امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر امت شاہ نے چیف گیسٹ کی حیثیت سے سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس  (سی آئی ایس ایف) کے53 ویں  یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کی

Posted On: 06 MAR 2022 3:52PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ نے شجاعت اور غیر معمولی خدمات کےلئے سی آئی ایس  ایف کے افسروں اورجوانوں کو تمغے  پیش  کئے اور سکیورٹی فورس کی میگزین سینٹی نیل  2022 کابھی اجرا کیا

سی آئی ایس ایف  نے  2.5 کھرب امریکی ڈالر کی ہماری معیشت کے ترقیاتی سفر میں ایک خاموش ورکر  کی حیثیت سے تعاون دیا ہے

یہ ہماری آزادی کا امرت مہوتسو  کا سال ہے ، وزیراعظم نریندر مودی نے  امرت کال  کی  حیثیت سے  75سے  100سال کے سفر کو عوام کے سامنے پیش کیا ہے

امرت کال نہ صرف  ہماری اپنی  ستائش کا وقت ہے بلکہ  مستقبل کے لئے  ایک منصوبہ بھی وضع کرے گا اور  قراردادیں  بھی ، جو ہم نے  75سے 100سال کے سفر کے لئے سخت محنت کے ساتھ  ان  25 سالوں میں  پوری کی ہیں

ملک کو خود کفیل بنانے کے وزیر اعظم  نریندر مودی کے مقصد کو آگے لے جاتے ہوئے  ہمیں 5 سال کے لئے ایک روڈ میپ تیار کرنا چاہئے جس میں  ہم اگلے  25 سال کے لئے سی آئی ایس ایف کو تیارکریں

ہمیں  25 سال کا ایسا روڈ میپ بھی تیار کرنا چاہئے جس کے ذریعہ ہم سی آئی ایس ایف کو اس کی   صدسالہ   تقریبات کے سال میں  اس کو   اچھی طرح آراستہ کرکے نتائج دینے والی تنظیم  کی شکل دے  سکیں

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں  ملک کی بڑھتی ہوئی معیشت  کی رفتار  کو برقرار رکھنے کے لئے  25سال کے ایکشن  پلان اور  ایک بنیاد تیار کرنے کے لئے 5سال کا ایکشن  پلان  دونوں اس سال ہم کو تیار کرنا ہوگا

2.5  کھرب  ڈالر کی معیشت سے  5 کھرب  ڈالر کے سفر میں  بھی  سی آئی ایس ایف کے سامنے بہت سی صورتحال سامنے آئیں گی، کئی بڑے بڑے یونٹس   پرائیویٹ سیکٹر اور مینوفیکچرنگ سیکٹر میں قائم  کئے جائیں گے

ملک میں  پرائیویٹ  سکیورٹی کا کام بہت   تیزی سے بڑھ  رہا ہے ۔ حکومت نے اس  کے لئے قوانین اور ضوابط  بھی بنائے ہیں  ،کیا سی آئی ایس ایف  انہیں تربیت  کی ذمہ داری لے سکتی ہے؟ کیا سی آئی ایس ایف  صنعتی  اکائیوں کا تحفظ کرنے کے لئے  پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسی کی تربیت کی  ذمہ داری بھی لے سکتی ہے؟

ہمیں  ایک ہائی برڈ  ماڈل تیار کرنا چاہئے ،جس کی حکمت عملی  سی آئی ایس ایف کے ذریعہ تیار کی جائے لیکن  جس میں  پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیاں اور سی آئی ایس ایف  دونوں  ہائی برڈ ماڈل میں سکیورٹی کا ایک مکمل  بلیو پرنٹ  تیار کرکے سکیورٹی فراہم کریں اور بتدریج اسے  پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیوں کے سپرد کردیں

کووڈ -19  عالمی وبا  اور وندے بھارت    مہم کے دوران  جب  بھارتی شہری  دنیا کے اطراف سے  واپس آرہے تھے تو  ہر ہوائی اڈے پر سی آئی ایس ایف کے ایک ایک جوان  نے ساتھی شہریوں کا  بہت  پیار اور عاجزی سے خیر مقدم کیا تھا  ۔فورس کے کئی جوانوں نے ا پنی زندگیوں کو جوکھم میں ڈالا تھا اور یہاں تک  کہ اپنی زندگیاں  بھی قربان کردی تھیں

پورے ملک اور تمام فورس کی  طرف سے میں  وندے بھارت کے  پیش پیش رہنے والے ورکروں اور ان سبھی عملے کو  خراج عقیدت  پیش کرتا ہوں  ، جنہوں نے  اپنے  فرض  کو  انجام دیتے ہوئے  ملک کی صنعتی  پیداوار کو خوش اسلوبی سے جاری رکھنے کے لئے اپنی  قربانیا ں دی تھیں

سی آئی ایس  ایف   نے اپنے لئے کثیر ہنر مندی  والا کثیر  پہلوئی  اور پیشہ ورانہ اثر انگیزی کے  شعبے میں  اپنے  لئے ایک   مقام حاصل کرلیا ہے۔سی آئی ایس ایف پوری دنیا میں اپنی نوعیت کی واحد ایسی  صنعتی سلامتی فورس ہے ، جو سرکاری عملے سے تشکیل  پائی ہے اور زبردست مہارت کے ساتھ  اپنے فرائض انجام دے رہی ہے

سی آئی ایس ایف نے  جو بہت سے تمغے اور ایوارڈ س  حاصل کئے ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہیں  کہ وہ ایک    بہادر  فورس ہے اور اس کا عملہ اپنے  عزم  کا پابند ہے

سی آئی ایس ایف تقریباََ  ایک لاکھ  64 ہزارقوت کے ساتھ 354 حساس  اور اہم تنصیبات     اور  65سے زیادہ حساس  ہوائی اڈوں   ،سمندری بندرگاہوں  ، نیو کلیائی تنصیبات ، خلائی اداروں  ، کوئلہ ،تیل  ،اسٹیل  پیدا کرنے کے کارخانوں اور سمندرسے تیل نکالنے والے  پلانٹس کی  نگرانی کررہی ہے

یہ بہت  ہی قابل تعریف  بات ہے کہ سی آئی ایس ایف کو تقریباََ 22سال میں  ملک کے حساس اور اہم  قومی اور بین الاقوامی ہوائی اڈوں  پرسکیورٹی کی اہم ذمہ داری  سونپی گئی ہے اور اب  ایک مختصر مدت میں ان کی ذمہ داری کو وسعت دی جائے گی۔

جب ملک میں میٹرو آئی تھی تو  اس کی سکیورٹی کی ذمہ داری سی آئی ایس ایف کے کاندھوں  پر آئی تھی اور یہ وہ وقت  تھا جب لندن  میٹرو میں دھماکے ہوئے تھے ۔ اخباروں   میں اس بات کی بھی سرخیاں تھیں کہ یہاں میٹرو کی سکیورٹی  کے  سلسلے میں کیا  ہوگا لیکن  میں سی آئی ایس ایف کو مبارکباددینا چاہتا ہوں کہ اس نے دلی میٹرو کو بہت خوش اسلوبی سے چلانے میں نمایاں رول ادا کیا

سی آئی ایس ایف سبھی  سی اے  پی ایف  میں  واحد فورس ہے ، جس میں  ہم  خواتین عملے کی تعداد بڑھاسکتے ہیں کیونکہ  چاہے یہ ہوائی اڈے ہوں  یامیٹرو ،  ہردن  آ پ  کو 50 فیصد خواتین مسافروں کے سفر کو آسان بنانے  اور انہیں خوش اسلوبی سے سفر کرنے کے لئے  ان   کے لئے  سہولت بڑھانی  ہے

سی آئی ایس ایف میں  خواتین عملے کے تناسب کو 6:94 سے  بڑھاکر کم از کم  20:80 تک لے جانے کے لئے کوششیں  کی جانی چاہئیں

ملک کی سلامتی  میں چاہے یہ جموں وکشمیر ہو یا نکسل سے متاثر ہ علاقے ہوں  ، جب کبھی  بھی سی آئی ایس ایف کو تعینات کیا گیا ، انڈسٹریل سکیورٹی فورس  ہونے    اور اس طرح کے لئے تربیت  نہ ہونے  کے باجود سی آئی ایس ایف عملے  نے  بہت عمدہ    اوربہت اچھا  کام  کیا اور کئی بار اپنی بہادری کا مظاہرہ  بھی  کیا 

سی آئی ایس ایف اپنے مشن کے تئیں اتنی تیزی سے حرکت کرنے والی اور پھرتی لانے والی   اپنی  نوعیت کی  پہلی فورس ہے ،  جو سائبر فزیکل سسٹم کے ایک ماڈل اورتربیت کا ا یک اہم حصہ ہوگی اور جسے  اور زیادہ  اثر انگیز  بنایا جائے گا

سی آئی ایس ایف میں  100فیصد نفاذ کے لئے مودی  حکومت  کی آیوشمان سی اے  پی ایف اسکیم  کو مباکباد  اس کے ساتھ  ہی  جوانوں کی فلاح وبہبود کے  دیگر کاموں اور مکان  کے تناسب کو بہتر بنانے پر بھی زوردیا جانا چاہئے

میں  سی آئی ایس ایف میں آیوشمان  سی اے  پی ایف  اسکیم کے  100فیصد نفاذ  کے لئے مبارکباددینا چاہتا ہوں   ،اسی کے  ساتھ  میں  جوانوں کی  بہبود کے لئے  مکان اور دیگر کاموں  کو  بہتر بنانے پر بھی زوددوں  گا

سی آئی ایس ایف نے  شجر کاری مہم کے تحت   21-2020  میں  اپنا نشانہ  حاصل کیا ہے

ملک اور پورے ملک کی معیشت سے جُڑی دنیا  کو سی آئی ایس ایف پر فخر بھی ہے  اورہم   آپ کی سنجیدگی سے خدمات انجام دینے کے لئے آپ کی ستائش کرتے ہیں

 

داخلی امور  تعاون کے امور کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج مہمان خصوصی کی حیثیت سے غازی آباد میں سینٹرل  انڈسٹریل سکیورٹی فورس سی آئی ایس ایف  کے  53  ویں  یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کی ۔اس موقع  پر مرکزی وزیر داخلہ نے  شجاعت اور غیر معمولی خدمات کے لئے سی آئی ایس ایف کے  افسروں اور جوانوںکو سلام  پیش کیا اور انہیں تمغے عطا کئے۔

جناب امت شاہ نے اس موقع پر انڈسٹریل سکیورٹی فورس کے  میگزین سینٹی نیل  -2022 کا بھی اجرا کیا۔تقریب میں مرکزی  داخلہ سکریٹری  ،  سی آئی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل  ، مرکزی مسلح  پولیس فورسز کے ڈائریکٹر جنرل ،  بھارت سرکار کے سینئیر افسران اور سی آئی ایس ایف کے جوانوں نے بھی شرکت کی ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001217O.jpg

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر  جناب امت شاہ نے کہا کہ سینٹرل  انڈسٹریل سکیورٹی فورس کی  52سالہ تاریخ کے  پیش نظر آج  پورے ملک کی مجموعی صنعتی ترقی کے لئے بہت اہم دن ہے۔  جناب شاہ  نے کہا کہ سی آئی ایس ایف نے 2.5  کھرب ڈالر کی  ہماری معیشت کے ترقیاتی سفر میں  ایک خاموش  کرم یوگی  کی حیثیت سے تعاون دیا ہے اور   2.5 کھرب   ڈالر ککی معیشت کا ہمارا سفر سی آئی ایس ایف کے بغیر  ممکن نہیں ہوسکتا تھا ۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب سی آئی ایس ایف کا قیام عمل میں آیا تھا تو یہ خیال کیا گیا تھا کہ صنعتی ترقی کا ہندوستان کا سفر اور پیداوار کو  ایک فورس کی ضرورت ہوگی جو   پیداوار کے سفر کو خوش اسلوبی اور  پوری سلامتی کے ساتھ  جاری رکھاجا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی ایس ایف نے اس وژن کو  پورا کرنے میں  کوئی کسر باقی نہیں رکھی اور اس کے لئے میں  اپنی طرف  سے نیک خواہشات  پیش کرتا ہوں  اور فورس کے  عملے سے لے کر ڈائریکٹر جنرل تک کو مبارکباددیتا ہوں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026GCF.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ سی آئی ایس ایف کا ہرجوان اس وقت  ہر ہوائی اڈے پر پیار اور  زبردست انسانیت کے ساتھ  اپنے ہم وطنوں کا خیرمقدم  کررہا تھا،  جب  دنیا بھرسے ہندوستانی  کووڈ -19 عالمی وبا اور وندے  بھارت ابھیان کے دوران وطن لوٹ رہے تھے ۔اس فرض  شناسی کے دوران  فورس کے بہت سے جوان متاثر بھی ہوئے اور ان کی زندگیاں  بھی ضائع ہوئیں  ۔ میں  ملک اور پوری فورس کی  طرف سے  انہیں خراج عقیدت  پیش کرنا چاہتا ہوں  اور  وندے  بھار ت  کے  پیش  پیش رہنے والے ورکروں  اور تمام عملے کو  بھی  خراج عقیدت  پیش کرنا چاہتا ہوں  ، جنہوں نے  ملک کی  صنعتی  پیداوار کو خوش اسلوبی سے چلانے کے لئے اپنی زندگیاں قربان کیں ۔ آپریشن گنگا  بھی  جاری ہے اور سی آئی ایس  ایف کا  عملہ یوکرین سے لوٹنے والے ہمارے طلبا کا خیرمقدم کررہا ہے۔  انہوں  نے کہا کہ سی آئی ایس ایف نے  اپنے مقصدکو پورا  کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ سی آئی ایس ایف نے  اپنے لئے  کثیر  ہنر مندی والا کثیر  پہلوئی اور پیشہ ورانہ  اثر انگیزی کے  شعبے میں  اپنے لئے  ایک مقام حاصل کرلیا ہے۔ سی آئی ایس ایف اب پوری دنیا میں واحد ایسی سلامتی فورس ہے ،  جو سرکاری عملے سے تشکیل پائی  ہے  اور اپنا فرض  پوری تندہی کے ساتھ  نبھارہی ہے۔ میں  کسی ہچکچاہٹ کے بغیر یہ کہہ سکتا ہوں کہ سی آئی ایس ایف پوری دنیا میں واحد انڈسٹریل فورس ہے جو سرکاری عملے   سے تشکیل پائی ہے۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003J81H.jpg

داخلی  امور کے  مرکزی وزیر  جناب امت شاہ نے کہا کہ سی آئی ایس ایف نے جوبہت سے تمغے اور ایوارڈ  حاصل کئے ہیں  وہ فورس کے عملے کی  بہادری اور عزم کی  علامت ہیں۔ سی آئی ایس ایف تقریباََ  ایک لاکھ 64 ہزار کی قوت  کے ساتھ  354 حساس اور اہم تنصیبات  کے علاوہ    65 سے زیادہ حساس اڈوں  ،  بندرگاہوں  ، نیو کلیائی تنصیبات ، خلائی اداروں  ،  کوئلہ ،تیل اور اسٹیل  تیار کرنے والے مقامات  اور  آفشور آئل  پروڈکشن  پلانٹس  میں   موجود ہے اور ان کی نگرانی کررہی ہے۔جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ بہت ہی قابل تعریف بات ہے کہ سی آئی ایس ایف کو گزشتہ تقریباََ 22سال  کے لئے   ملک میں  حساس  اور اہم قومی اور بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی سلامتی کی ذمہ داری دی گئی  ہے۔مختصر  مدت میں  ان کی ذمہ داری کا دائرہ اب بڑھایا جارہا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ جب ملک میں میٹرو کی شروعات ہوئی تھی تو  سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس کو اس کی سلامتی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی اور یہ وہ وقت تھا جب لندن میٹرومیں دھماکے ہوئے  تھے  لیکن میں  سی آئی ایس ایف کو مبارکباددینا چاہتاہوں جس نے  دلی میٹرو کو بہت خوش اسلوبی سے چلانے میں ایک نمایاں رول ادا کیا  ہے ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ  سی آئی ایس ایف سبھی  سی اے  پی ایف ایس  میں  واحد فورس ہے ،جس میں  ہم  خواتین عملے کی تعداد کو بڑھاسکتے ہیں  کیونکہ  چاہے یہ ہوائی اڈے ہوں  یا میٹرو ،   ہرروز آپ کو  50  فیصد خواتین مسافرو  ں کی سلامتی  کو بڑھانا ہے  اور ان میں  اطمینان کا احساس  پیدا کرنا ہے ۔  میں   آج سی آئی ایس ایف  کے ڈائریکٹر جنرل سے یہ کہنا چاہوں  گاکہ  اس سمت میں  خصوصی  طورپر  کوششیں  کی جائیں  اور خصوصی  طور پر سوچا جائے اور سی آئی ایس ایف میں خواتین کا تناسب  ، جو فی الحال  6: 94 ہے ، بڑھاکر  20:  80 کیا جائے ۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ  چاہے یہ جموں وکشمیر یا ماؤ نوازوں سے متاثرہ علاقے کی سکیورٹی کا معاملہ ہو ،  جہاں  کہیں  بھی سی آئی ایس ایف تعینات کی گئی  ،  یا اس طرح کے کام کے لئے تربیت کی کمی کے باوجود اور  ایک انڈسٹریل سکیورٹی فور س ہونے کے باوجواد سی آئی ایس ایف عملے نے غیر معمولی کام انجام دیا اور کئی بار اپنی شجاعت کا مظاہرہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004H4EX.jpg

 

داخلی  اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ  یہ سال  ہماری آزادی کا امرت مہوتسو  کا سال ہے ۔آزادی کے 75 سال کسی ملک کے لئے حصولیابیوں کے سال  ہیں۔ وزیراعظم جناب نریندرمودی نے فیصلہ کیا ہے کہ آزادی کے اس امرت مہوتسوں میں  آزادی  حاصل کرنے  کے لئے اپنی زندگی اور اپنا سب کچھ  قربان کرنے والے بہادر جوانوں اور ہیرو کے ساتھ  نئی نسل کو  تحریک لینی چاہئے ۔یہ  ایک ایسا سال بھی ہے  جب ہمیں یہ طے کرنا ہے کہ  ملک اپنی آزادی کے 100سال مکمل ہونے کی تقریبات منائے گا تو کہاں ہوگا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے   ہمارے  امرت  کال کی حیثیت سے   75 سے  100سال کے  ملک کے سفر کو عوام کے سامنے  پیش کیا ہے۔ جتنے عزم کے ساتھ  ہم ان  25سالوں  میں  اپنی کارکردگی  پیش کریں  گے ،  ہم اتنے ہی  عزم اور سخت محنت کو  پورا کرنے کے سفر  کے سلسلے میں آگے بڑھیں گے ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ  سی آئی ایس ایف کو بہت سی نئی  صورتحال کا بھی سامنا کرنا پڑے  گا ،  2.5 کھرب  ڈالر کی  معیشت   سے  5 کھرب  ڈالر کی معیشت کےسفر میں  کئی بڑے یونٹس  پرائیویٹ سیکٹر اور مینوفیکچرنگ سیکٹر میں قائم کئے جائیں گے ۔ دفاعی سیکٹر ،  خلا،ڈرون سمیت  ہر سکیٹر  میں  مزید پرائیویٹ  صنعتی   پیداوار  بھی ہونے جارہی ہے۔وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کی جانب سے ملک کو خود کفیل  بنانے کے مقصد کو آگے لے جانے کے لئے  سی آئی ایس ایف کو ایک  5سالہ روڈ میپ تیار کرنا چاہئے ،جس میں ہم اگلے  25 سال کے لئے سی آئی ایس ایف تیار کریں  ۔ ہمیں  25 سال کا ایسا روڈ میپ بھی تیار کرنا چاہئے جس کے ذریعہ ہم سی آئی ایس ایف کو اس کی   صدسالہ   تقریبات کے سال میں  اس کو   اچھی طرح آراستہ کرکے نتائج دینے والی تنظیم  کی شکل دے  سکیں۔  انہوں نے کہا کہ ملک میں پرائیویٹ سکیورٹی کا کام بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے اور حکومت نے اس کے لئے قوانین اور  ضوابط  بھی بنائے  ہیں کیا سی آئی ایس ایف   اپنی تربیت کی ذمہ داری لے سکتی ہے؟  کیا سی آئی ایس ایف   صنعتی اکائیوں کے تحفظ کے لئے  پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیوں کی تربیت کی ذمہ داری  بھی  لے سکتی ہے؟  جناب امت شاہ نے کہا کہ 1000 عملے  ،  5000 اور 10000 عملے کے ساتھ  پروڈکشن یونٹس کے ساتھ، پروڈکشن یونٹس جیسے  کچھ ماڈلس وضع کئےجاسکتے ہیں۔ کچھ مخصوص علاقوں کی ضرورت کو ذہن میں رکھتے ہوئے سکیورٹی کے خصوصی ماڈلز تیار کئے جاسکتے ہیں۔ اس طرح کے کام کے ذریعہ  پرائیویٹ ایجنسیوں  کی  اثر انگیزی کو بڑھانا ہوگا کیونکہ  سی آئی ایس ایف   اکیلے  پورے ملک  کے انڈسٹریل سیکٹر کی سلامتی کو یقینی نہیں بناسکتی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005H9UC.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں  ایک ہائی برڈ ماڈل  تیار کرناچاہئے ،جس کی حکمت عملی سی آئی ایس ایف   کے ذریعہ تیار کی جائے لیکن جس میں  پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیاں اور سی آئی ایس ایف   دونوں    ہائی برڈ موڈ میں سکیورٹی کا ایک مکمل بلیو پرنٹ  تیار کرکے  سکیورٹی فراہم کریں اور آہستہ آہستہ اسے  پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیوں  کے سپرد کردیں ۔  پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیوں کو کچھ  انڈسٹریل یونٹس  میں  بھی کام کرنا چاہئے ۔ سی آئی ایس ایف   کو ایک سرگرم  طریقے سے اس شعبے میں  اپنی رسائی کو  بھی بڑھانا چاہئے ۔  انہوں  نے کہا کہ ہمارے  فرنٹئیر علاقوں میں  ڈرونس کے خطرے اور  سمندر میں صنعتی اکائیوں کے خطرے بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس  کو ذہن میں رکھتے ہوئے سی آئی ایس ایف   کو ڈی آر ڈی او اور بی ایس ایف  جیسے اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے جو اینٹی ڈرون ماڈل  اور اینٹی ڈرون  ٹکنالوجی تیار کرنے کے کام میں لگی ہوئی ہیں ۔  ہمیں  اس سمت میں  آگے بڑھنا ہوگا تاکہ سی آئی ایس ایف   صنعتی سلامتی میں  اینٹی ڈرون یونٹس کا استعمال کرسکے اور انڈسٹریل مینوفیکچرنگ یونٹس کا  تحفظ کرسکے ۔

 جناب امت شاہ  نے کہا کہ سی آئی ایس ایف   اپنے مشن کے تئیں   تیزی سے  حرکت کرنے والی  اور  متحرک   اور تیزی سے حرکت میں آنے والی  پہلی قوت ہے ، جو  تربیت  کا ایک اہم حصہ ثابت ہوگی۔  او رجسے تربیت کا اہم حصہ بنایا جائے گا ۔اس کے ساتھ ساتھ ایک سائبر فزیکل سسٹم کا ماڈل بھی تیار کیا جائے گا۔ سی آئی ایس ایف   میں  آیوشمان  سی اے پی ایف اسکیم کے  100فیصد نفاذ کے لئے سی آئی ایس ایف   کو مبارکباددیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ  اس بات  پر زوردیا جانا چاہئے کہ جوانوں کی  فلاح وبہبود کے کام اور مکان کے  تناسب  میں بہتری لائی جائے ۔ جناب شاہ نے کہا کہ سی آئی ایس ایف   نے کہا کہ شجر کاری  اور زیادہ سے زیادہ  پیڑ اگاکر ایک بہت  بڑا کام کیا ہے اور وہ  شجر کاری مہم کے تحت   21-2020  میں  اپنا نشانہ  حاصل  کرلے گا۔

انہوں نے  کہا کہ آج  میں ایک بار پھر تمام سی آئی ایس ایف  سے کہنا چاہتا ہوں کہ  صنعتی سلامتی اور ملک کی  صنعتی  پیداوار   آپ کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔اس لئے  ہم کو  آنے والے وقت  کے چیلنجوں  کو بھی تسلیم کرنا ہوگا اور اس کے لئے خودتیاری کرنی ہوگی۔اسے  ذہن میں رکھتے ہوئے سی آئی ایس ایف   کو اپنے مقاصد طے کرنے ہوں گے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں  بڑھتی ہوئی معیشت کی رفتار  کو برقرار رکھنے کے لئے 25سال کا ایکشن  پلان اور ایک بنیادتیار کرنے کے لئے  5سال کا  ایکشن  پلان   ہمیں  یہ دونوں اس  سال تیار کرنے ہوں گے ۔ مرکزی وزیر داخلہ اورتعاون کے وزیر نے کہا کہ  ملک  اور ملکی معیشت  کے ساتھ جڑی ہوئی دنیا کو سی آئی ایس ایف    پر فخر ہے اور ہم سی آئی ایس ایف   کی خدمات کی دل سے ستائش کرتے ہیں۔

 

*************

ش ح۔ح ا ۔رم

U-2296


(Release ID: 1803546) Visitor Counter : 205


Read this release in: English , Hindi , Telugu