وزارتِ تعلیم
وزارت تعلیم نے یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن پلس (یو ڈی آئی ایس ای +) 21۔2020 پر رپورٹ جاری کی
Posted On:
09 MAR 2022 7:25PM by PIB Delhi
وزارت تعلیم نے آج بھارت میں اسکولی تعلیم سے متعلق یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن پلس (یو ڈی آئی ایس ای +) 21۔2020 پر رپورٹ جاری کی
اسکولوں سے جمع کئے گئے آن لائن ڈاٹا کا یو ڈی آئی ایس ای + سسٹم سال 19۔2018 میں اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمہ نے تیار کیا تھا جس کا مقصد 13۔2012 سے یو ڈی آئی ایس ای ڈاٹا کلیکشن سسٹم میں سابقہ کاغذ کے فارمیٹ میں دستی طور پر ڈاٹا کے اندراج اور بعد میں بلاک یا ضلعی سطح پر اس کی کمپیوٹر میں فیڈنگ سے متعلق معاملات پر قابو پانا ہے۔
یو ڈی آئی ایس ای + سسٹم میں ڈاٹا حاصل کرنے ، ڈاٹا کی میپنگ اور ڈٹا کی تصدیق سے متعلق شعبوں میں خصوصی طور پر بہتری لائی گئی ہے۔ موجودہ اشاعت کا تعلق حوالہ سال 21۔2020 کے لیے یو ڈی آئی ایس ای + ڈاٹا سے متعلق ہے۔
اسکولوں میں طلباء اور اساتذہ:
- سال 21۔2020 میں پرائمری سے ہائر سیکنڈری تک اسکولی تعلیم میں داخل ہونے والے طلباء کی کل تعداد 25.38 کروڑ تھی۔ جبکہ 20۔2019 میں یہ تعداد 25.10 کروڑ تھی جس کے مقابلے میں 28.32 لاکھ داخلوں کا اضافہ ہوا ہے۔
- سال 21۔2020 کے دوران اسکولی تعلیم میں 96.96 لاکھ اساتذہ مقرر ہیں۔ سال 20۔2019 کے مقابلے میں یہ تعداد تقریباً 8800 زیادہ ہے۔
- سال 21۔2020 میں استاد اور شاگرد تناسب (پی ٹی آر) پرائمری میں 26، اپر پرائمری 19، سیکنڈری میں 18 اور ہائیر سیکنڈری میں 26 ہے، سال 19۔2018 کے مقابلے یں اس میں بہتری نظر آتی ہے۔
- سال 21۔2020 میں پرائمری سے ہائیر سیکنڈری تک 12.2 کروڑ سے زیادہ لڑکیوں کا داخلہ ہوا ہے جبکہ20۔2019 میں 11.8 لاکھ لڑکیوں نے داخلہ کیا تھا۔
غیر تدریسی عملہ
- گزشتہ برسوں میں غیر تدریسی عملے کی تعداد میں بھی بہتری آئی ہے۔ سال 21۔2020 کے دوران غیر تدریسی عملہ کی کل تعداد 15.8 ہے جبکہ 19-2018 میں یہ 12.37 لاکھ تھی۔
اسکول کا بنیادی ڈھانچہ:
- سال 21۔2020 کے دوران کام کاجی بجلی والے اسکولوں نے زبردست ترقی کی ہے اور 57799 اسکولوں کو بجلی فراہم کرائی گئی ہے۔ اب 84فیصد اسکولوں میں کام کاجی بجلی کی سہولت موجود ہے جبکہ 19۔2018 میں 73.85فیصد اسکولوں کو یہ سہولت حاصل تھی۔
- سال 21۔2020 میں 95.2 فیصد اسکولوں میں پینے کے پانی انتظام ہے جبکہ 20۔2019 میں 93.7 فیصد اسکول میں یہ سہولت حاصل تھی۔
- لڑکیوں کے ٹوائلیٹ کی سہولت والے اسکول کا فیصد 21۔2020 93.91فیصد ہے جبکہ 20۔2019 میں یہ 93.2فیصد تھا۔
- ہاتھ دھونے کی سہولیات والے اسکولوں کے فیصد میں بھی 21۔2020 میں بہتری آئی ہے اور اب 91.9 فیصد ہوگئی ہے جبکہ 20۔2019 میں 90.2 فیصدتھی۔
- کمپیوٹروں کی سہولت والے اسکولوں کی تعداد 21۔2020 میں بڑھ کر 6 لاکھ ہوگئی ہے جب کہ 20۔2019 میں یہ 5.5 لاکھ تھی۔
- انٹرنیٹ کی سہولت والے اسکولوں کی تعداد 21۔2020 میں بڑھ کر 3.7 لاکھ ہوگئی جبکہ 20۔2019 میں یہ 3.36 لاکھ تھی۔
- لائبریری/ریڈنگ روم/ریڈنگ کارنر والے اسکولوں کی تعداد بھارت میں 85.6فیصد سے زیادہ ہےگزشتہ سال کے مقابلے میں اس میں 1.6فیصد کا اضافہ ہو اہے۔
داخلے پر کووڈ۔ 19 عالمی وبا کا اثر:
- کووڈ۔ 19 عالمی وبا کا اثر تو تمام شعبوں میں دیکھا گیا ہے لیکن خصوصیطور پر پری پرائمری، درجہ ایک کے بچوں اور خصوصی ضروریات والے بچوں کے داخلوں میں یہاثر زیادہ دیکھا گیا ہے ۔
- سال 21۔2020 میں پرائمری سے لیکر ہائر سیکنڈری تک اسکولی تعلیم میں داخل بچوں کی تعداد تقریباً 25.4 کروڑ ہے۔ 20۔2019 میں داخل طلباء کی تعداد سے یہ 28.3 لاکھ زیادہ ہے۔
- سال 21۔2020 میں داخلہ لینے والے خصوصی ضرورتوں والے بچوں کی تعداد 21.69 لاکھ ہے جبکہ سال 20۔2019 میں یہ تعداد 22.49 لاکھ تھی۔ جس سے 20۔2019 کے مقابلے میں 3.56 فیصد کی کمی کا پتہ چلتا ہے۔
- سال 21۔2020 کے دوران، سرکاری امداد یافتہ، پرائیویٹ اسکولوں 39.7 لاکھ طلباء نے سرکاری اسکولوں میں داخلہ لیا۔
تفصیلات کے لیے درج ذیل لنک کو دیکھیں۔ http://www.education.gov.in/hi/statistics-new?shs term node tid depth =394&Apply=Apply
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ن ا۔
U- 2422
(Release ID: 1804633)
Visitor Counter : 251