سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
نئی ٹکنالوجی بیش قیمت حصوں پرزوں مثلاً مولڈز، ٹربائن بلیڈ اور ایرو اسپیس کمپونینٹس کی خود مختار طریقے سے مرمت اور بحالی کا کام کرتی ہے
Posted On:
18 FEB 2022 2:42PM by PIB Delhi
ایک ہندوستانی سائنسدان نے بیش قیمت حصوں پرزوں مثلاً مولڈز، ٹربائن بلیڈز، اور دیگر ایرو اسپیس کمپونینٹس کی مرمت اور بحالی کے لیے ایک پوری طرح خود مختار ٹیکنالوجی تیار کی ہے جس میں انسانی مداخلت کی کم سے کم ضرورت ہوتی ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ یہ ٹیکنالوجی بحالی اور مرمت کی صنعت کو اگلی سطح تک پہنچائے گی اور آتم نربھر بھارت کے لیے قابل عمل جدید ترین لیزر مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کے نیوکلیئشن میں معاون ہو گی۔
مرمت کی موجودہ تکنیکیں مثلاً ویلڈنگ اور تھرمل اسپریئنگ وقتی ہیں اور صحت اور درستگی فراہم نہیں کراتی۔ اس کے علاوہ موجودہ تمام ٹیکنالوجیز دستی ہیں اور مرمت کے معیار کا انحصار مرمت کرنے والے شخص کی مہارت پر ہوتا ہے۔
آئی آئی ٹی بامبے کے مکینیکل انجینئرنگ محکمے کے پروفیسر رمیش کمار سنگھ نے ایک نئی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو بہترین پروسیس کنٹرول کے لیے لیزر استعمال کرتی ہے اور پوری طرح خود مختار ہے اور اس میں کم سے کم سے لیکر صفر تک انسانی مداخلت ہوتی ہے۔ اس سے بہتر معیار اور دوہرائے جانے کی صلاحیت کے ساتھ بحالی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
یہ ٹیکنالوجی حکومت ہند کے سائنس و ٹکنالوجی کے محکمہ کے ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجیز پروگرام سے حاصل شدہ مدد سے تیار کی گئی ہے، جس کی تصدیق اور جانچ کی جاچکی ہے۔
اس ٹکنالوجی کی مدد سے مرمت کی ضرورت وال خراب پرزے کو ایک لیزر اسکینر کے ذریعے نقصان کا پتہ لگانے کے لیے خود مختار طریقے سے اسکین کیا جائے گا اور کچھ الگورتھم کی بنیاد پر ڈیپوزیشن پتھ کا تعین کیا جاتاہے۔ لیزر ڈائریکٹڈ انرجی ڈیپوزیشن (ایل ڈی ای ڈی) تکنیک میٹریل ڈپازٹ کرنے کے لئے استعمال کی جائے گی، اس کے بعد بحال کئے گئے پروڈکٹ کی فنیشنگ اور خودکار طریقے سے معائنہ کیا جائے گا۔
تیار کئے گئے اس نظام میں ایک روبوٹک بحالی کا نظام شامل ہے اور اس کو تمام اہم سرگرمیوں یعنی پتھ پلاننگ کی اسکیننگ نقصان کا پتہ لگانا، ڈیپوزیشن، فنیشنگ اور معائنے کے لئے خود مختار طریقے سے کام کرنے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔اس سے سائنس پر مبنی ٹیکنالوجی کے حل تیار کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے، جو کہ پروفیسر رمیش کمار سنگھ کے مطابق بیش قیمت حصوں پرزوں کی بحالی کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔
دو سسٹمز یعنی لیزر ڈائریکٹڈ انرجی ڈیپوزیشن اور خرابی کی اسکیننگ کے سسٹم کو حتمی طور پ مربوط کرنے کا کام جاری ہے اور یہ پروجیکٹ ٹیکنالوجی تیاری کی سطح کے 7ویں مرحلے میں ہے۔ پروفیسر رمیش نے اس کے صنعتی استعمال کے لئے بھارت فورج، آدتیہ برلا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمپنی اور انٹرفیس ڈیزائن ایسوسی ایٹس کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
پروفیسر رمیش نے کہا ’’ تیار کی گئی ٹیکنالوجی بہت مؤثر ہے اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی بحالی اور مرمت کے شعبے کے لیے ایک گیم چینجر ہے اور بازار میں اس کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔اس ٹکنالوجی کے ذریعہ جن حصوں پرزوں کو دوبارہ کام کے لائق بنایا جائے گا وہ بیش قیمت ہیں۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے جس صحت اور درستگی کی سطح کو ممکن بنایا گیا ہے، وہ غیر معمولی ہے اور موجودہ جدید ترین طریقوں سے بہت آگے ہے‘‘۔
پروفیسر رمیش کے مطابق توقع کی جاتی ہے کہ ٹیکنالوجی سے کی جانے والی ادائیگی میں مشین کی پوری لاگت تقریباً بیس علیحد علیحدہ پروزوں کی مرمت کے ساتھ شامل ہوگی۔
تصویر1: اس تصویر میں تیار کئے گئے پورے سسٹم کو اس کے تمام ذیلی سسٹمز کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ ڈیپوزیشن ہیڈ کو چلانے کے لیے دو متبادل ہیں: ایک 6 ایکسس روبوٹک مینیپولیٹر کے ساتھ اور دوسرا گینٹری پر مبنی 5 ایکسس سسٹم کے ساتھ۔ ایک 3ڈی پرنٹئڈ ہولو سلنڈر، پلیٹ اور ایچ 13 ٹول اسٹیل ہارٹ فیسڈ کا پنچ سی پی ایم 9 وی اسٹیل کے ساتھ دکھائے گئے ہیں۔
تصویر 2: اس میں پرزوں کے نقصان کی تعین کے لیے اسکیننگ سسٹم دکھایا گیا ہے۔ 3- ڈی پوائنٹ کلاؤڈ کو لیزر اسکینرز اور روبوٹ اینڈ ایفیکٹر کی پوزیشن سے مسلسل حاصل شدہ 2 ڈی پروفائلز کے ڈاٹا فیوژن کے ذریعہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ حقیقی اور اسکین کئے گئے 3 ڈی فری فارم کمپونینٹ بھی دکھائے گئے ہیں۔
مزید تفصیلات کے لیے پروفیسر رمیش کمار سنگھ (+91 99309 50219, rsingh@iitb.ac.in یا rameshksingh[at]gmail[dot]com) سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ن ا۔
U-1761
(Release ID: 1799378)
Visitor Counter : 204