زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں زرعی برآمدات کا حصہ

Posted On: 11 FEB 2022 5:43PM by PIB Delhi

 

سال 20-2019 کے دوران پرنسپل زرعی اشیاء کے گروپ کی ہندوستان کی زرعی برآمدات کی مالیت 252297 کروڑ روپئے تھی جو کہ موجودہ قیمتوں پر  مجموعی اندرون ملک پیداوار (جی ڈی پی) کا 1.2 فیصد تھی۔ کووڈ وبا کے باوجود زرعی برآمدات میں 22.8 فیصد کا اضافہ ہوا ہےاور یہ 21-2020 کے دوران ، جی ڈی پی میں 1.6 فیصد کے حصے کے ساتھ 309939 کروڑ روپئے ہوگئی ہے۔

ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) 17-2016 سے  مرکزی شعبے کی سرپرستی کی اسکیم ، پردھان منتری سمپدا کسان یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کو نافذ کر رہی ہے، جس کا مقصد بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی تشکیل میں مدد کرنا، خوراک تیار کرنے کی یونٹس کی تربیت / اپ گریڈیشن، خراب ہونے والی اشیاء میں اقداری سلسلے کے فروغ، پچھلے اور اگلے روابط وغیرہ کو معاونت فراہم کرنا ہے۔علاوہ ازیں، ایم  او ایف پی آئی ، 2 لاکھ مائیکرو فوڈ پروسیسنگ کی اپ گریڈیشن/ قائم کرنے کے لیے پانچ سال کی مدت میں  سن 21-2020 سے 25-2024 تک 10000 کروڑ روپئے کی تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کرنے کے لیے مرکز کی سرپرستی والی ’پی ایم فارمولائیزیشن برائے مائیکرو ڈبہ بند خوراکوں کی کمپنیاں‘‘ نامی اسکیم کو بھی نافذ کر رہی ہے۔یہ اسکیم ایک ضلع ایک پیداوار (او ڈی او پی)رسائی اپناتی ہے تاکہ ماحصل کی خریداری، مشترکہ خدمات حاصل کرنے اور مصنوعات کی مارکیٹنگ کے اعتبار سے اس پیمانے کا فائدہ حاصل کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کے زیر اہتمام، کسانوں کے لیے فصل کے بعد کے بنیادی ڈھانچے کے لیے ، ایک لاکھ کروڑ روپئے کا ، ’زرعی بنیادی ڈھانچے کا فنڈ‘ فراہم کیا گیا ہے۔ ادھر باغبانی کی مربوط ترقی کے مشن (ایم آئی ڈی ایچ) کو تمام شراکت داروں کی فعال شرکت کے ساتھ کلسٹر رسائی کے ذریعے، اگلے اور پچھلے روابط کو یقینی بنانے کے لیے نافذ کیا جارہا ہے۔

آئی سی اے آر-سی آئی پی ایچ ای ٹی، لدھیانہ کے تحت کی گئی مطالعاتی رپورٹ کے مطابق اہم اناج کی کٹائی اور فصل کے بعد کے نقصانوں کی حد4.65 سے 5.99 فیصد، دالوں کی حد 6.36 فیصد سے 8.41 فیصد، تیل کے بیجوں کی حد 3.24 فیصد سے 9.96 فیصد،پھلوں کی حد 6.70 فیصد سے 15.88 فیصد، سبزیوں کی حد 4.58 فیصد سے 12.44 فیصدرہی اور مچھلی، گوشت اور دودھ کے نقصانات بالترتیب 10.52 فیصد، 2.71 فیصد اور 0.92 فیصد رہے۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کے بہبور کی مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا ع۔ر ا۔

U-1537



(Release ID: 1797897) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Bengali , Tamil