قبائیلی امور کی وزارت

قبائلی امور کی وزارت نے تلنگانہ کے ریاستی میلہ میدارام جٹھارا کو مزید قوت کے ساتھ بحال کرنے میں مدد کی



قبائلی امور کی وزارت نے میدارام جٹھارا میلہ 2022 اور قبائلی ثقافتی میلہ کے لیے 2.26کروڑروپئےمختص کیے ہیں

Posted On: 14 FEB 2022 7:30PM by PIB Delhi

 

اہم نکات:

  • کویا فسٹیول، مختلف ریاستی سطح کے مقابلوں کا انعقاد، ایم ایس ایم ای یونٹوں کومالی  تعاون جیسی سرگرمیاں بھی جامع طور پر شروع کی جائیں گی۔
  • کمبھ میلے کے بعد میدارم جٹارا بھارت  کا دوسرا سب سے بڑا میلہ ہے، جسے تلنگانہ کی دوسری سب سے بڑی قبائلی برادری - کویا قبیلہ چار دنوں تک مناتا ہے۔
  • قبائلی امور کی وزارت نے سال 2018 اور 2020 میں منعقدہ جٹھاروں کے لیے ہر سال 2.00 کروڑ جاری کیے
  • وزارت نے دفعہ 271 (1)کے تحت  20-2019 میں  7.00 کروڑ اور 22-2021 میں  5.00 کروڑروپئے  کی منظوری بھی دی جس کا مقصد جٹھارہ مدت کے دوران میدارم میں اور اس کے اطراف میں کثیر مقصدی عمارتوں جیسے بنیادی ڈھانچے کے قیام کے لیے انہیں کمیونٹی شیلٹرز کے طور پر استعمال کرنا تھا۔
  • فی الحال، جٹھارا فسٹیول دو سال میں  منایا جاتا ہے اور اس کا اہتمام  تلنگانہ حکومت کے  قبائلی بہبودکے  محکمہ کے تعاون سے کیا جاتا ہے۔

 

قبائلی امور کی وزارت نے میدارام جٹھارا 2022 سے متعلق مختلف سرگرمیوں کے لیے  2.26 کروڑروپئے  کی منظوری دی ہے۔ کمبھ میلہ کے بعد میدارام جٹھارا بھارت  کا دوسرا سب سے بڑا میلہ ہے، جسے تلنگانہ کی دوسری سب سے بڑی قبائلی برادری- کویا قبیلہ کے ذریعہ چار دن تک  منایا جاتا ہے۔اس سال یہ 16 سے 19 فروری 2022 تک منایا جا رہا ہے۔

 قبائلی امور کی مرکزی  وزارت کی طرف سے جن سرگرمیوں کے لیے فنڈز کی منظوری دی گئی ہے ان میں میدارام، قبائلی ثقافت اور ورثے کو فروغ دینا، بشمول چلکالا گٹا کے مقدس مقام پر حفاظتی دیوار کی تعمیر اور دیواروں پر مورلز اور ثقافتی کمپیکس - میوزیم کے احاطے میں ماڈل کویا ٹرائبل ویلج، ایک ہفتہ طویل ریاستی سطح کے قبائلی رقص میلے کا انعقاد، میوزیم کو مضبوط بنانا وغیرہ شامل ہیں ۔ دیگر ضروری سرگرمیاں جو جامع طور پر شروع کی جائیں گی ان میں چھوٹے کویا میلوں  کی تحقیق اور انھیں دستاویزی شکل دینا، مختلف ریاستی سطح کے مقابلوں کا انعقاد،ایم ایس ایم ای یونٹوں  کو مالی  تعاون دینا شامل ہیں۔

 فسٹیول میں لوگوں  کی آمد اور اس کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے، جٹھارا کو 1996 میں ریاستی فسٹیول قرار دیا گیا تھا۔ حکومت ہند کی قبائلی امور کی وزارت نے سال 2018 اور 2020 میں منعقد ہونے والے جٹھاروں کے لیے ہر سال 2.00 کروڑ روپئے جاری کیے تھے۔ فنڈز کا استعمال میدارام جٹھارا کی برانڈنگ اور اس کی تنظیمی سرگرمیوں جیسے ہفتہ بھر کے ریاستی سطح کے قبائلی ڈانس فسٹیول، فلم ویڈیو دستاویزی فلموں کی تیاری، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے میدارام جٹھارا کونمایاں کرنے، میدارام ٹرائبل میوزیم اور کلچرل کمپلیکس کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔ . مزیدبرآں وزارت نے دفعہ 271 (1)کے تحت  20-2019 میں  7.00 کروڑ اور 22-2021 میں  5.00 کروڑروپئے  کی منظوری بھی دی جس کا مقصد جٹھارہ مدت کے دوران میدارم میں اور اس کے اطراف میں کثیر مقصدی عمارتوں جیسے بنیادی ڈھانچے کے قیام کے لیے انہیں کمیونٹی شیلٹرز کے طور پر اور دیگر موسم میں مقامی قبائل کے ذریعہ گودام کے طور پر  استعمال کرنا تھا۔

آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت، حکومت ہند نے اعلان کیا ہے کہ قبائلی ثقافت اور وراثت 2022 میں مرکزکشش رہے گا۔ میدارام جٹھارا سماکا اور سرلما کے دیویوں کے احترام  میں منعقد کیا جاتا ہے۔ یہ دو سال میں ایک بار ’’ماگھ‘‘ (فروری) کے مہینے میں چودھویں کے چاند کے دن منایا جاتا ہے۔ مختلف گاؤوں  کے کئی درج فہرست قبائل وہاں جمع ہوتے ہیں، اور لاکھوں عقیدت مند پورے جوش و خروش سے تہوار منانے کے لیے ملوگو ضلع پہنچتے ہیں۔ فی الحال، جٹھارا تہوار دو سال میں  منایا جاتا ہے اور اس کا اہتمام حکومت تلنگانہ کے قبائلی بہبود محکمہ کے  تعاون سے کویاکرتے ہیں ۔

چار دن کا میدارام جٹھارا ان لاکھوں عقیدت مندوں کے لیے سب سے مبارک پروگرام  ہے جو اس طرح کے نادر موقع کو دیکھنے کے لیے دو سال تک انتظار کرتے ہیں۔ قبائلی امور کی وزارت کی طرف سے اس تہوار کی مسلسل حمایت کا مقصد بیداری پیدا کرنا اور عقیدت مندوں  اور تلنگانہ کی قبائلی برادریوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔ مزید یہ کہ یہ قبائلیوں کو ان کی منفرد قبائلی روایات، ثقافت اور ورثے کو محفوظ رکھنے اور عالمی سطح پر اپنی قبائلی تاریخ کو فروغ دینے میں مدد کرتا ہے۔ یہ ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے جذبہ  کا عملی اظہار  بھی ہے۔

 

************

 

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:1624)



(Release ID: 1798409) Visitor Counter : 235


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil