سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ہنسا۔ این جی نے پڈوچیری میں سمندری سطح کی جانچ کامیابی سے مکمل کی
ہنسا۔ این جی نے ڈی جی سی اے سے ٹائپ سرٹیفیکیشن کے لئے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے
Posted On:
06 MAR 2022 12:07PM by PIB Delhi
سائنسی اور صنعتی تحقیق کے ادارے (سی ایس آئی آر) کے کام کرنے والی سی ایس آئی آر ۔ نیشنل ایرو اسپیس لیباریٹریز بنگلور کے ذریعے ڈیزائن اور تیار کئے گئے، بھارت کے پہلے ملک میں تیار شدہ فلائنگ ٹرینر ہنسا۔ این جی نے 19 فروری سے 5 مارچ 2022 تک پڈوچیری میں سمندری سطح کی جانچ کامیابی کے ساتھ مکمل کی ہے۔
اس طیارے نے 19 فروری 2022 کو 155 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ڈیڑھ گھنٹے میں 140 سمندری میل کا فاصلہ طے کرتے ہوئے پڈوچیری تک پرواز کی۔ سمندر ی سطح کی جانچ کا مقصد پازیٹیو اور نیگیٹیو جی، پاور پلانٹ اور دیگر سسٹم کی کارکردگی سمیت ہینڈلنگ کی کوالیٹیز، فلائنگ/کروز کی کارکردگی، باکڈ لینڈنگ، ڈھانچہ جاتی کارکردگی کا جائزہ لینا تھا۔ سی ایس آئی آر۔ این اے ایل ذرائع نے بتایا کہ سمندری سطح کی جانچ کے تمام مقاصد پورے ہو گئے ہیں اور پڈوچیری میں 18 گھنٹے کی پرواز مکمل کرنے کے بعد 5 مارچ 2022 کو طیارے کو واپس بنگلور لےجایا گیا۔ طیارے کو اے ایس ٹی ای کے ونگ کے وی پرکاش اور ونگ کمانڈر دلیپ ریڈی نے پائلٹ کی ذمہ داری ادا کی۔ پرواز کی مانیٹرنگ ٹیلی میٹری سے فلائٹ ٹیسٹ ڈائریکٹر کے طور پر ونگ کمانڈر ریجو چکرورتی اور سی ایس آئی آر۔ این اے ایل ڈیزائنرز نے کی۔
ہنسا۔ این جی ایک جدید ترین فلائنگ ٹرینر ہے جو کہ روٹیکس ڈیجیٹل کنٹرول انجن سے چلتا ہے جس میں جسٹ اِن ٹائم پری پریگ (جے آئی پی آر ای جی) کمپوزٹ لائٹ ویٹ ایئر فریم، گلاس کاک پٹ، وسیع پینورامک ویو والی ببل کینوپی، بجلی سے چلنے والے فلیپس وغیرہ جیسی منفرد خصوصیات ہیں۔ سی ایس آئی آر۔ این اے ایل نے مزید کہا کہ ہنسا۔ این جی کو انڈین فلائنگ کلب کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ اپنی کم لاگت اور ایندھن کی کم کھپت کی وجہ سے کمرشیل پائلٹ لائسنسنگ (سی پی ایل) کے لیے ایک بہترین طیارہ ہے۔ این اے ایل کو پہلے ہی مختلف فلائنگ کلبوں سے 80 سے زیادہ لیٹر آف انٹینٹ موصول ہوچکے ہیں۔
سی ایس آئی آر۔ این اے ایل کےڈائرکٹر نے کہا کہ مجموعی طور پر 37 پروازیں اور 50 گھنٹے کی پرواز مکمل کی جاچکی ہے اور ڈی جی سی اے سے ٹائپ سرٹیفیکیشن حاصل کرنے سے پہلے چند مزید پروازیں کی جائیں گی۔ ٹائپ سرٹیفیکیشن کے اپریل 2022 تک مکمل ہونے کا امکان ہے اور اس کے بعد سرکاری/ نجی صنعت کے ساتھ مینوفیکچرنگ شروع کی جائے گی جس سے آتم نربھر بھارت کے تحت ایرو اسپیس ایکو سسٹم میں توسیع ہوگی۔
سی ایس آئی آر کے ڈی جی ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے نے ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس اہم سنگ میل کو حاصل کرنے کے لیے سی ایس آئی آر۔ این اے ایل ،اے ایس ٹی ای،ڈی جی سی اے اور ایچ اے ایل کی مربوط ٹیم کی کوششوں کی ستائش کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ن ا۔
U- 2277
(Release ID: 1803320)
Visitor Counter : 244