کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

جناب پیوش گوئل کا کہنا ہے کہ ہندوستان بنگلہ دیش کے ساتھ جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ (سی ای پی اے) کو آگے بڑھانے کیلئے پُرامید ہے


جناب گوئل کا کہنا ہے کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش  دنیا کی دواسازی کا مرکز بن سکتے ہیں

جناب گوئل کا کہنا ہے کہ مشترکہ دفاعی آلات کے پروڈکشن کو اگلی سطح تک لے جانے کا وقت آگیا ہے

‘‘2014 سے ہم نے اپنی تجارت اور اقتصادی مصروفیات کو شرکائے کار کے طور پر نہ کہ مسابقہ کرنے والوں کے طور پر فروغ دیا ہے’’

Posted On: 07 MAR 2022 6:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی:07،مارچ،2022۔تجارت وصنعت، اُمور صارفین ، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ ہندوستان  بنگلہ دیش کے ساتھ جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ (سی ای پی اے) کو آگے بڑھانے کے سلسلے میں پُرامید ہے۔ ہندوستانی چیمبرآف کامرس کے ذریعے منعقدہ ‘‘ہندوستان- بنگلہ دیش اسٹیک ہولڈرس اجتماع’’ کے افتتاحی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے دو طرفہ تعلقات دونوں وزیراعظم یعنی جناب نریندر مودی اور محترمہ شیخ حسینہ کی کوششوں کی وجہ سے نئی بلندیوں تک پہنچ رہی ہیں۔

جناب گوئل نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اپنے خطاب میں کہا ‘‘ہماری دوستی نہ صرف وقت کی کسوٹی پر کھڑی اتری ہے بلکہ اب یہ تجارت،  سرمایہ کاری ، فوڈ سکیوریٹی اور ٹیکنالوجی میں گہرے تعاون کے ساتھ ایک کثیر جہتی باہمی پُرمغز دوستی میں تبدیل ہوگئی ہے۔ جناب گوئل نے ہندوستان- بنگلہ دیش تعلقات کو مستحکم کرنے کیلئے چار نکات  پر روشنی ڈالی:

1۔غیرمنقطع سپلائی چین وقت کی ضرورت ہے: جیسا کہ بنگلہ دیش کی وزیراعظم عزت مآب محترمہ شیخ حسینہ نے کہا ‘‘کنیکٹیویٹی  پروڈکٹیویٹی ہے’’ کووڈ-19 وبا کے باوجود ہم نے دونوں ملکوں کے درمیان غیرمنقطع سپلائی چین کو برقرار رکھا ہے۔ نیز اس کنیکٹیویٹی کی مزید بہتری  ہمارے دوطرفہ تجارت کی توسیع  اور بنگلہ دیش اور مشرقی ہندوستان کی سرمایہ کاری امکانات کو حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے۔

2۔ دفاعی آلات کے مشترکہ پروڈکشن کو مزید آگےبڑھانے کی ضرورت ہے: ہمارے دفاعی تعاون میں پیش رفت نہیں ہوئی اگرچہ ہندوستان نے 500 ملین امریکی ڈالر بطورقسط وار قرض  دےچکا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اسے ہم اگلی سطح تک لے جائیں۔

3۔سرمایہ کاری کے امکانی میدانوں جیسے کہ ٹیکسٹائلز، جوٹ مصنوعات، لیدر اینڈ فٹ ویئر، دواسازی کے اے پی آئیز، طبی آلات، ڈیجیٹل صحت اور تعلیمی خدمات، زراعتی تجارت، الیکٹرانکس، قابل تجدیدتوانائی وغیرہ کی تلاش۔

4۔ہندوستان اور بنگلہ دیش دنیا کے دواسازی کے مرکز بن سکتے ہیں: کووڈ-19 کے دوران ہندوستان میں بنائی گئے ٹیکے کوویکسن اور کووی شیلڈ نے محفوظ ٹیکے کے طور پر اپنے لیے ایک جگہ بنائی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ٹیکوں اور دوسری دواؤں کو مشترکہ طور پر تیار کیاجائے۔

جناب گوئل نے کہا کہ بنگلہ دیش ہندوستان کا جنوب ایشیا میں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔

انہوں نے کہا ‘‘2014 سے ہم نے اپنی تجارت اور اقتصادی مصروفیت کو شرکائے کار کے طور پر نہ کہ مسابقہ کرنے والوں کے طور پر آگے بڑھایا ہے’’ ٹیکہ میتری نے ہماری مترتا (دوستی) کو مستحکم کیا ہے  اور تقریباً ایک کروڑ سے زیادہ ٹیکے ہندوستان سے بنگلہ دیش کو سپلائی کیے گئے ہیں۔ ہم نے بنگلہ دیش کو آٹھ ارب قرض کی تین قسطیں دی ہیں اور یہ ہندوستان کے  ذریعے کسی بھی ملک کو دیا جانے والا سب سے بڑا رعایتی قرض ہے۔ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے ہندوستان- بنگلہ دیش سی ای او فورم ہماری دوستی کی  ایک دوسری گواہی ہے۔ ہم بنگلہ دیش میں میرسرائے اور مونگلا میں دو ہندوستانی اقتصادی زون کو بھی ترقی دے رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل صنعت فورم ہمارے درمیان ٹیکسٹائل کے شعبے میں کوآپریشن کی سہولت بہم پہنچا رہا ہے  اور مثبت نتائج سامنے لارہا ہے۔ اس وقت ہمارے پاس بنگلہ دیش میں 350 ہندوستانی کمپنیاں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ عزت مآب وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 50 نوجوان بنگلہ دیشی تاجروں کو ہندوستان آنے کی دعوت دی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اس سے ہمارے مضبوط تعلقات مزید مستحکم ہوں گی’’۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش مشترکہ تاریخ ،ثقافت  اور جمہوری قدروں کے مستحکم بنیاد پر مضبوط تعلقات سے مستفید ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا ‘‘ہم بھائی بھائی ہیں اور ہمارے بانی یعنی باپو اور بنگ بندھو  قابل احترام شیخ مجیب الرحمن کے اصولوں سے جڑے ہوئے ہیں۔

جناب گوئل نے مارچ 2021 میں وزیراعظم مودی کے بنگلہ دیش دورے کو ہمارے مضبوط تعلقات جو مساوات اور اعتماد پر مبنی ہیں، کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 6دسمبر 2021 میتری دیوس کی شکل میں منایا جاتا ہے یعنی یہ بنگلہ دیش کی آزادی کے 50 سال اور ہندوستان – بنگلہ دیش تعلقات کے 50 سال کی تقریب ہے۔

جناب گوئل نے امید ظاہر کی کہ اسٹیک ہولڈر س اجتماع  صرف ہندوستان اور بنگلہ دیش تجارتی تعلقات کو فروغ نہیں دیگا بلکہ جنوبی ایشیا کے دوسرے ممالک کے لئے بھی  مفید ہوگا۔ بنگلہ دیشی وزیراعظم کے اقتصادی اُمور کے مشیر ڈاکٹر مشیور اے کے ایم رحمن، آئی آئی سی کے صدر جناب پردیپ سُریکھا اور دوسری معزز شخصیات نے میٹنگ میں شرکت کی۔

 

-----------------------

 

ش ح۔ا ک ۔ ع ن

U NO: 2339


(Release ID: 1803846) Visitor Counter : 184


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu