سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا بیرون ملک مقیم کئی ہندوستانی نژاد سائنسدان وطن واپس آنے کے خواہشمند ہیں اور اس کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے بنائے گئے سازگار ماحول کو جاتا ہے


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بائیو ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے 36 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کیا؛ ”کم حکومت زیادہ حکمرانی“ کی طرف ایز آف ڈوئنگ سائنس کے لیے نئی ہدایات جاری

وزیر موصوف نے راملنگسوامی ری انٹری فیلوشپ کانکلیو کا بھی افتتاح کیا

بایو ٹکنالوجی کے شعبہ نے بایو ٹکنالوجی کے تمام پہلوؤں کی ترقی میں تعاون کیا ہے اور بایو ٹکنالوجی کا بہترین دور آنا باقی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 27 FEB 2022 5:40PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنسز؛ ایم او ایس پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان آج ایک طرح سے ریورس برین ڈرین کا مشاہدہ کر رہا ہے جس میں کئی ہندوستانی نژاد سائنسدان بیرون ملک واپس آنے کے خواہشمند ہیں اور اس کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ تیار کردہ بہتر ماحول کو جاتا ہے۔

مرکزی وزیر ریجنل سینٹر آف بایو ٹکنالوجی فرید آباد، ہریانہ میں بایو ٹکنالوجی کے شعبہ کے 36ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

 

 

وزیر موصوف نے ایز آف ڈوئنگ سائنس کے لیے نئے رہنما خطوط بھی جاری کیے۔ راملنگاسوامی ری انٹری فیلوشپ کانکلیو کا افتتاح کرنے کے ساتھ ساتھ ”کم حکومت زیادہ حکمرانی“ اور راملنگسوامی ری انٹری فیلو شپ کا افتتاح کیا۔ راملنگاسوامی ری انٹری فیلوشپ محکمہ بائیو ٹیکنالوجی کی ایک باوقار اسکیم ہے، جو 2006-07 میں شروع کی گئی تھی جس کا مقصد بیرون ملک کام کرنے والے ہندوستانی سائنسدانوں کو واپس لانا تھا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بایو ٹکنالوجی کے شعبہ کو اس کے 36ویں یوم تاسیس پر مبارکباد دی اور کہا کہ گزشتہ 36 سالوں میں ڈی بی ٹی نے پورے ملک میں بائیو ٹیکنالوجی کی تحقیق اور ترقی، تعلیم اور اختراع کو متاثر کیا ہے۔

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈی بی ٹی کے پاس بنیادی، ابتدائی اور تاخیری انتقالی تحقیق اور انٹرپرینیورشپ کی سہولت کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام تشکیل دے کر بائیو ٹیکنالوجی کو فروغ دینے اور اس کی پرورش کرنے کا مینڈیٹ ہے اور بائیو ٹیکنالوجی کے تمام شعبوں میں پالیسیوں اور رہنما خطوط کی فارمولا سازی بھی ہے۔ یہ تحقیق، اختراعات اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے ذریعے حاصل کیا جا رہا ہے جو مصنوعات کی ترقی کی طرف لے جاتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈی بی ٹی نے ملک بھر میں تھیم پر مبنی 15 خود مختار ادارے بھی قائم کیے ہیں۔ ایک بین الاقوامی ادارہ یعنی نئی دہلی مرکز برائے بین الاقوامی مرکز برائے جینیٹک انجینئرنگ اینڈ بائیو ٹیکنالوجی اور حیاتیات کی تیاری اور اختراعی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے اور پرورش کے لیے دو پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگس BIBCOL اور BIRAC بھی قائم کیے گئے ہیں۔

مرکزی وزیر نے کووڈ-19 وبا کی تخفیف کے لیے DBT کے قابل ستائش کردار کا بھی خاکہ پیش کیا اور خاص طور پر مشن کووڈ تحفظ کے تحت، DBT نے کووڈ-19 کے خلاف ویکسین تیار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں بایو ٹیکنالوجی کا شعبہ پچھلی تین دہائیوں میں تیار ہوا ہے اور اس نے صحت، زراعت وغیرہ سمیت مختلف شعبوں میں اہم تعاون کیا ہے۔ سرکاری اور نجی دونوں شعبوں سے ملنے والی زبردست حمایت کی وجہ سے، بایو ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی دیکھی گئی ہے۔

 

 

اس موقع پر، ڈی بی ٹی کے یوم تاسیس کا لیکچر پدما سنتوش یادو نے دیا، جو ماؤنٹ ایورسٹ کو دو بار سر کرنے والی پہلی خاتون تھیں۔ انھون نے سائنسدانوں اور ساتھیوں کے ساتھ کوہ پیمائی کے اپنے تجربات اور چیلنجز کا اشتراک کیا۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 2054



(Release ID: 1801661) Visitor Counter : 175