دیہی ترقیات کی وزارت

دیہی ترقیات کی وزارت نے خواتین گروپ، ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے توسط سے غذا اور تغذیہ تحفظ پر بات چیت کے لئے 3000سے زیادہ اسٹیٹ مشن ملازمین اور دیہی ایس ایچ جی خواتین کو آن لائن کنکٹ کرنے کے لئے ’جینڈر سمواد ‘کا انعقاد کیا

Posted On: 13 MAR 2022 6:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی:13؍مارچ2022:

دین دیال انتودیہ یوجنا-قومی دیہی روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی-این آر ایل ایم)، دیہی ترقیات کی وزارت کے ذریعے منعقد ’جینڈر سمواد‘ کے تیسرے ایڈیشن میں حصہ لینے کےلئے 34ریاستوں سے 3000سے زیادہ اسٹیٹ مشن اسٹاف اور سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی)کے ممبروں نے لاگ اِن کیا۔ یہ تیسرا ایڈیشن 11مارچ مارچ 2022ء کو منعقد ہوا۔ یہ ڈی اے وائی –این آر ایل ایم کے تحت ایک قومی سطح کی پہل ہے، جوپورے ملک میں مشن کی مداخلتوں پر صنفی نظریے کے ساتھ زیادہ بیداری پیدا کرنے کے لئے ہے۔اس ایڈیشن کا موضوع تھا ’خواتین کے گروپوں کے توسط سے غذا اور تغذیہ تحفظ کو بڑھاوا دینا‘۔ یہ پروگرام امرت مہوتسو کے تحت وزارت کے باوقار ہفتہ فیسٹول تھیم ’نئے بھارت کی ناری‘کے ایک حصے کے شکل میں منعقد کیا گیا تھا۔

 

01.jpg

 

اس پروگرام نے قومی اور ریاستی دیہی روزی روٹی مشن (ایس آر ایل ایم)کو ایس ایچ جی خواتین کی آواز سننے اور ایس آر ایل ایم کی اعلیٰ ترین روایتوں کو ساجھا کرنے اور سیکھنے میں اہل بنایا۔آ ن لائن تقریب کو خطاب کرتے ہوئے دیہی ترقیات کی وزارت (ایم او آر ڈی) کے سیکریٹری جناب ناگیندر ناتھ سنہا نے رویہ جاتی تبدیلی اور خدمات تک رسائی کی حمایت کرنے کے لئے خواتین گروپوں کی اہلیت پر روشنی ڈالی۔ا نہوں نے کہا ’’ملک بھر میں ایس ایچ جی خواتین نے 5.5کروڑ سے زیادہ دیہی خاندانوں میں کووڈ-19کے بارے میں بیداری پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔‘‘

دیہی ترقیات کی وزارت میں جوائنٹ سیکریٹری محترمہ نیتا کیجریوال نے غذا، تغذیہ صحت اور واش(ایف این ایچ ڈبلیو)سے متعلق وزارت کے نظریے اور پہل کو ساجھا کیا۔انہوں نے کہا’’ڈی اے وائی –این آر ایل ایم کے تحت ایس ایچ جی دیہی خاندانوں کی آمدنی میں اضافہ ،پیداوار میں بہتری اور تغذیہ سے بھرپور غذائی فصلوں کی تکسیریت اور ایس ایچ جی ممبروں کے درمیان سماجی اور رویہ جاتی تبدیلی میں اضافہ(ایس بی سی سی) سمیت عدم تغذیہ سے لڑنے کےلئے کئی مداخلتوں پر کام ہورہا ہے۔‘‘

نیتی آیوگ کے ممبر ڈاکٹر ونود کمار پال  نے جیون چکر میں مخصوص ہدف گروپوں کے ساتھ ایس ایچ جی کس طرح کام کرسکتے ہیں، اس پر بھرپور روشنی ڈالتے ہوئے کہا ’’اپنی مدد آپ کرنے والی خواتین رویہ  جاتی تبدیلی کو بڑھاوا دے سکتی ہیں۔ کم وزن کے بچوں کی دیکھ بھال کے لئے خواتین کو صلاح دے سکتی ہیں، لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دے سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی صحت مند غذا ، بہت چھوٹے چھوٹے تغذیاتی عناصر کا استعمال ، صحیح عمر میں شادی، ساتھ ہی حمل کے مابین فاصلے جیسے ایشوز پر وہ بہتر طورپر کام کرسکتی ہیں۔‘‘ انہوں نے عدم تغذیہ اور بچوں خاص طور سے چھوٹے بچوں کی غذا اور دیکھ بھال کی روایتوں کے تصورات کو بھی مؤثر انداز میں سمجھایا۔

خاتون و اطفال ترقی کی وزارت میں شماریات کے مشیر جناب دھرجیش تیواری نے خواتین و اطفال ترقی کی وزارت کے ذریعے شروع کی گئی مختلف پہلوں کے بارے میں بتایا۔ قومی کمیشن برائے خواتین کی ممبر و سیکریٹری محترمہ میتا راجیو لوچن نے خواتین کے کھان پان کے ایشوز پر توجہ مرکوز کی اور اس سلسلے میں ان کے حقوق پر بھی روشنی ڈالی۔آئی ایف پی آر آئی کی ڈاکٹر کلیانی رگھوناتھن نے خواتین گروپو ں کے توسط سے متعلقہ غذا اور تغذیہ سے متعلق مداخلتوں کے اثرات پر کئے گئے مطالعات کا ماحصل پیش کیا۔

اسٹیٹ مشن ڈائریکٹروں اور بہار،مہاراشٹر اور چھتیس گڑھ  کے ایس آر ایل ایم  کے کمیونٹی وسائل افراد  نے اس بات پر ایک پیشکش بھی پیش کی کہ ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے تحت اپنی مدد آپ کرنے والے گروپوں کی روزانہ کی سرگرمیوں کو کس طرح ایف این ایچ ڈبلیو کی سرگرمیوں سے مربوط کیا جاسکتا ہے۔  بہار ایس آر ایل ایم کے سی ای او نے گھر پر دستیاب غذائی گروپوں کی تکمیل اور تکسیریت کے لئے ایس بی سی سی نظریے اور تغذیہ سے بھرپور حساس زراعت کو فروغ دینے کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہارکیا۔مہاراشٹر ایس آر ایل ایم کے سی ای او  نے تغذیہ پر مبنی صنعتوں اور تغذیاتی صنعتوں پر مہموں کے توسط سے تغذیہ تحفظ کو بڑھاوا دینے کو لے کر اپنے کام کی تفصیل پیش کی، جبکہ چھتیس گڑھ ایس آر ایل ایم کے سی ای او نے گروپ کی میٹنگوں میں اپنی بات چیت مادری تغذیاتی مداخلت کے لئے خواتین کے ساتھ مرد ممبروں کو شامل کئے جانے کے تعلق سے اپنی معلومات کو ساجھا کیا۔

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 2548)



(Release ID: 1805575) Visitor Counter : 217