امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکز نے 12 فروری ، 2022 سے خام پام تیل (سی پی او) پر عائد زرعی محصول 7.5 فیصد کو کم کر کے 5 فیصد کر دیا ہے

Posted On: 14 FEB 2022 5:53PM by PIB Delhi

نئی دہلی،14 فروری، 2022/ صارفین کو مزید راحت دینے اور عالمی سطح پر خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے گھریلو خوردنی تیلوں کی قیمتوں میں مزید کسی طرح کے اضافے کو روکنے کےلیے حکومت نے 12 فروری، 2022 سے خام پام تیل کے زرعی محصول کو 7.5 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا ہے۔ زرعی محصول میں کمی کے بعد سی پی او اور ریفائن پام تیل کے درمیان اہم ٹیکس کا فرق بڑھ کر 8.25 فیصد ہو گیا ہے۔ سی پی او اور ریفائنڈ پام تیل کے درمیان اس فرق میں اضافے سے گھریلو ریفائننگ صنعت کو فائدہ پہنچے گا۔

حکومت نے خوردنی تیلوں کی قیمتوں کو قابو کرنے کے لیے ایک اور سرگرم قدم اٹھایا ہے؛ جو یہ ہے  کہ خام پام تیل ، خام سویابین تیل اور خام سورج مکھی تیل پر زیرو فیصد درآمداتی محصول کی موجودہ بنیادی شرح میں 30 ستمبر ، 2022 تک توسیع دے دی ہے۔ ریفائنڈ پام تیلوں پر درآمداتی ڈیوٹی کی شرح 12.5 فیصد ، ریفائنڈ سویابین تیل اور ریفائنڈ سورج مکھی تیل کی شرح 17.5 فیصد 30 ستمبر، 2022 تک لاگو رہے گی۔ اس قدم سے خوردنی تیلوں کی قیمتوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی جن میں کم دستیابی اور دیگر بین الاقوامی عوامل کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں اضافے کا رجحان تھا۔

مندرجہ بالا اقدامات سے حکومت کی طرف سے کیے گئے پہلے کے اقدامات کو استحکام حاصل ہوگا جو اس طرح ہیں: 3 فروری ، 2022 کوجاری  کیے گئے ذخیرے کی حد سے متعلق احکامات ۔ جن  کے مطابق حکومت نے خوردنی تیلوں اور تلہن پر اسٹاک کی حد مقرر کی تھی۔ یہ حد 30 جون، 2022 تک کے لیے ہے جو لازمی اشیا کے قانون 1955 کے تحت ہے۔

۔۔۔

 

                  

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                              

U –1621



(Release ID: 1798413) Visitor Counter : 160