وزارت خزانہ

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بینکوں، این بی ایف سی اور مالیاتی اداروں کے سربراہان  کے ساتھ بجٹ کے بعد کی میٹنگ کی صدارت کی



وزیر خزانہ نے تمام بینکوں سے اپیل کی کہ وہ  اکاؤنٹ ایگریگیٹر فریم ورک میں سائن اپ کریں، اس سے کریڈٹ فلو بہت ہوگا  اور ڈیجیٹل قرضے کو فروغ ملے گا

میٹنگ میں  اس بات پر زور دیا گیا کہ ڈیجیٹل بینکنگ کے فائدے  صارفین کے موافق  طریقے سے  ملک کے کونے  کونے  میں  پہنچنے چاہئیں

Posted On: 22 FEB 2022 6:13PM by PIB Delhi

خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رن نے بینکوں،غیر بینکنگ  مالیاتی اداروں  (این بی ایف سیز) اور  مالیاتی اداروں کے سربراہان  کے ساتھ  آج ممبئی میں بجٹ کے بعد کی میٹنگ کی صدارت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2-17U9N.jpg

 

میٹنگ میں خزانہ  کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھاگوت کشن راؤ کراد، مالیاتی خدمات کے محکمے سکریٹری جناب  سنجے ملہوترا، اقتصادی امور کے محکمے کے سیکرٹری  جناب اجے سیٹھ، چیف اکنامک ایڈوائزر ڈاکٹر وی اننت ناگیشورن نے میٹنگ میں شرکت کی۔ تمام پبلک سیکٹر بینکوں، چنیدہ  پرائیویٹ سیکٹر بینکوں ، این بی ایف سیز اور مالیاتی اداروں کے سربراہان بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2-2M6ZB.jpg

 

معلومات کے شیئرنگ  اور تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، وزیر خزانہ نے تمام بینکوں اپیل کی کہ وہ  اکاؤنٹ ایگریگیٹر ماڈل میں سائن اپ کریں۔ اس چھوٹے قرض خواہوں کے لیے کریڈت کے بلا روک ٹوک فلو  اور ڈیجیٹل قرضوں کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے ہدایت دی کہ اکاونٹ ایگریگیٹر ماڈل اور کیش فلو پر مبنی قرضوں کی فراہمی  کے لئے پائلٹس شمال مشرقی خطے سمیت ملک کے مختلف خطوں میں وارانسی ضلع میں دو بینکوں کے ذریعہ کی گئی  پہل کے مطابق شروع کئے جائیں۔

میٹنگ میں پی ایم گتی شکتی، دفاع، ٹیلی کام، مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ، ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم (ای سی ایل جی ایس) کے تناظر میں بجٹ کے مختلف اعلانات اور نئے مینوفیکچرنگ یونٹس اور اسٹارٹ اپس کو ٹیکس کی رعایتوں پر غور کیا گیا، جو مالیاتی اداروں کو نئے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ای سی ایل جی ایس میں 5 لاکھ کروڑ  کا اضافہ کیا گیا اور اس کو 31 مارچ 2023 کے لئے آگے  بڑھا یا گیا، اس کے بارے میں بھی بات کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2-3PU92.jpg

 

اس بات پر زور دیا گیا کہ ڈیجیٹل بینکنگ، ڈیجیٹل ادائیگیاں اور فنٹیک اخراعات بینکوں کے لیے درمیانی لاگت کو کم کرنے اور سستی خدمات فراہم کرنے کے نئے طریقے تلاش کرنے کا ایک موقع ہے اور یہ کہ ڈیجیٹل بینکنگ کے فوائد صارفین کے موافق طریقے سے  ملک کے کونے  میں  پہنچنے  چاہئیں۔ اس پر  بھی زور دیا گیا کہ بینکنگ صنعت کو جن دھن یوجنا کے تحت بغیر بینک کھاتے والے بالغوں کے کھاتے  کھولنے  چاہئیں  اور تمام اہل بالغوں کے لیے بیمہ/پنشن کوریج کو یقینی بنانا چاہیے۔

میٹنگ میں قرض فراہم کرنے کی سرگرمی میں تیزی لانے اور کاروباری  اداروں اور افراد کے لیے سازگار کریڈٹ ماحول کی تشکیل کے  طریقوں   پر بھی زور دیا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-1901



(Release ID: 1800428) Visitor Counter : 153