کے لیے مؤثر قیمتوں پر قابو رکھے ہوئے ہے۔

*****

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:2594


(Release ID: 1805887) Visitor Counter : 138