زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ہندوستان کو دنیا کا باجرہ کا مرکز بنانے بنانے میں ایف پی او  کلیدی رول ادا کریں گے


ایکسپو2020 دبئی کے ہندوستانی پویلین میں منعقدہ سیمینارکے دوران  ہندوستان کو باجرہ کی برآمدی صلاحیت اور ویلیو چین بڑھانے کے طریقے کی نمائش کی گئی

Posted On: 19 FEB 2022 6:32PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 19 فروری         'خوراک ، زراعت اور ذریعہ معاش' کےعنوان سے  پندرہ روزہ پروگرام کے تحت  جاری ایکسپو 2020 کے ہندوستانی پویلین نے جمعہ کو ایک سیمینار –‘ہندوستان: باجرہ کی پیداوار اور ویلیو چین’  کی میزبانی کی۔ نشست کے دوران سینئر سرکاری افسران اور شعبے کے ماہرین نے ملک کی برآمدی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے باجرہ کی پیداوار اور پروسیسنگ کرنے والے ہندوستانی صنعت کاروں کے مواقع پر غور و خوض  کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/20220219_18272925B9.jpg

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری، ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی نے کہا، "ہم اسٹارٹ اپ اور کسان پیداوری تنظیم (ایف پی او)سے نہ صرف باجرے کی ویلیو چین کو فروغ دینے ، ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں سے جڑنے میں مدد کرنے کی اپیل کرتے ہیں بلکہ ایک جامع فریم ورک بنانے میں بھی معاونت کرتے ہیں جہاں ہم پیدا کرنے والی کمیونٹی کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ہندوستان کی جانب سے پیش کردہ اور 70 سے زیادہ ممالک کی حمایت  یافتہ  ایک قرارداد کو منظور کیا، جس میں 2023 کو 'باجرے  کا بین الاقوامی سال' قرار دیاگیا ہے ۔ اس کا مقصد اناج کی صحت سے متعلق فوائد اور بدلتے ہوئے موسمی حالات میں اس کی کاشت کے لیے موزوں ہونے کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری(فصلوں اورتلہن) محترمہ شوبھا ٹھاکر نے  اظہار خیال کیا  کہ باجرے کے بین الاقوامی سال کے پیش نظر ہم باجرے کی مہم کو اس کے غذائی فوائد اور ویلیو چین کو اجاگر کرتے ہوئے رفتار بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

باجرہ کے غذائی تحفظ کے پہلوؤں  پر روشنی ڈالتے ہوئے، نیوٹری ہب کے سی ای او ڈاکٹر بی دیاکر راؤنے کہا کہ باجرہ کے  صحت  سے متعلق کئی فوائد ہیں اور یہ موٹاپے اور سوئے تغذیہ  کو کم کر سکتے ہیں۔ یہ وٹامن، منرل اور فائٹو کیمیکل پر اچھی طرح سے نشان زد ہے اور یہ ہائی بلڈ پریشر، بڑی آنت کے کینسر اور قلبی امراض کو شکست دینے میں بھی مدد کرتا ہے کیونکہ یہ جسم میں موجود ٹرائگلیسرائیڈ کو کم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب باجرہ کے بین الاقوامی سال کے آغاز کے ساتھ، ہندوستان دوسرے ممالک کے ساتھ بہترین طریقوں، ٹیکنالوجی، باجرے کی خوبی اور تصدیق شدہ  اقدار اور تجربہ کا اشتراک کرکے دنیا کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہے۔

ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت  (ایم او ایف پی آئی) میں اقتصادی مشیرنے جناب کنتل سینسرما نے اس شعبے میں پالیسی ترغیبات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے کو مضبوط کرنے اور ضروری پالیسی ماحول پیدا کرنے کی غرض سے رواں مالی سال کے بجٹ  میں مرکزی وزارت خزانہ کو  پیش کی گئی ہماری دو تجاویز کو قبول کر لی گئی  ہے ۔پہلا اہم پروگرام سے متعلق مداخلت کی بنیاد پر 2023 کے لیے باجرے کے بین الاقوامی سال کے تناظر میں تھا اور دوسرا پیداوار سے متعلق ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم اور مائیکرو انٹرپرائزز کی رسمی بنیاد پر تھا۔

باجرہ  کی ویلیو چین کو بڑھانے پر غور کرتے ہوئے، این آئی ایف ٹی ای ایم  کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سی آندھرم کرشنن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  ایف پی او ، ایس ایچ جی اور کوآپریٹیو کو تکنیکی مدد، کریڈٹ لنکیج دے کر اور خوراک کے ضیاع سے بچنے کے لیے مناسب مقدارمیں ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو یقینی بنا کر غیر منظم فوڈ پروسیسنگ  کے نظام کو باقاعدہ بنانے کی ضرورت ہے۔

'خوراک ، زراعت اور ذریعہ معاش' کے پندرہ روزہ پروگرام  میں متعدد اسٹارٹ اپ، اور ایف پی او شرکت کر رہے ہیں اور اپنی اختراعی زرعی تکنیکی حل نیز پائیدار اور صحت مند باجرہ پر مبنی مصنوعات کی نمائش کر رہے ہیں۔

'خوراک ، زراعت اور روزگار' کا پندرہ روزہ پروگرام 2 مارچ کو اختتام پذیر ہوگا۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-1808



(Release ID: 1799840) Visitor Counter : 134