نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر نے مقننہ کو کثرت سے اجلاس منعقد کرنے اور اجلاس کے طویل دورانیے  کا مطالبہ کیا


ریاستی اسمبلیوں اور پارلیمنٹ کو ایک نئے ہندوستان کی تشکیل کرنے کے لیے موثر وسائل کے طور پر کام کرنا چاہیے ۔: نائب صدر جمہوریہ

قانون ساز اداروں میں مزید خواتین کو شامل کرنے کی ضرورت ہے: وی پی

وی پی نے انتہائی نظم و ضبط، تندہی اور آداب کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے کے لیے میزورم اسمبلی کی ستائش کی

ہماری جمہوریت دنیا کی قدیم ترین اور بڑی جمہوریتوں میں سے ایک ہے۔ آئیے اسے  دنیا کی بہترین جمہوریت بھی بنائیں: وی پی

نائب صدر نے میزو امن معاہدے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میزورم نے مذاکرات کی طاقت اور تنازعات کے پرامن حل کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے

Posted On: 10 MAR 2022 1:37PM by PIB Delhi

نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج، بشمول شمال مشرقی ریاستوں کے،قانون ساز اداروںپر زور دیا کہ وہ  زیادہ کثرت سے اور طویل مدت تک اجلاس منعقد کریں تاکہ قانون سازی، وسیع تر عوامی مفاد کے مسائل پر تبادلہ خیال اور عاملہ کی جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے مناسب وقت دستیاب رہے۔

میزورم قانون ساز اسمبلی کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے تجویز پیش کی کہ اسمبلی کے اجلاسوں کی منصوبہ بندی بھی مناسب وقت پر کی جانی چاہیے تاکہ غور و فکر،  بحث اور آخر میں فیصلہ کرنے کے لیے کافی وقت ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں قانون ساز اداروں  کے زیادہ اجلاس منعقد کرنے چا ہییں اور ہر سیشن میں  زیادہ تعمیری مباحثے ہونے چاہئیں"۔

آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر آزادی کا امرت مہوتسو کی تقریبات کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ "ہمیں اپنے ملک کی عظیم جمہوری روایت کو مضبوط کرنے کے لیے ایک مہا سنکلپ لینے کا عزم کرنا چاہیے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہماری ریاستی اسمبلیاں اور پارلیمنٹ نئے ہندوستان کی تشکیل کے سلسلے میں موثر وسائل ثابت ہوسکیں ، جس کا ہم سب خواب دیکھ رہے ہیں۔انھوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ‘‘ ہماری جمہوریت دنیا کی قدیم ترین اور بڑی جمہوریتوں میں سے ایک ہے۔ آئیے اسے دنیا کی بہترین جمہوریت بھی بنائیں’’ ۔

جناب نائیڈو نے کچھ ریاستی اسمبلیوں میں پیش آنے والے حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ آئینی دفاتر کا ہمیشہ احترام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازوں کو معنی خیز بحث کرنی چاہئے اور ایوان کی کارروائی میں خلل نہیں ڈالنا چاہئے۔ نائب صدر نے مزید کہا کہ 'لوگوں کی امنگوں کو سنا اور ان کا احترام کیا جانا چاہیے۔

شمال مشرقی ریاستوں سمیت ملک میں پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کی ناکافی نمائندگی کے مسئلے کو چھیڑتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ قانون سازی میں زیادہ خواتین ارکان کو شامل کرنے کے لئے معقول وجہ موجود ہے۔ اس بات کو محسوس کرتے ہوئے کہ میزورم اور ناگالینڈ کی اسمبلیوں میں کوئی خاتون رکن نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ منی پور اور تریپورہ اسمبلیوں میں بالترتیب دو اور پانچ خاتون ارکان ہیں۔ خطے کی آٹھ قانون ساز اسمبلیوں کے کل 498 ارکان میں سے صرف 20 خواتین ارکان ہیں جو کہ محض 4 فیصد ہیں۔ جناب نائیڈو نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  یہاں تک کہ پارلیمنٹ میں بھی خواتین کی تعداد صرف 11 فیصد ہے۔

خواتین کے عالمی دن کو یہ تسلیم کرنے کے موقع کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہ ہماری ترقیاتی حکمت عملی میں خواتین کو مکمل طور پر شامل کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ زندگی کے تمام شعبوں میں ان کی شرکت ترقی کو تیز کر سکتی ہے اور ترقی کے عمل کو مزید جامع بناتی ہے۔

مئی میں ہونے والی گولڈن جوبلی تقریب کے ساتھ میزورم قانون ساز اسمبلی کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر اراکین کو اپنی مبارکباد پیش کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ ایک خوشگوار اتفاق ہے کہ ملک بھی ایک آزاد قوم کے طور پر ترقی کے 75 سال کا جشن منا رہا ہے۔ جناب نائیڈو نے مزید کہا کہ‘‘ آپ کی اسمبلی کا سورن مہوتسو اور ملک کا آزادی کا امرت مہوتسو ہندوستان کے جمہوری سفر میں نمایاں پیش رفت کے طور پر منائے جاتے ہیں’’۔

میزورم نے پُرامن انتخابی عمل، اسمبلی میں قانون سازوں کے احسن طرز عمل اور پچھلی پانچ دہائیوں میں پائیدار، جامع ترقی کی کوششوں کے ذریعے جس طرح سے ہمارے ملک کی جمہوری جڑیں گہری کی ہیں، اس پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدر نے  قانون سازوں سے کہا کہ ‘‘یہ بات خوش آئند ہے کہ سیشن  میں ایوان کا کام انتہائی نظم و ضبط، تندہی اور تہذیب کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ آپ نے درحقیقت اس اعتماد، امیدوں اور امنگوں کو برقرار رکھا ہے جو لوگوں نے اپنے نمائندے کے طور پر آپ  سے وابستہ کی ہیں ۔ میں آپ سب کو ایک اعلیٰ معیار قائم کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں جس کی تقلید دیگر ریاستی اسمبلیاں اور حتیٰ کہ پارلیمنٹ بھی کر سکتی ہے’’ ۔

1986 میں حکومت ہند، حکومت میزورم اور میزو نیشنل فرنٹ کے درمیان طے پانے والے تاریخی یادداشتِ تصفیہ پر دستخط کا حوالہ دیتے ہوئے، جس نے دو دہائیوں سے زیادہ کی بدامنی اور لڑائی جھگڑے کو ختم کیا اور امن اور ترقی کا آغاز کیا، جناب نائیڈو نے کہا کہ میزورم نے بات چیت کی طاقت اور تنازعات کے پرامن حل کا مظاہرہ کیا ہے جو جمہوریت میں بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن معاہدے نے نمونے کے طور پر کام کیا ہے جس  کی پیروی میں شمال مشرقی خطے کے دیگر حصوں میں بھی اسی طرح کے امن معاہدوں کو ایک حقیقت کا جامع پہنایا گیا  ہے۔

میزورم کو نہ صرف ملک کی سب سے پرامن ریاستوں میں سے ایک کے طور پر شمار کیے جانے اور غیر معمولی سنجیدگی کے ساتھ ترقی کا سفر شروع کرنے کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ‘‘بالآخر یہ وہی پیش رفت ہے جس کا ہمارے آئین سازوں نے خواب دیکھا تھا۔ وہ چاہتے تھے کہ ہمارے ملک کی حکمرانی عوام کی ضروریات اور امنگوں کے مطابق ہو اور اختلافات کو پرامن، جمہوری بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔

تازہ ترین پائیدار ترقی کے اہداف ایس ڈی جی  انڈیا انڈیکس 2021 میں اپنی درجہ بندی کو 2020-2019 میں 21ویں پوزیشن سے 12ویں پوزیشن پر لانے کے لیے میزورم کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر نے اس رائے کا اظہار کیا کہ ریاستی حکومت زراعت اور اس سے منسلک سرگرمیوں جیسے باغبانی اور پھولوں کی کاشت (گل پروری) کے علاوہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ دے رہی ہے۔

اس بات کی طرف اشارہ  کرتے ہوئے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اکثر خطے کی طاقتوں اور امکانات اور اس کے پاس موجود بے پناہ اجتماعی صلاحیتوں کے بارے میں بات کی ہے، نائب صدر نے کہا کہ حکومت ہند کی تجدید شدہ ایکٹ ایسٹ پالیسی کے تحت میزورم مرکزی حیثیت اختیار کرنے  کےلیے تیار ہے۔ کیونکہ یہ خطے اور ملک میں جنوب مشرقی ایشیائی معیشتوں کے سب سے اہم گیٹ وے کے طور پر کام کرے گا۔

میزورم کے گورنر، ڈاکٹر ہری بابو کمبھمپتی اس موقع پر وزیراعلی ، جناب زورم تھنگا اسمبلی اسپیکر لالرینلیانا سائیلو ، ڈپٹی چیف منسٹر ، وزراء، ایم ایل ایز اور کمشنر اور سکریٹری قانون ساز اسمبلی میزورم موجود تھے۔

******

(ش ح ۔س ب۔رض )

U NO: 2446


(Release ID: 1804716) Visitor Counter : 181