وزارات ثقافت
ثقافت کی وزارت نے آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر مادری زبان کا بین الاقوامی دن منایا
‘بھارت کی قبائلی اور دیسی زبانوں’ پر ایک کتاب کا اجراء
Posted On:
21 FEB 2022 8:10PM by PIB Delhi
ثقافت کی وزارت، حکومت ہند نے مادری زبان کے بین الاقوامی دن کے موقع پر اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس(آئی جی این سی اے) اور یونیسکو نئی دہلی کے کلسٹر آفس کے اشتراک کے ساتھ آج ایک دو روزہ تقریب کا آغاز کیا۔ یہ تقریب آزادی کا امرت مہوتسو کے زیرانتظام نئی دہلی کے اندرا گاندھی سینٹر آف آرٹس کے مقام پر منعقد ہورہی ہے۔
مادری زبان کا بین الاقوامی دن، لسانی اور ثقافتی تنوع کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور کثیر اللسانی نظام یا لسانی تکثریت کو فروغ دینے کی غرض سے ہرسال دنیا بھر میں 21 فروری کو منایا جاتا ہے۔ اس خصوصی دن کو منانے کے لئے یونیسکو ہرسال ایک منفرد موضوع کا انتخاب کرتا ہے۔سال 2022 کا موضوع ہے۔ کثیر اللسانی تدریس کے لئے ٹیکنا لوجی کا استعمال :چنوتیاں اور مواقع۔ اس کے تحت کثیر اللسانی تعلیم کو جدید طرز پر ڈھالنے اور سبھی کے لئے معیاری درس وتدریس کے فروغ میں معاونت میں ٹیکنالوجی کے امکانی کردار پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
ثقافت کے سکریٹری جناب گووند موہن، یونیسکو کلسٹر آفس نئی دہلی کے ڈائریکٹر، جناب ایرک فالٹ اور معروف نغمہ نگار اور شاعر پر سون جوشی نے اس موقع پر شرکت کی۔
اس تقریب کا آغاز ممتاز شخصیات کی عزت افزائی کے ساتھ ہوا۔ اس کے بعد ساہتیہ ناٹک اکیڈمی کے فنکاروں نے کتھک رقص کے ساتھ سرسوتی وندنا پیش کی اور پھر شاعروں نے اپنی اپنی مادری زبانوں میں اپنا کلام پیش کیا گیا اور گروپ رقص کا مظاہرہ کیا گیا۔
افتتاحی خطبہ پیش کرتے ہوئے ، ثقافت کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری ،محترمہ اوما نندوری نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں جناب گووند موہن نے بھارت کی دیسی زبانوں کو محفوظ رکھنے ، ان کے تحفظ اور فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب گووند موہن نے اقوام متحدہ کے ذریعہ کئے گئے مشاہدات سے تحریک حاصل کرتے ہوئے کہا کہ جس رفتار سے زبانیں معدوم ہوتی جارہی ہیں یعنی ہر دوہفتے میں قریب قریب ایک دیسی زبان معدوم ہورہی ہے۔ اس کے مد نظر سال 2100 تک دنیا بھر کی آدھی زبانیں معدوم ہوجائیں گی۔
ہم یہاں جمع ہوئے ہیں تاکہ بھارت میں دیسی زبانوں کو محفوظ رکھنے، ان کے تحفظ اور فروغ کی غرض سے ‘‘ مادری زبان کا بین الاقوامی دن’’ منائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک مقبول بھارتی کہاوت ہے۔ کوس کوس پے پانی بدلے، چار کوس پے وانی’’ یہ کہاوت واضح طور پر ہمارے ملک میں بولی جانے والی زبانوں کی کثرت اور تنوع کو بیان کرتی ہے۔
البتہ، گزرتے سالوں کے ساتھ ساتھ بھارت کی دیسی زبانیں بھی معدوم ہوجانے کے خطرے سے دوچار ہیں کیونکہ مادری زبانیں بولنے والے لوگ کم ہوجاتے جارہے ہیں اور بڑی زبانوں کو اختیار کیا جارہا ہے۔ اب یہ بھارت کے لوگوں اور برادریوں کی اجتماعی کوشش ہونی چاہئے کہ وہ آپس میں مل کر لسانی تکثیریت اور تنوع کو محفوظ بنائیں جو کہ ہماری مالا مال ثقافتی وراثت کا ایک حصہ ہیں۔
مہمان ذی وقار، یونیسکو نئی دہلی کلسٹر آفس کے ڈائریکٹر جناب ایرک فالٹ نے کہا کہ یہ ہم سب کے لئے ایک آنکھیں کھول دینے والی بات ہے کہ ہر دو ہفتے میں دنیا بھر میں ایک زبان معدوم ہورہی ہے۔ تعلیمی نظام میں صرف چند سو زبانوں کو ہی صحیح معنوں میں جگہ دی گئی ہے اور عام زندگی میں آج ڈیجیٹل دنیا میں ایک سو سے بھی کم زبانیں استعمال کی جارہی ہیں۔ زبان کا معدوم ہوجانا ایک ناقابل تلافی نقصان بن جاتا ہے اور اسی وجہ سے مادری زبان کا بین الاقوامی دن منانے کا خیال پیدا ہوا ہے۔ ہمیں دنیا بھر میں دیسی زبانوں کے لئے زبان، ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹل وسائل کے فروغ کے لئے برابر کا زور دیناچاہئے تاکہ ملک کی دیسی اور قدیم برادریاں اور فرقے ڈیجیٹل مہارتوں سے لیس ہوسکیں۔ انہوں نے ٹیکنالوجیز اور اختراعات پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا تاکہ ہم ان بڑی چنوتیوں میں سے کچھ کا حل تلاش کرسکیں۔ جن کا آج ہمیں روزمرہ کی زندگی اور خاص طور پر تعلیم کے شعبے میں سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
معروف شاعر اور نغمہ نگار جناب پرسون جوشی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے اس تقریب میں شرکت کی اور سامعین کو اپنے ہلکے پھلکے مزاح، اپنے معلوماتی اور ذی علم تجربات اور نظموں سے محفوظ کیا۔ تقریب سے اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ مادری زبان کو آگے لے جانے کی غرض سے نوجوان نسل کی شرکت کی بہت اہمیت ہے ہمیں اپنی مادری زبان پر فخر ہوناچاہئے اور اسے اپنی روزمرہ کی زندگی میں استعمال کرناچاہئے۔ حالانکہ ہم دوسری زبانیں بھی سیکھ سکتے ہیں لیکن یہ مادری زبان ہی ہے کہ جس سے کہ ہمیں اپنی ثقافتی اقدار سے جذباتی لگاؤ پیدا ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ آئی جی این سی اے کے ڈین پروفیسر رمیش سی گوڑ کی تحریر کردہ کتاب‘‘ بھارت کی قبائلی اور دیسی زبانیں’’ کا ممتاز شخصیات کے ہاتھوں اجراء کیا گیا اور بعد میں اس تقریب میں اس سال کے مادری زبان کے بین الاقوامی دن کے موضوع :‘‘کثیر اللسانی تدریس کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال: چنوتیاں اور مواقع’’ پر ورچوئل طور پر ایک پینل مباحثہ اورسیشن کاانعقاد کیا گیا ۔ یہ پروگرام 22 فروری 2022 تک جاری رہے گا۔
مادری زبان کا بین الاقوامی منانے کا خیال سب سے پہلے بنگلہ دیش نے پیش کیا تھا ۔ اقوام متحدہ کی تعلیم، سائنس اور ثقافت سے متعلق تنظیم(یونیسکو) کی جنرل کانفرنس نے سال 2000 میں 21 فروری کو مادری زبان کا بین الاقوامی دن منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ ہر سال اس خصوصی دن کو منانے کی غرض سے، یونیسکو کی جانب سے ایک منفرد موضوع کا انتخاب کیاجاتا ہے۔
*************
ش ح ۔ ع م ۔رض
U. No.1872
(Release ID: 1800216)
Visitor Counter : 227