جل شکتی وزارت
وزیراعظم نے سال 2024 تک ‘‘ہر گھر جل’’ کی حصولیابی کی غرض سے ٹکنولوجی کے ا ستعمال ، خدمات کی فراہمی اور عوامی شرکت پر زور دیا ہے
پینے کے صاف پانی کی فراہمی سے، پانی کے سبب ہونے والی بیماریوں کےواقعات میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ صحت سے متعلق دور رس اثرات مرتب ہوں گے: جل شکتی کے مرکزی وزیر
شراکت داروں نے ‘‘ہر گھر جل’’ کو یقینی بناتے ہوئے دیہی علاقوں میں پانی کی سپلائی کے نظام کو مستحکم بنانے کی غرض سے مختلف اقدامات پر تبادلہ ٔ خیال کیا
Posted On:
23 FEB 2022 8:06PM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج یہاں ‘‘کوئی شخص بھی محروم نہ رہنے پائے ’’ موضوع اور پانی اور صفائی ستھرائی کی صورتحال پر مرکزی بجٹ 2022 کے مثبت اثرات کے موثر اورکارگرنفاذ کے بارے میں ایک ویبنار سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پر نظر رکھنے اور جوابدہی کو طے کرنے کی غرض سے حکمت عملی وضع کیجئے اور ٹکنولوجی کا استعمال کیجئے کیوں کہ ملک نے اس سال لگ بھگ چار کروڑ دیہی کنبوں کو پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی کے کنکشن فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔
اس موقع پر جل شکتی کے مرکزی وزیر شری گجیندر سنگھ شیخاوت، جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل، جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور تودو، ڈی ڈی ڈبلیو ایس سکریٹری محترمہ وینی مہاجن، ڈی ڈی ڈبلیو ایس کے ایڈیشنل سکریٹری جناب ارون بروکا کے ساتھ ساتھ ڈبلیو اے ایس ایچ ، اقوام متحدہ کی ایجنسی کے کلیدی شراکت داروں ، سرکاری عہدیداروں، متعلقہ صنعت کے تکنیکی ماہرین بھی موجود تھے۔ ویبنار کی یہ سیریز مذکورہ پروگرام کے ساتھ وابستہ مختلف شراکت داروں کے ساتھ تبادلہ خیال اور مذاکرات کے نئے طور طریقوں کا ایک حصہ ہے ۔
ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا :‘‘ ایک واضح نشقہ راہ تیار کیا جانا چاہئے تاکہ ریاستیں / مرکرز کے زیر انتظام علاقے مقررہ مدت کے اندر اندر اپنے ہدف حاصل کرسکیں اور ا س سلسلے میں شمال مشرقی سرحدی ریاستوں، پہاڑی خطوں اور امنگوں والے اضلاع کو ترجیح دی جانی چاہئے ’’۔
وزیر اعظم نے کہا :‘‘ دیہی ترقی کو سب سے مقدم رکھا جانا چاہئے اور معیار کو یقینی بنایا جانا چاہئے اور سال 2024 تک ہر دیہی کنبے تک پائپ کے ذریعہ پینے کا پانی سپلائی کرنے کا ہدف حاصل کرنے کے لئے فنڈس کی کوئی کمی نہیں ہے’’۔
دیہی ترقی پر مرکزی بجٹ کے مثبت ا ثرات کے بارے میں ویبنار سے وزیراعظم کا خطاب (انگریزی) میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں (Insert link: https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1800489 )
دیہی ترقی کی وزارت نے ‘‘کوئی بھی شہری محروم نہ رہنے پائے ’’ موضوع پر منعقدہ اس ویبنار کےلئے اشتراک کیا تھا جس میں دس مختلف وزارتوں نے بھی حصہ لیا۔ ‘‘ ہر گھر جل‘‘ اور ‘‘ہر گھر اجولا’’ سے متعلق سیشن کے پینل میں ایل اینڈ ٹی کے ایگزیکٹو وی پی اور سربراہ جناب اشوک کمار، واش یونیسیف انڈیا کے سربراہ جناب نکولس اوزبرٹ، اڈیشہ کے مکانات اور شہری ترقی کے محکمے کے پرنسپل سکریٹری جناب جی متھائی واتھنن، ٹاٹا سنسز کے وی پی جناب گریش کرشنا مورتھی، ا نجینئرنگ اسٹاف کالج حیدرآباد کے ج ناب رامیشور راؤ، کرشی وکاس و گرامین پرشکشن سنستھان بلدانہ کے جناب امت نفاڈے، ماحولیات سے متعلق ہمالیائی انسٹی ٹیوٹ دہرہ دون کے ڈاکٹر کمل بہوگنا، ریٹائرڈ چیف انجینئر کوئمبٹور جناب گوپالا کرشنن اور شہری ترقی کے محکمے اتراکھنڈ کے سکریٹری جناب شیلش بگوئی شامل ہیں ۔ پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی محکمے کی سکریٹری محترمہ وینی مہاجن نے اس سیشن کی نظامت کی ۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر شیخاوت نے ‘‘ہر گھر جل’’ کے بارے میں منعقدہ اس اجلاس کی صدارت کی۔ معزز حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ‘‘پینے کے صاف پانی کے صحت پر دور رس اثرات مرتب ہوتے ہیں اس سے پا نی سے ہونےو الی بیماریوں کے واقعات میں کمی ہوتی ہے ۔ جے جے ایم، 15 ویں مالی کمیشن، ایس بی ایم، ایم جی نریگا سے ملنے والے فنڈس کو پانی کے ذرائع کو مستحکم بنانے اور زیر زمین پانی کی بھرپائی کے لئے ا ستعمال کیا جانا چاہئے ’’۔
جناب شیخاوت نے مزید کہا کہ ‘‘ جل جیون مشن کی بدولت، خواتین اور نوجوان لڑکیوں کو طویل فاصلے سے پانی لانے کے سبب درپیش سخت پریشانیوں کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے ۔ آج ڈھائی سال سے بھی کم عرصہ میں 9 کروڑ سے زائد کنبوں کو پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی کے کنکشن فراہم کئے جاچکے ہیں ۔ امنگوں والے اضلاع میں 1.37 کروڑ کنبوں کو پا ئپ کے ذریعہ پانی فراہم ہورہاہے جب کہ اے ای ایس – جے ای پانی کے معیار سے متاثرہ خطے میں 1.23 کروڑ کنبوں کوپائپ کے ذریعہ صاف پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جل شکتی کے وزیرمملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے ہاکہ اس سلسلے میں کام میں تیزی لائے جانے کی ضرورت ہے تاکہ سال 2024 تک ہر دیہی کنبے تک پائپ کے ذریعہ پینے کے صاف پانی کی دستیابی سے متعلق طے شدہ ہدف کو حاصل کیا جاسکےجسکے لئے ڈی پی آرز کو ا یک مقررہ وقت کے اندر اندر تیار کرکے منظوری دی جانی چاہئے ۔ پانی کے معیار سے متاثرہ علاقوں اور درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی آبادی والے علاقوں میں ‘‘کوئی بھی شخص محروم نہ رہنےپائے’’ سے متعلق کام کو ترجیحی بنیاد پر کیا جانا چاہئے ، اس کےعلاوہ حکومت میں ٹینڈرجاری کرنے سے متعلق عمل کو سادہ بنایا جاناچاہئے تاکہ وقت کم سے کم ضائع ہو۔ شفافیت ا ورجوابدہی میں یقین رکھتے ہوئے اس پروگرام سے متعلق پیش رفت کے بارے میں تمام معلومات کوڈیش بورڈ پر ملاحظہ کیا جاسکتا ہے ۔
ڈی ڈی ڈبلیو ایس کے سکریٹری نے کہا کہ مرکزی بجٹ کے تحت رواں مالی سال میں 60000 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ ‘‘ہر گھر جل’’ اسکیم خواتڈی ڈی ڈبلیو ایس کے سکریٹری نے کہا کہ مرکزی بجٹ کے تحت رواں مالی سال میں 60000 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ ‘‘ہر گھر جل’’ اسکیم خواتین اور نوجوان لڑکیوں کو روز مرہ کی گھریلو ضروریات کے لئے دور دراز کے مقامات تک جاکر پا نی لے کرآنےسے متعلق درپیش سخت پریشانیوں اور دقتوں کو ختم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کررہی ہے۔
ایل اینڈ ٹی کے ایگزیکٹو وی پی اور سربراہ جناب کے اشوک کمار نے کہا کہ ‘‘ ہر گھر جل’’ قومی حکومت کی ایک شاندار اسکیم ہے ۔
یونیسیف کے سربراہ ج ناب نکولس اوزبرٹ نے کہا کہ ‘‘ ہر گھر جل’’ اسکیم سے سیاسی عزم کااظہار ہوتا ہے کیوں کہ اس اسکیم پر عمل درآمد کے لئے ایک بڑی رقم مختص کی گئی ہے جس کے نتیجے میں عالمی طور پر قائدین کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ ایس ڈی جیز کی حصولیابی کے لئے کام کریں ۔ تقریبا 7.55 ملین چھوٹے موٹے روزگار فراہم کئے گئے ہیں جو بہت اہم کامیابی ہے کیوں کہ اس وقت دنیا کووڈ کی تین لہروں کی گرفت میں تھی ۔
ٹاٹا سنز کے نائب صدر جناب گریش کرشنا مورتھی نے جل جیون مشن کے ذریعہ تیار کئے گئے موبائل ا یپ کا ذکر کیا ، جس سے مختلف النوع شراکت داروں کے ذریعہ پروگرام کی ڈجیٹل نگرانی میں طویل مدتی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹاٹا گروپ ، ملک کی دس ریاستوں میں پھیلے اپنے 15 آزمائشی پروجیکٹوں کے ذریعہ حکومت کی معاونت کررہا ہے ۔
کرشی وکاس و گرامین پرشکشن سنستھا بلدانہ کے جناب امت ناپھاڑے نے ویلیج ایکشن پلان وضع کرنے کے دوران عوامی شرکت کی اہمیت کے بارے میں اپنےخیالات کا ا ظہار کیا ۔ ایک جل ساکشر موبائل ا یپلی کیشن تیار کی گئی ہے جس کے بارے میں زمینی سطح کے شراکت داروں سےاچھے تاثرات مل رہے ہیں ۔
ماحولیات سے متعلق ہمالین انسٹی ٹیوٹ فار انوائرنمنٹ، دہرہ دون، اتراکھنڈ کے ذریعہ ایک نفاذ سے متعلق معاون ایجنسی کے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے۔ ادارے کے ڈاکٹر کمل بہوگنا نے زمینی سطح کے اپنے تجربات سے آگاہ کیا ۔
ڈی ڈی ڈبلیو ایس کی سکریٹری محترمہ وینی مہاجن نے اجلاس کا خلاصہ پیش کیا اور پینل میں شامل مختلف مقررین کے ذریعہ پیش اہم نکات سے مطلع کیا۔ اجلاس میں جوتبادلہ خیال کیا گیا اور تجاویز پیش کی گئیں کہ وہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کےویژن ‘‘ کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کاوشواس اور سب کا پریاس ’’ کی حقیقی عکاسی کرتی ہیں ۔
ایک سواضلاع، 1144 بلاکس ،66763 گرام پنچایتیں اور 137940 گاؤوں ‘‘ہر گھر جل’’ بن گئے ہیں ۔ تین ریاستوں۔ گوا، تلنگانہ اورہریانہ اور مرکز کے زیر انتظام تین علاقے، انڈومان ونکوبار، دادرا و نگرحویلی، دمن و دیو اورپدوچیری میں سوفیصد گھرو ںمیں پائپ کے ذریعہ پینے کے پانی کی سپلائی کی جارہی ہے ان کے علاوہ دوسری ریاستیں بھی اس جانب تیزی سے پیش رفت کررہی ہیں ۔ اس سلسلے میں پنجاب نے 99 فیصد، ہماچل پردیش نے 93 فیصد، گجرات نے 92 فیصد، اور بہار نے 90 فیصد کامیابی حاصل کرلی ہے ۔ ان تمام ریاستوں نے 2022 تک تمام دیہی کنبوں تک پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح-ع م–ف ر)
U-1937
(Release ID: 1800730)
Visitor Counter : 137