شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نارتھ ایسٹ ناری شکتی سماجی ترقی کی جانب ایک قدم:الکوہل اور افیم پر پابندی-شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت کے نارتھ ایسٹرن کونسل کے زیرانتظام ایک رجسٹرڈ سوسائٹی این ای آر سی آر ایم ایس کی ایک پہل

Posted On: 24 FEB 2022 3:18PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:24 فروری،2022۔پرانا ٹوپی گاؤں تیراپ ضلع، اروناچل پردیش میں نوکٹے قبائل سے آباد ہے اور اس میں 120 گھرانے ہیں۔ یہ گاؤں کھونسہ اور لونگڈنگ اضلاع کو ملانے والی شاہراہ پر واقع ہے۔ اس سے پہلے گاؤں میں روایتی عقیدے کی وجہ سے خواتین کو عوامی جلسوں میں بولنے کی اجازت نہیں تھی۔جب ریاستی حکومت نے خواتین کے لیے پنچایت نشستوں کے ریزرویشن کے لیے ایک قانون پاس کیا تب انہوں نے انتخابی مہم چلائی لیکن جیتنے کے بعد انہیں کام کے لیے اپنے شوہروں کا باقاعدہ تعاون درکار ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017076.jpg

اولڈ ٹوپی کے خواتین کے گروپس

2014 میں گاؤں میں نارتھ ایسٹرن ریجن کمیونٹی ریسورس مینجمنٹ سوسائٹی (این ای آر سی آر ایم ایس) کی مداخلت کے بعد گاؤں کی خواتین کو این اے آر ایم جی میٹنگ میں اپنے خیالات اور آراء کا اظہار کرنے کیلئے ترغیب دی گئی۔ گاؤں نے پانچ (ایس ایچ جی ) کو منظم کیا اور تمام اراکین پر زور دیا گیا کہ وہ اس بارے میں سوچیں کہ آنے والی نسلوں کے لیے گاؤں کو کیسے بہتر بنایا جائے۔

اس سے پہلے گاؤں میں 80 فیصد لوگ شرابی اور افیم کے عادی تھے۔ گھریلو تشدد اور خاندانی جھگڑے ہر گھر میں عام بات تھی۔ این ای آر سی آر ایم ایس کی مداخلت کے نتیجے میں ایک اہم تبدیلی واقع ہوئی۔ خودامدادی گروپوں (ایس ایچ جی) کی تشکیل کی طرف خواتین کی توجہ دلائی گئی۔ پانچ ایس ایچ جی بنائے گئے تھے: موسم، رنگو، بیانگ، کھوہتے موتے، اور کاشک۔ایس ایچ جی نے ایک گروپ کے طور پر ملاقات کی اور شراب اور افیم کی فروخت پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے نتیجے میں انہوں نے ایک قانون نافذ کیا جس کے مطابق جو بھی شراب اور افیم خریدتا یا بیچتا ہے اسے 5000روپے کی بھاری فیس ادا کرنی ہوگی۔ ڈھائی سال کے بعد گاؤں شراب اور افیم سے پاک ہے۔ گھریلو تشدد تقریباً ختم ہو چکا ہے اور مرد اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہیں۔

گاؤں بورا اور کچھ تعلیم یافتہ بزرگ افراد جنہوں نے حکومت کے لیے کام کیا ہے اس تبدیلی میں خواتین کی مدد کر رہے ہیں۔ شروع میں مرد آبادی نے اسے قبول نہیں کیا تھا اور لڑائی اور جھگڑے ہوتے رہے لیکن مضبوط حامیوں اور ان کے پیچھے اچھے رہنما اصولوں کے ساتھ اس نے گاؤں بھر میں سماجی ترقی کی۔

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 1962


(Release ID: 1800868) Visitor Counter : 150


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Telugu