شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
قومی آمدنی 22-2021 کادوسرا پیشگی تخمینہ اور 22-2021 کی تیسری سہ ماہی(اکتوبر سے دسمبر) کے لیے مجموعی گھریلوپیداور کا سہ ماہی تخمینہ
Posted On:
28 FEB 2022 5:30PM by PIB Delhi
اعداد وشمار اور پروگرام پر عملدرآمد کی وزارت کے تحت اعداد وشمار کے قومی دفتر (این ایس او)، نے اس پریس نوٹ میں قومی آمدنی 22-2021 کا دوسرا پیشگی تخمینہ (ایس اے ای) اور 22-2021 کی اکتوبر سے دسمبر تک کی سہ ماہی کے لیے جی ڈی پی کا سہ ماہی تخمینہ جس کے ساتھ لگاتار (12-2011) اور موجودہ قیمتوں دونوں میں جی ڈی پی کے اخراجات کی اسی مدت کی سہ ماہی کا تخمینہ بھی موجود ہے، جاری کیا ہے، جو قومی کھاتوں کے جاری کلینڈر کے مطابق ہے۔
2۔ مجموعی قومی آمدنی اور اقتصادی سرگرمی کی قسم کے ذریعے بنیادی قیمتوں میں جی وی اے کے ساتھ فی کس آمدنی ، سہ ماہی تخمینوں کے ساتھ ساتھ جی ڈی پی کے اخراجات اور 20-2019، 21-2020 نیز 22-2021 کے لیے لگاتار 12-2011 اور رواں قیمتوں کے لیے اپریل سے دسمبر تک کے تخمینے جس کے ساتھ ساتھ 1 سے 12 تک بیانات میں فی صد کی تبدیلیاں بھی دستیاب کرائی گئی ہیں۔
3۔ 22-2021 میں لگاتار 12-2011 کی قیمتوں میں اصل جی ڈی پی یا مجموعی گھریلو پیداوار کے بارے میں تخمینہ ہے کہ یہ 147.72 لاکھ کروڑ روپئے کی سطح پر پہنچ جائے گی۔ جبکہ 21-2020 کے لیے جی ڈی پی کا نظر ثانی شدہ پہلا تخمینہ 135.58 لاکھ کروڑ روپئے تھا جو 31 جنوری 2022 کو جاری کیا گیا تھا۔ 22-2021 کے دوران جی ڈی پی میں شرح ترقی کا تخمینہ 8.9 فیصد تھا جبکہ 21-2020 میں یہ تخمینہ 6.6 فیصد تھا۔
4۔ 22-2021 میں موجودہ قیمتوں میں برائے نام جی ڈی پی یا جی ڈی پی کے بارے میں تخمینہ ہے کہ یہ 236.44 لاکھ کروڑ روپئے کی سطح پر پہنچ جائے گی۔ جبکہ 21-2020 میں یہ 198.01 لاکھ کروڑ روپئے تھا جس سے 19.4 فیصد کی شرح ترقی ظاہر ہوتی ہے۔
5۔ 22-2021 کی تیسری سہ ماہی میں لگاتار قیمتوں (12-2011) میں جی ڈی پی 38.22 لاکھ کروڑ روپئے کا تخمینہ ہے، جبکہ 21-2020 کی تیسری سہ ماہی میں 36.26 لاکھ کروڑ روپئے کا تخمینہ تھا۔ اس سے 5.4 فیصد کی شرح ترقی کا اظہار ہوتا ہے۔
6۔قومی آمدنی کا پیشگی تخمینہ بینچ مارک –انڈیکیٹر کے طریقے کا استعمال کرتے ہوئے جو پچھلے سال سے متعلق دستیاب تخمینے ہیں انھیں بینچ مارک سال کے حوالے سے پیش کیا گیا ہے۔22-2021 کے لیے پہلا پیشگی تخمینہ محدود اعداد وشمار پر مبنی ہے اور جس کے لیے 21-2020 کے عارضی تخمینوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ تخمینے اس سے پہلے 7 جنوری 2022 کو جاری کئے گئے تھے۔
7۔ 21-2020 کے لیے پہلا نظر ثانی شدہ تخمینہ صنعت کے اعتبار سے مرتب کیا گیا تھا اور اس کی تفصیلی معلومات 31 جنوری 2022 کو جاری کی گئی تھی۔ ایس اے ای 22-2021 کو مرتب کرنے کے لیے 21-2021 کے عارضی تخمینے کا استعمال کیا گیا تھا۔ جس کی جگہ ایف آر ای 21-2020 کو رکھا گیا۔ لہٰذا ایس اے ای سے ایف اے ای میں تبدیلی کی وجہ بینچ مارک تخمینے اور اضافی ڈیٹا کی نظر ثانی رہی ہے۔ یہ تخمینے اور اضافی ڈیٹا مختلف انڈیکیٹر پر دستیاب ہے۔ جیسے سی پی آئی، آئی آئی پی مالی ڈیٹا کے نظر ثانی شدہ اعداد وشمار درج فہرست کمپنیوں کے مالی نتائج وغیرہ جنھیں 22-2021 کے تخمینے مرتب کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
8۔شعبے کے اعتبار سے تخمینے (i) صنعتی پیداوار کے انڈیکس، (ii) پرائیویٹ کارپوریٹ شعبے میں درج فہرست کمپنیوں کی مالی کارکردگی،(iii) فصل کی پیداوار کا دوسرا پیشگی تخمینہ ، (iv) بارش کے موسم میں مویشیوں کی بڑی پیداوار ،(v) مرکزی اور ریاستی سرکاروں کے کھاتے، (vi)بینک ڈپازٹ اور قرضے، (vii)نیٹ ٹون کلومیٹر اور ریلوے کے لیے پیسنجر کلو میٹر، (viii) شہری ہوا بازی کے ذریعے لائے اور لے جائے گئے مسافر اور سامان، (ix) بڑی سمندری بندرگاہوں پر سامان کی نقل وحمل، (x) کمر شیل گاڑیوں کی فروخت جیسے عندیوں کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کئے گئے ہیں۔
9۔ جی ڈی پی مرتب کرنے کے لیےاستعمال کیے گئے کل ٹیکس محصول میں غیر جی ایس ٹی محصول اور جی ایس ڈی محصول شامل ہیں۔ 22-2021 کے لیے ٹیکس محصول کا نظر ثانی شدہ تخمینہ جو 23-2022 کے لیے مرکزی حکومت کے سالانہ مالی بیانات میں دستیاب ہے۔ اس کے بارے میں تازہ ترین معلومات کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ یہ تازہ جانکاری بھارت کے کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے۔ جسے رواں قیمتوں میں اشیاء پر عائد تخمینہ شدہ ٹیکسز کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
10۔ مختلف عندیوں کی اصل کارکردگی ، اصل ٹیکس وصولیابی اور بعد کے مہینوں میں سبسڈی میں شمار کئے گئے اخراجات اور دیگر سورس ایجنسیوں کے ذریعے دوبارہ پیش کئے گئے اعداد وشمار ہیں،جن کے اثرات ان تخمینوں کے نظرثانی پر مرتب ہوں گے۔
جنوری سے مارچ 2022 کی سہ ماہی کے لیے ، سہ ماہی پر مبنی جی ڈی پی تخمینے کا اگلا اجراء اور 22-2021 کے لیے عارضی سالانہ تخمینے 31 مئی 2022 کو جاری ہوں گے۔
*****
ضمیمہ
مکمل پریس نوٹ دیکھنے کے لیے یہاں کلک کیجئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا س۔ر ا۔
U-2093
(Release ID: 1801955)
Visitor Counter : 240