کامرس اور صنعت کی وزارتہ

الیکٹرانک اشیا کی برآمدات میں 2013-14کے بعد سے 88 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے


حکومت کے اقدامات سے معیاری اور عالمی سطح پر مسابقتی مصنوعاتکی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ ملا ہے

Posted On: 28 FEB 2022 2:42PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 28 فروری 2022:

بھارت کی الیکٹرانک اشیا کی برآمد 2013-14 میں 6600 ملین امریکی ڈالر سے تقریباً 88 فیصد بڑھ کر 2021-22 میں 12,400 ملین ڈالر ہوگئی۔ موبائل فون، آئی ٹی ہارڈ ویئر (لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ)، کنزیومر الیکٹرانکس (ٹی وی اور آڈیو)، انڈسٹریل الیکٹرانکس اور آٹو الیکٹرانکس اس شعبے کی کلیدی برآمدات ہیں۔

الیکٹرانکس سے متعلق قومی پالیسی 2019 (این پی ای 2019) کا مقصد بنیادی اجزاکی تیاری اور صنعت کے لیے عالمی سطح پر مسابقت کے قابل ماحول پیدا کرنے کے لیے ملک میں صلاحیتوں کو فروغ دینا بھارت کو الیکٹرانکس سسٹم ڈیزائن اینڈ مینوفیکچرنگ (ای ایس ڈی ایم) کے عالمی مرکز کے طور پر مقام دلانا ہے۔ الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسیٹو اسکیم (پی ایل آئی) ، الیکٹرانک اجزااور سیمی کنڈکٹرز کی مینوفیکچرنگ کے فروغ کی اسکیم (ایس پی آئی سی)، ترمیم شدہ الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کلسٹرز اسکیم (ای ایم سی 2.0) آئی ٹی ہارڈ ویئر کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسیٹواسکیم (پی ایل آئی) متعارف کرائی گئی ہے تاکہ الیکٹرانکس کے شعبے کو فروغ دیا جاسکے اور ضروری ایکو سسٹم تشکیل دیاجاسکے۔

بھارتمیں برآمدات میں مستقل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ واضح رہے کہ جنوری 2022 میں بھارت کی تجارتی برآمدات 23.69 فیصد اضافے کے ساتھ جنوری 2021 میں 27.54 ارب ڈالر کے مقابلے میں 34.06 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ جنوری 2020 میں 25.85 ارب ڈالر کے مقابلے میں 31.75 فیصد اضافہ درج کیا گیا۔

2021-22 (اپریل تا جنوری) میں بھارت کی تجارتی برآمدات 46.53 فیصد اضافے کے ساتھ 2020-21 (اپریل تا جنوری) میں 228.9 ارب ڈالر کے مقابلے میں 335.44 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ سال 20-2019 (اپریل تا جنوری) میں 264.13 ارب ڈالر کے مقابلے میں 27.0 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

حکومت برآمدات کو فروغ دینے کے لیے متعدد فعال پہل کر رہی ہے۔ برآمدات کے شعبے کو درپیش رکاوٹوں اور چیلنجوں کو خاص طور پر وبا کے دوراندور کرنے کے لیے ایک ایکسپورٹ مانیٹرنگ ڈیسک قائم کیا گیا ہے۔

محکمہ تجارت کے تحت مختلف قوانین کا جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ غیر ضروری اور فرسودہ دفعات کو ہٹایا جاسکے۔ متعدد دو طرفہ تجارتی معاہدوں پر بڑے جوش و خروش کے ساتھ عمل کیا جارہا ہے۔ حکومت ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (او ڈی او پی) جیسی پہل کے ذریعے بھارت میں ہر ضلع کو برآمدی مرکز کے طور پر ترقی دینے کے لیےعہد بستہ ہے۔ مختلف اسکیموں کے ذریعے برآمد کنندگان کو بھی مدد فراہم کی جارہی ہے۔ معقولیت اور قابل تعزیر عدم تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے جارہے ہیں۔

برآمد کنندگان کو لائسنس فراہم کرنے اور ان کی شکایات کو دور کرنے کے لیے آئی ٹی پر مبنی پلیٹ فارم کام کر رہا ہے۔ حکومت ایک قابل اعتماد سپلائر کے طور پر بھارت کی عالمی حیثیت کو بہتر بنانے کے لیےبھارتی برآمدات کی برانڈنگ کی قدر بڑھانے پر بھی کام کر رہی ہے اور قوم کو عالمی ویلیو چین سے ہم آہنگ کرنے کے لیے فعال اقدامات کیے جارہے ہیں۔

***

(ش ح - ع ا- ج)

U. No. 2082



(Release ID: 1801893) Visitor Counter : 194