وزارت خزانہ
وزیراعظم نریندر مودی نے ترقی اور آرزومندمعیشت کے لئے فنڈنگ پر مابعد بجٹ ویبنار کے مکمل اجلاس سے خطاب کیا
وزیراعظم نے غیر ملکی پونجی کی آمد اور بنیادی ڈھانچےکی فنڈنگ پر زور دیا
مرکزی بجٹ ترقی اور آرزومند معیشت کے اگلے مرحلے کی حمایت کرتا ہے: وزیرخزانہ
وزارت خزانہ کے ویبنار میں فنڈنگ ، بنیادی ڈھانچے ، بینکنگ ، ڈجیٹل معیشت ، آب وہوا میں فنڈنگ اور سن رائز سکیٹرو ں کے موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا
Posted On:
08 MAR 2022 7:44PM by PIB Delhi
وزارت خزانہ نے آج یہاں ترقی اور آرزومند معیشت کے لئے فنڈنگ یعنی مالیہ کے موضوع پر مابعد بجٹ ویبنار کا اہتمام کیا۔ ویبنار میں بہت سی وزارتیں ، نیتی آیوگ ،صلاحیت سازی کمیشن ، ریاستی سرکاروں اور آر بی آئی ،سیبی ،آئی ایف ایس سی اے ، آئی آر ڈی اے آئی ، نبارڈ ، گفٹ سٹی ،صنعتی انجمنوں اور موضوع کے معاملوں کے ماہرین /سرمایہ کار برادری جیسے ریگولیٹرس نے شرکت کی ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی معیشت 100سال میں ایک بار آنے والی عالمی وبا کے بعد ایک بار پھر تیزی سے ابھر رہی ہے ۔ اور یہ معیشت کی مضبوط بنیاد اور ہمارے معاشی فیصلے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس بجٹ میں زیادہ ترقی کی رفتار کو برقراررکھنے کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔غیر ملکی پونجی کی آمد بنیادی ڈھانچےکی سرمایہ کاری پر ٹیکس کم کرنے این آئی آئی ایف ، گفٹ سٹی ، نئے ڈی ایف آئی جیسے اداروں کی تشکیل کی حوصلہ افزائی کرکے ہم نے مالی اور معاشی ترقی کو تیز کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اگلی سطح پر پہنچنے میں مالیہ میں ڈجیٹل ٹکنالوجی کے بڑے پیمانے پر استعمال کے تئیں پر عز م ہے۔ فنڈنگ میں ڈجیٹل ٹکنالوجی کے وسیع استعمال کے تئیں بھارت کا عزم اب اگلی سطح پر پہنچ رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چاہے یہ 75 ڈجیٹل بینکنگ یونٹس ہوں یا 75 ضلعوں میں سینٹرل بینک ڈجیٹل کرنسی ہو ،وہ ہمارے وژن کی جھلک پیش کرتے ہیں۔
ملک کی متوازن ترقی کی سمت میں وزیر اعظم نے آرزومند اضلا ع پروگرام اور مشرقی بھارت او ر شمال مشرق کی ترقی جیسی اسکیموں کی ترجیح کو دوہرایا ۔
وزیر اعظم نے بھارت کی خواہشا ت اور ایم ایس ایم ای کے درمیان رابطے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایم ایس ایم ایز کو مضبوط بنانے کے لئے نئی اسکیمیں بنائی ہیں اور کئی بنیادی اصلاحات کی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان اصلاحات کی کامیابی فنڈنگ یا مالیہ کو مضبوط کرنے پرمنحصر ہے۔
وزیر اعظم نے زوردیتے ہوئے کہا کہ صنعت 4.0 اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک ملک فن ٹیک ، ایگری ٹیک ، میڈی ٹیک اور ہنر مندی کی ترقی جیسے شعبوں میں آگے نہیں بڑھتا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کے شعبوں میں مالی اداروں کی مدد صنعت 4.0 میں ہندوستان کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔
وزیراعظم نے سیکٹرو ں کو تلاش کرنے کے وژن کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی ۔ جہاں ہندوستان چوٹی کے تین ملکوں میں گنا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہندوستان تعمیرات ،اسٹارٹ اپس اور حال ہی میں شروع کئے گئے ڈرونس ، خلا اور جیو اسپاشیل ڈاٹا جیسے سیکٹروں میں چوٹی کے تین ملکوں میں ابھرسکتا ہے۔اس کے لئے انہو ں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہماری صنعت اور اسٹارٹ اپ کو مالی سیکٹر کی مکمل حمایت اورتعاون حاصل ہو۔صنعت کاری ،اختراع کی وسعت اور اسٹارٹ اپ میں نئی مارکیٹس کی تلاش اسی وقت ممکن ہوگی جب ان شعبوں میں مستقبل کے نظریات کی گہری سمجھ ہو، جو ان کی مالی امداد فراہم کرتے ہیں۔ جناب مودی نے زوردیتے ہوئے کہا کہ ہمارے مالی سیکٹر کو اختراعی فائننسنگ پر بھی غٰور کرنا ہوگا اور نئے مستقبل کے نظریات اور پہل قدمیوں کے پائیدار جوکھم مینجمنٹ کا سہارا لینا ہوگا۔
بعد میں اختتامی مکمل اجلاس میں خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکز ی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن کے سامنے اجلاس کے دوران زیر بحث آئے کئی اہم امو رپر نظامت کرنے والوں نے تجاویز پیش کیں۔
ویبنار کے اپنے اختتامی خطاب میں وزیر خزانہ نے ،وزیر اعظم کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور ا س بات کو دوہرایا کہ وزیر اعظم کے وژن اور حکمت عملی کے ذریعہ مرکزی بجٹ ،ترقی اور آرزومند معیشت کے نئے مرحلے کی حمایت کرتا ہے۔جومعیشت کے تمام شعبوں کا ڈجیٹل قیادت والا تغیر ، بڑے پیمانے پر سرکار ی سرمایہ کاری کے ذریعہ جدید ترین بنیادی ڈھانچے کی فراہمی اور تعمیر ایسے شعبوں میں نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ، جہاں روزگار کے مضمرات موجود ہیں، بینک اور مالیاتی تعمیرات کو صاف ستھری توانائی تک توسیع دنیا ، موسمیاتی تعمیرات سے متعلق کارروائیاں عمل میں لانا اور تقاضوں کے مطابق عمل کرنا ، موسمیاتی اور ہمہ گیر مالیات اور مالیہ کی فراہمی ابھرتے ہوئے شعبوں کے لئے ہوگی۔ محترمہ سیتا رمن نے ایسے اجلاس کے لئے موضوعا ت کو پسندکرنے پر مزید تعریف کی ، جو کہ ایک آرزومند معیشت کے لئے آتم نربھر بھارت کے بجٹ پر مبنی ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ ملی جلی مالیا ت کے لئے تھمیٹک فنڈس کو فروغ دینے کے لئے حکومت کے فیصلے کے اعلان کے ساتھ آب وہوا سے متعلق کارروائی ، گہری تکنیک ، ڈجیٹل معیشت ،فارما اور ایگری ٹیک جیسے سیکٹرو ں کو خاطر خواہ ترجیح دی گئی ہے۔ انہوں نے شرکا کو بتایا کہ بھارت سرکار اور آر بی آئی نے ایم ایس ایم ایز کے لئے قرض کے فلو کو بڑھانے کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں اور وہ ایسا کرتی رہے گی۔ مکان کے سیکٹر کی سماجی اقتصادی اہمیت پر غور کرتے ہوئے ٹارگیٹ صارف کو مالی فائدہ فراہم کرکے اور سستی ہاؤسنگ انڈسٹری کو بنیادی ڈھانچے کی حیثیت فراہم کرکے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔
اپنے خطاب کے اختتام پر وزیرخزانہ نے انحصار کم کرنے اور چیک پے ان سلپس ، ڈیمانڈ ڈرافٹس اور ان کاموں کو ڈجیٹلی طور پر کرنے کے مقصد کے ساتھ ملک کے 75 ضلعوں میں 75 ڈجیٹل بینکنگ یونٹس قائم کرنے کے لئے 23-2022 کے مرکزی بجٹ میں حکومت کے اعلان کا دوبارہ حوالہ دیا۔ یہ سب مالی شمولیت کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔
اس سے پہلے وزیراعظم کی طرف سے افتتاحی خطاب کے معاشی امور کے محکمے اور مالی خدمات کے محکمے کی قیادت میں 5 تھیمیٹک بریک وے اجلاس ایک ساتھ منعقد ہوئے ۔
بنیادی ڈھانچے کو مالیہ فراہم کرنے کے موضوع پر پینل مذاکرے کی نظامت معاشی امور کے محکمے کے سکریٹری جناب اجے سیٹھ نے کی ، جس میں این اے بی ایف آئی ڈی کے چیئر مین جناب کے وی کامتھ ، سی ایم ڈی،ایس بی آئی کے جناب دنیش کمار کھرا ، این ایچ اے آئی ، آئی این وی آئی ٹی کے ایم ڈی اور سی ای او جناب سریش گوئل ، پائیدار سرمایہ کاری کی ماہر محترمہ انیتا اے جارج ، سی آئی آئی کے چیئر مین جناب ونائک چٹرجی اور اے ڈی بی کے ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر جناب ہوئے ین جیونگ پر مشتمل پینلسٹ نے مذاکرے میں شرکت کی ۔ پینلسٹ نے ذیلی موضوعات کے طور پر این اے بی ایف آئی بی ، پی پی پی ، ڈیٹ فائننسنگ ، ٹیک آؤٹ فائننسنگ اور ایمپلائیمنٹ جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
پینل ڈسکشن میں زیادہ روزگا ر کی صلاحیت کے ساتھ مالیاتی سیکٹروں کے موضوع تبادلہ خیال ہوا۔اس کی نظامت مالیاتی خدمات کے محکمے کی ایڈیشنل سکریٹری سنجیو کوشک نے کی ، جس میں بینک آف بڑودہ کے ایم ڈی اور سی ای او جناب سنجیو چڈھا ، آئی ایس پی آئی آر ٹی کے ساتھی بانی جناب شرد شرما ، نبارڈ کے چیئر مین جناب جی آر چنتالا ، اے پی آر اے سی اے کے سکریٹری جنرل جناب پرسن کمارداس ، این ایچ بی کے ایم ڈی جناب ساردا کمار ہوٹا ، ایس بی آئی کے سی جی ایم جناب ایڈی کساون اور ایناروک پراپرٹی کنسلٹنٹ پرائیویٹ لمٹیڈ کے چیئر مین جناب انج پوری پر مشتمل پینلسٹ نے مباحثوں میں شرکت کی ۔ پینلسٹ نے ذیلی موضوعات کے طور پر زراعت ،ایم ایس ایم ای اور مکان کے امور پر تبادلہ خیال کیا ۔
ڈی ای اے کے جوائنٹ سکریٹری جناب پیوش کمار نے بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کو تشکیل دینے کے موضوع پر پینل مذاکرتے کی نظامت کی ، جس میں صلاحیت سازی کمیشن کے عادل زینل بھائی ،عالمی بینک کے کنٹری ڈائیرکٹر جناب جنید کمال احمد قابل احترام ریٹائرڈ جج اے کے سیکری ،مشہور ثالث ، ٹاٹا پاور کے ایم ڈی اور سی ای او ڈاکٹر پروین سنہا ،سینی ٹیشن پروجیکٹس پر بین الاقوامی ماہر جناب کرشنا چھیتنیا راؤ پر مشتمل پینلسٹ نے مباحثے میں حصہ لیا۔ پینلسٹ نے ذیلی موضوعات کے طور پر صلاحیت سازی ، بنیادی ڈھانچے کے لئے نتیجہ خیزی بڑھانے اور عالمی ثالثی کے لئے ہب کے طورپر گفٹ آئی ایف ایس سی پرتبادلہ خیال کیا۔
بینکنگ او رمالیہ کے لئے ڈجیٹل موقع کو استعمال کرنے کے موضوع پر پینل مذاکرے کی نظامت ڈی ایف اے کے سکریٹری جناب سنجیو ملہوترہ نے کی ۔ آر بی آئی کے ڈی جی جناب ٹی ربی سنکر ،کوٹک مہندرا بینک کے ایم ڈی اور سی ای او جناب اودے کوٹک ، گورننس کونسل ایف اے سی ای کے ممبر جناب رام رستوگی ، زیرودھا کے ایم ڈی او اور سی ای او جناب نتن کامت این پی سی آئی کے ایم ڈی اور سی ای او جناب دلیپ اسبی ، فون پی کے ایم ڈی سمیر نگم ،ایس بی آئی کے ایم ڈی جناب سی ایس سیٹھی اور بی سی جی کے ممبر جناب اشیش گرگ پر مشتمل پینلسٹ نے مباحثے میں حصہ لیا ۔ پینلسٹ نے ذیلی موضوعات کے طور پر ڈجیٹل بینکنگ - ڈجیٹل بینکنگ یونٹس ، این ای او ( نیو ) بینکس ، مالیاتی شمولیت اور لاسٹ مائل ریچ ، ڈجیٹل پیمنٹس - بلڈنگ آن دی مومینٹم اور ڈجیٹل کرنسی - وے فارورڈ پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈی ای اے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب آنند موہن بجاج نے آب وہوا اور ٹھوس مالیاتی اور سنرائز سیکٹر کے لئے مالیہ کے موضوع پر پینل مذاکرے کی کی نظامت کی ۔
آئی آئی ایم اے کے پروفیسر امت گرگ ، ٹی وی ایس کیپٹل کے سی ایم ڈی جناب گوپال سرینواسن ، بینک آف امریکہ کی انڈیا کی ہیڈ محترمہ کاکو نہاٹے ، اسٹریٹجی اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے ایم ڈی پرکاش سبرامنین ، آئی ایف سی کی سینئیر کنٹری آفیسر محترمہ روشکا سنگھ اور ایم او ای ایف سی سی کے سابق سکریٹری جناب سی کے مشرا پر مشتمل پینلسٹ نے مباحثے میں شرکت کی ۔ پینلسٹ نے ذیلی موضوعات کے طور پر پائیدار ترقی کے لئے آب وہوا میں مالیہ ، ساور ن گرین بانڈس ، اسٹارٹ اپ اور سن رائز سیکٹر
کے لئے مالیہ اور پائیدار مالیہ - جی آئی ایف ٹی -آئی ایف سی کے لئے عالمی پونجی کی پولنگ پرتبادلہ خیال کیا۔
*************
ش ح۔ح ا ۔رم
U-2383
(Release ID: 1804268)
Visitor Counter : 180